سیاسی عدم استحکام کیوجہ سے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق ہو گیا ہے، علامہ عامر ہمدانی
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
ایس یو سی جنوبی پنجاب کے صوبائی صدر کا ملتان میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے پاراچنار میں امن و امان کے قیام کے لیے مستقل حل نکالیں۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کے صوبائی صدر علامہ سید عامر عباس ہمدانی نے کہا ہے کہ سیاسی عدم استحکام کیوجہ سے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق ہو کر رہ گیا ہے جس کی وجہ سے آئے روز مہنگائی، یوٹیلٹی بلز، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے غریب قوم کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میں شیعہ علماء کونسل کے صوبائی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ مظلوم فلسطینیوں کشمیریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے سنجیدگی سے ذمہ داری کا مظاہرہ کرے، امن و امان کے قیام اور دیگر بحرانوں سے نجات کے لیے ملی یکجہتی کونسل کا اعلیٰ کردار منہ بولتا ثبوت ہے۔ علامہ سید عامر عباس ہمدانی نے مزید کہا کہ پاراچنار میں عرصہ دراز سے امن و امان کی انتہائی ناقص صورتحال ہے، جس کی وجہ سے بے گناہ شہریوں کا قتل عام ہو رہا ہے یہاں تک کہ معصوم بچے بھی محفوظ نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے پاراچنار میں امن و امان کے قیام کے لیے مستقل حل نکالیں، بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے محنت کش مزدور پیشہ طبقہ تباہ حالی کا شکار ہو کر رہ گیا ہے، یہاں تک کہ مڈل کلاس طبقہ بھی شدید معاشی مشکلات کا شکار ہے، جن کے لیے گھریلو اخراجات پورے کرنا انتہائی مشکل ہو چکے ہیں۔ حکومت نے غریب قوم کو سہانے خواب دکھائے مگر اس کی تعبیر تقریباً دو سال گزرنے کے باوجود کہیں نظر نہیں آرہی ہے، جس کی بڑی وجہ سیاسی عدم استحکام اور امن و امان کی ناقص صورتحال ہے۔ سیاسی استحکام کے نتیجے میں ہی معاشی استحکام کا انقلاب برپا ہو سکتا ہے اور امن و امان کی صورتحال بھی بہتر ہو سکتی ہے، اسی لیے حکومت اس سلسلے میں ذمہ داری کا کردار ادا کرے تاکہ عام غریب شہری حقیقی معنوں میں خوشحال ہو۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت کا کرم ایجنسی میں امن و امان کی بحالی کے لیے آپریشن کا فیصلہ
خیبرپختونخوا حکومت کا کرم ایجنسی میں امن و امان کی بحالی کے لیے آپریشن کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 18 January, 2025 سب نیوز
پشاور (آئی پی ایس )خیبر پختونخوا کی حکومت نے کرم ایجنسی میں امن و امان کی بحالی کے لیے مختلف علاقوں میں آپریشن کا حتمی فیصلہ کرلیا۔ کرم ایجنسی کے کشیدہ علاقوں بگن، چھپری، چھپری پروان، مندوری میں آپریشن کیا جائے گا، تاکہ علاقے سے بیامنی کا خاتمہ کیا جاسکے۔اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر کرم کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ آپریشن کے متاثرین کے لیے عارضی کیمپ قائم کیے جائیں گے۔
نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ کرم ایجنسی میں آپریشن کے دوران متاثرین کے لیے کیمپ ضلع ہنگو میں قائم کیے جائیں گے۔صوبائی حکومت کی جانب سے ہنگو میں 2 کالجزز، ریسکیو کمپانڈ اور جوڈیشل بلڈنگ میں کیمپ قائم کیے جائیں گے۔واضح رہے کہ 2 روز قبل خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کے علاقے بگن میں امدادی سامان پاراچنار لے جانے والے گاڑیوں کے قافلے پر فائرنگ کردی گئی تھی، جس کے نتیجے میں ایک سپاہی سمیت متعدد افراد جاں بحق ہوئے تھے، 4 ڈرائیورز کی تشدد زدہ لاشیں بھی بگن کے علاقے سے ملی تھیں۔
ہنگو کے اسسٹنٹ کمشنر سعید منان نے ٹل سے پاراچنار امدادی سامان لے جانے والی 35 گاڑیوں پر مشتمل قافلے پر حملے کی تصدیق کی تھی۔بعد ازاں خبر آئی تھی کہ امدادی سامان پاراچنار لے جانے والے گاڑیوں کے قافلے پر بگن میں حملے کے نتیجے میں اموات کی تعداد 10 تک جا پہنچی ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر (ڈی ایچ کیو) قیصر عباس نے ڈان نیوز کو بتایا تھا کہ گاڑیوں کے قافلے پر حملے کے نتیجے میں اب تک جن افراد کی اموات کی تصدیق ہوئی ہے، ان میں ایک اور سیکیورٹی اہلکار، 6 ڈرائیورز اور 2 مسافر بھی شامل ہیں۔