پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئی، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر دفاع اور وزیر برائے ہوا بازی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کا مقصد اسٹیبلشمنٹ تک پہنچنا تھا اور وہ اس میں کامیاب ہوگئے ہیں۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے پارلیمنٹ میں ایرانی مسلح افواج کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا کوئی مطالبہ بیرون ملک سے آیا
تو پاکستان اپنے مفادات کو سامنے رکھ کر فیصلے کرے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم اندرونی معاملات پر کوئی بیرونی پریشر نہیں لیں گے بالکل ویسے ہی جیسے انہیں اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت براشت نہیں ہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف بھائی ہیں تو بھائیوں میں ملاقات ہوتی رہتی ہے، پی ٹی آئی کے ساتھ جب مذاکرات شروع ہوئے تو اْن کے خلاف مقدمہ چل رہا تھا اور گواہیاں بھی ہوچکی تھیں۔وزیردفاع نے کہا کہ انہوں نے خود کہا ہوا ہے کہ کیس کا فیصلہ مذاکرات پر اثر انداز نہیں ہوگا، سیاست میں مذاکرات ہوتے رہتے ہیں، پی ٹی آئی نے تصدیق کردی کہ ان کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے بحال ہوگئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ سے رابطے بحال ہو گئے ہیں تو پھر ہمارے ساتھ مذاکرات کی کیا ضرورت ہے۔ پی ٹی آئی کا مقصد تھا کہ اسٹیبلشمنٹ تک پہنچے وہ پہنچ گئے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: خواجہ ا صف پی ٹی ا ئی نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
کرم کا معاملہ جرگے سے حل کیا جائے، مولانا فضل الرحمان
سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ یہ انہوں (پی ٹی آئی والوں) نے کہا تھا کہ ہم اسٹیبلشمنٹ کے مخالف ہیں، بات کریں گے تو اسٹیبلشمنٹ سے کریں گے، پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ نواز سے بات نہیں کریں گے، اب حکومت سے بات ہو رہی ہے، لیکن پیشرفت نہیں ہو رہی۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ جمیعت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ مذاکرات سے مسائل کے حل پر یقین رکھتے ہیں، اچھا سیاسی ماحول ملک کے مفاد میں ہے، مذاکرات میں پیشرفت ہوتی نظر نہیں آتی لیکن اس کی کامیابی کیلئے پُرامید ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں حکومت کی کوئی رٹ نہیں، کرم کا معاملہ جرگے سے حل کیا جائے۔ سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ یہ انہوں(پی ٹی آئی والوں) نے کہا تھا کہ ہم اسٹیبلشمنٹ کے مخالف ہیں، بات کریں گے تو اسٹیبلشمنٹ سے کریں گے، پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ نواز سے بات نہیں کریں گے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اب حکومت سے بات ہو رہی ہے، لیکن پیشرفت نہیں ہو رہی، ہم مذاکرات سے مسائل کے حل پر یقین رکھتے ہیں، اسی لیے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں، ہم مذاکرات کی کامیابی کیلئے پرامید رہیں گے۔