مراکش میں کشتہ ڈوبی نہیں قتل عام ہوا،بچ جانیوالے پاکستانیوں کے ہولناک انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) مراکش کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے پاکستانیوں کے ابتدائی بیانات ریکارڈ کرلیے گئے، اسمگلروں نے تاوان دینے والوں کو چھوڑ دیا اور نہ دینے والوں کو ہتھوڑے مار کر سمندر میں پھینک دیا۔ذرائع کے مطابق یہ بیانات پاکستان سے گئی 4 رکنی ٹیم نے ریکارڈ کیے جس میں متاثرین نے بتایا کہ مراکش میں کشتی ڈوبی نہیں بلکہ قتل عام ہوا، انسانی اسمگلروں نے کشتی کھلے سمندر میں جان بوجھ کر کئی دن روکے رکھی اور تاوان مانگا، تاوان دینے والے لوگوں کو چھوڑ دیا گیا اور نہ دینے پر بہت سے مسافروں کو اہتھوڑے مارکر زخمی کیا اور
سمندرمیں پھینک دیا۔ ذرائع کے مطابق متاثرہ پاکستانیوں نے اپنے بیان میں بتایا کہ کشتی میں سوار بیشتر لوگ سرد موسم اور تشدد کے باعث ہلاک ہوئے، کشتی میں موجود افراد کو کھانے پینے کی قلت کا بھی سامنا تھا، کشتی انٹرنیشنل ہیومن ٹریفکنگ ریکٹ کی نگرانی میں تھی، اس ریکٹ میں سنیگال، موریطانیہ اور مراکش کے اسمگلر شامل ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان کی 4 رکنی تحقیقاتی ٹیم اس وقت مراکش میں موجود ہے، ٹیم میں ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ، ڈائریکٹر نارتھ ایف آئی اے، وزارت خارجہ اور آئی بی کے نمائندے بھی شامل ہیں۔علاوہ ازیں کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے والے 2 بھائیوں کی جانب سے اسپین جانے کے لیے ایجنٹوں کو 80 لاکھ روپے کی خطیر رقم دینے کا انکشاف ہوا ہے۔ مراکش کشتی واقعے میں گوجرانوالہ کے نواحی گاؤں بھٹی بھنگو کے ایک ہی گھر کے 2نوجوان بھی لقمہ اجل بن گئے جنہوں نے اسپین جانے کے لیے ایجنٹوں کو 80 لاکھ روپے دیے تھے۔جاں بحق نوجوانوں کے والد کا کہنا ہے کہ 21 سالہ شہریار اور 22 سالہ افتخار 4 ماہ قبل اسپین جانے کے لیے گھر سے نکلے تھے جبکہ قانونی طریقے سے اسپین جانے کے لییایجنٹوں کو 80 لاکھ روپے دیے تھے، والد کے مطابق ایجنٹ طارق، فائزہ اور عامر گورایہ نے پیسے وصول کیے۔ متوفین کے والد کے مطابق اسپین کے قریب کشتی حادثہ میں شہریار اور افتخار بھی جاں بحق ہوگئے ہیں، کشتی حادثے میں بچ جانے والوں نے تصاویرسے ہمیں تصدیق کی۔ جاں بحق نوجوانوں کے والد نے وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب سے مدد کی اپیل کی ہے۔ مزید برآں وزارت خارجہ اور مراکش میں پاکستانی سفارت خانے نے کشتی حادثے میں ایک اور پاکستانی کے بچ جانے کی تصدیق کردی،بچ جانے والے پاکستانیوں کی تصدیق شدہ تعداد 22 ہو گئی۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق تصدیق شدہ معلومات کی بنیاد پر، ایک اور پاکستانی شہری ڈخلا، مراکش کے قریب کشتی کے سانحے میں زندہ بچ جانے والوں میں شامل ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق زندہ بچ جانے والے پاکستانی کا نام محمد عدیل ولد محمد رشید اور کا شناختی کرڈ نمبر نمبر7-0822424-35404 ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کشتی حادثے میں والے پاکستانی اسپین جانے کے مراکش میں کے مطابق
پڑھیں:
مراکش کشتی حادثہ‘ بچ جانیوالے21 پاکستانیوں کی فہرست جاری
اسلام آباد (صباح نیوز)پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے مراکش میں بچائے گئے 21پاکستانیوں کی فہرست جاری کردی۔ترجمان وزارتِ خارجہ کے مطابق وزارتِ خارجہ امدادی کارروائیوں کی نگرانی کر رہی ہے، رباط میں پاکستانی سفارتی مشن کے ذریعے متاثرہ شہریوں کو فوری امداد فراہم کی گئی۔ترجمان کا کہنا ہے کہ سفارتخانے نے متاثرہ افراد کے لیے ضروری اشیا، کھانا، پانی، ادویات اور کپڑوں کا بندوبست کیا، مقامی حکام ہماری سفارتی درخواست کے تحت پناہ گاہیں اور طبی سہولتیں فراہم کر رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ سفارتخانے کی قونصل ٹیم اس وقت دخلہ میں موجود ہے، مراکش میں متعلقہ حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں تاکہ متاثرین کو مکمل مدد فراہم کی جاسکے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ بچ جانے والے شہریوں کی وطن واپسی کے عمل کے لیے بھی کوشاں ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہیں۔بچ جانے والوں میں مدثر حسین، وسیم خالد، محمد خالق، عبدالغفار، گل شمیر، تنویر احمد، عباس کاظمی، غلام مصطفی، بدر محی الدین، عمران اقبال شامل ہیں۔ترجمان کے مطابق بچ جانے والے پاکستانیوں میں شعیب ظفر، علی حسن، مہتاب الحسن، عزیر بشارت، محمد آصف، مجاہد علی، عامر علی، عمر فاروقی، بلاول اقبال، ارسلان اور عرفان احمد شامل ہیں۔