یورپ میں امریکی کمپنیوں کو امریکا یورپ تعلقات خراب ہونے کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)لگ بھگ 10 امریکی کمپنیاں جو یورپ میں قائم ہیں، جنہیںاس بات کا یقینی خدشہ ظاہر کر رہی ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت شروع ہونے کے بعد یورپ و امریکا کے درمیان تعلقات خراب ہوں گے۔ یہ امریکی کمپنیاں اس خدشے کا اظہار نئے صدر کی ممکنہ پالیسیوں کے حوالے سے کررہی ہیں۔ جیسے ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیرف میں اضافے کا اشارہ دیا ہے۔سروے کے مطابق امریکی کمپنیوں کے اس با ت خوف لاحق ہے کہ جب امریکی نومنتخب
صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی نئی صدارتی مدت کا حلف اٹھالیں گے۔یورپی یونین کے لیے امریکی چیمبر آف کامرس کے ارکان کو اس سروے کا موضوع بنایا گیا ہے، جس میں2 تہائی کمپنیوں نے یہ خوف ظاہر کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیاں اگلے برسوں میں یورپ پر اثر انداز ہوں گی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ
پڑھیں:
پاکستان میں ایمان، اتحاد اور نظم و ضبط کا عملی مظاہرہ دیکھا، امریکی اراکین کانگریس
پاکستان کے دورے پر آئے امریکی اراکین کانگریس نے اپنے دورے کو انتہائی کامیاب اور مستقبل کےحوالے سے اہم قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اعلیٰ سیاسی و عسکری شخصیات سے ملاقات دونوں ملکوں کے تعقات کو مزید مستحکم کرے گی۔
دورے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے رکن کانگریس جیک وارن برگ مین نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات کی اہمیت مسلم ہیں، اس کی اہمیت کو مستقبل میں کم نہیں سمجھا جاسکتا، اس کے مثبت اثرات نہ صرف پاکستان اور امریکا، بلکہ دنیا کے دیگر ترقی پذیر علاقوں پر بھی مرتب ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے: دہشتگردی ایک عالمی چیلنج،دنیا پاکستان سے بھرپور تعاون کرے، وزیرداخلہ کی امریکی وفد سے گفتگو
جیک وارن برگ مین کا کہنا تھا کہ ہم یہاں مخصوص شعبوں میں کام کر رہے ہیں اور شراکت داری کو فروغ دے رہے ہیں، اس شراکت داری میں معدنیات ایک اہم شعبہ ہے، یہ اقدامات آنے والے وقت میں ایسی مضبوط صنعتوں کی بنیاد رکھیں گے جو پاکستان سمیت پوری دنیا کے لیے فائدہ مند ہوں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کان کنی کے نئے طریقے اور نئی مصنوعات، یہ تمام عناصر ہمارے پیداواری مستقبل کے لیے نہایت اہم ہیں، پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات اس لیے ضروری ہیں کہ ہم دونوں ملک آزادی پر یقین رکھتے ہیں۔
کانگریس مین تھامس رچرڈ سوازی نے نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا دورہ شاندار رہا، ہم پاکستانیوں کی میزبانی کے شکر گزار ہیں، ہمیں پاکستان اور امریکا کے تعلقات کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی تارکین وطن کو ایک سفیر کے طور پر دیکھتے ہیں جنہوں نے ہماری سرزمین پر کامیاں حاصل کیں، پاکستانیوں میں بے شمار خوبیاں موجود ہیں، یہ لوگ محنتی، تعلیم یافتہ اور خاندانی ہیں، معاشی سلامتی کے لیے دونوں ملک مل کر کام کرینگے، اور معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینگے۔
یہ بھی پڑھیے:دہشتگردی ایک عالمی چیلنج،دنیا پاکستان سے بھرپور تعاون کرے، وزیرداخلہ کی امریکی وفد سے گفتگو
کانگریس مین جوناتھن لوتھر جیکسن نے دورہ پاکستان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ک میں نے پاکستان میں ایمان، اتحاد اور نظم و ضبط کا عملی مظاہرہ دیکھا، مشترکہ تاریخ اور اعتماد کی بنیاد پر پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا ایک سنہری موقع موجود ہے، مجھے یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل انتہائی روشن ہے۔
ان کا بتانا تھا کہ پاکستان میں مذہبی مقامات کا دورہ کیا، پاکستان کے اعلیٰ ترین حکام سے ملاقاتیں بھی کیں، پاکستان کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے، انہیں وسعت دینے اور پاکستان کی کامیابیوں کے لیے پُرعزم ہوں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
CONGRESS پاکستان امریکا تعلقات کانگریس معدنیات