Al Qamar Online:
2025-04-16@10:15:19 GMT

امریکی صدور کی جان نشین کو خط لکھنے کی روایت کا اہم موڑ

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

امریکی صدور کی جان نشین کو خط لکھنے کی روایت کا اہم موڑ

ویب ڈیسک — 

اب سے چار دہائیاں قبل امریکہ کے صدر رونلڈ ریگن نے اپنے دور اقتدار کے اختتام پر اپنے جان نشین کے نام خط میں ایک نوٹ لکھنے کی روایت شروع کی جو اب تک تسلسل سے جاری ہے کیونکہ ہر سبکدوش ہونے والا صدر وائٹ ہاؤس کے نئے مکین کے لیے ایک خط چھوڑ کر جاتا ہے۔

اس سال جب 20 جنوری کو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی چار سالہ مدت صدارت کا آغاز کریں گے تو یہ امریکی تاریخ اور سیاست کا ایک انوکھا موڑ ہو گا۔

چار سال قبل ٹرمپ نے موجودہ صدر جو بائیڈن کے لیے صدارتی اوول آفس کے ڈیسک پر ایک نوٹ چھوڑا تھا۔

اور اب اگر صدر بائیڈن نئے صدر کے لیے ایک خط چھوڑیں گے تو یہ ایک بے مثال موڑ ہو گا۔




اس طرح بائیڈن تاریخ کے پہلے صدر ہوں گے جن کے لیے چار سال قبل ان کے پیش رو نے ایک نوٹ لکھا اور پھر چار سال بعد اب بائیڈن اسی پیش رو کے لیے جان نشین کے طور پر خط لکھیں گے۔

ٹرمپ انیسویں صدی کے طویل عرصے کے بعد چار سال کے وقفے کے بعد اپنے دوسرے صدارتی دور کا آغاز کرنے والے واحد امریکی صدر ہوں گے۔

ان نوٹس میں کیا کیا لکھا گیا؟

ریگن نے اپنے آٹھ سال تک ان کے ساتھ نائب صدر رہنے والے نو منتخب صدر ایچ ڈبلیو بش کے نام ایک نوٹ لکھنے اس روایت کا آغاز کیا لیکن انہیں معلوم نہیں تھا کہ یہ مستقل روایت بن جائے گی۔ خبر رساں ادارے "ایسوسی ایٹڈ پریس” نے مورخین کے حوالے سے ان نوٹس کی کچھ دلچسب تفصیلات رپورٹ کی ہیں۔

ریگن نے بش کے نام نوٹ لکھنے کے لیے ایک ایسے کاغذ کا انتخاب کیا جس پر کارٹونسٹ ساندرا بوانٹون کی ایک ہاتھی کی بنائی ہوئی تصویر تھی اور اس پر ری پبلیکن پارٹی کا ٹرکی پرندوں میں گھرا ہوا علامتی میسکاٹ بنا ہوا تھا جس پر لکھا تھا "ٹرکی (پرندہ) کو خود پر حاوی نہ ہونے دیں۔”

اوول آفس کی صدارتی میز کے دراز میں رکھے اس خط میں ریگن نے بش سینئر کو مخاطب کر کے لکھا کہ انہیں بھی”اس قسم کی اسٹیشنری یا کاغذات استعمال کرنے کی ضرورت پیش آئے گی۔ اسے اپنے پاس رکھیں۔”




نئے صدر کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے ریگن نے لکھا کہ وہ ان کے ساتھ کیےگئے لنچ یاد کیا کریں گے۔

بش سینیئر نے اپنے جان نشین بل کلنٹن کو 1992 کے الیکشن کے بعد ان کی صدارت کے آغاز سے قبل ایک نوٹ لکھ کر اس روایت کو برقرار رکھا۔

بش نے اس تمنا کا اظہار کیا کہ کلنٹن کا وائٹ ہاؤس میں قیام خوشگوار ہو گا۔

ساتھ ہی انہوں نے خبر دار کیا کہ مشکل وقت میں ان کو تنقید کا سامنا کرنا پڑے گا جس سے حالات اور بھی دشوار بن جاتے ہیں۔ "لیکن آپ اپنے نقادوں کو اجازت نہ دیں کہ وہ حوصلہ شکنی کر کے آپ کو اپنے راستے سے ہٹا دیں۔”

انہوں نے مزید لکھا،”آپ کی کامیابی ہمارے ملک کی کامیابی ہے ۔ میں آپ کے ساتھ ہوں۔”




اسی طرح کلنٹن نے اپنے آٹھ سالہ دور اقتدار کے بعد نئے آنے والے صدر جارج ڈبلیو بش کے نام ایک نوٹ لکھا جس میں صدارت کے عہدے پر کام کرنے کو عزت کا عظیم مقام قرار دیتے ہوئے بش کی کامیابی اور مسرت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

آٹھ سال بعد بش نے بھی نئے صدر اوباما کو مبارک باد کے پیغام کے ساتھ عہدہ صدارت کو اوباما کے لیے زندگی کے ایک عظیم باب سے تعبیر کیا۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس میں مشکلات بھی درپیش ہو سکتی ہیں جس دوران دوست انہیں مایوس کر سکتے ہیں اور ناقدین انہیں برہم کر سکتے ہیں۔

اوباما نے ٹرمپ کے نام اپنے پیغام میں زبردست انتخابی مہم چلانے پر انہیں مبارک باد دی اور انہیں بتایا کہ دنیا کے لیے "امریکی قیادت ناگزیر” ہے اور "امریکی جمہوری اداروں اور روایات کے محافظ ہیں۔”

ٹرمپ نے بائیڈن کے نام جو نوٹ لکھا ہے اس کی تفصیل ابھی تک سامنے نہیں آئی۔

(اس خبر میں شامل تفصیلات اے پی سے لی گئی ہیں)

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل چار سال ایک نوٹ نے اپنے کے ساتھ ریگن نے کے بعد کے لیے کے نام

پڑھیں:

نہ شادی پر کسی کو سلامی دیتا ہوں نہ ہی لیتا ہوں، قمر زمان کائرہ

سابق وفاقی وزیر اور رہنما پیپلز پارٹی قمر زمان کائرہ نے اپنے بیٹے کی شادی پر معاشرے کے لیے مثال قائم کر دی، نہ سلامی لی اور نہ ہی مہمانوں کی جانب سے کرنسی نوٹ والا گلدستہ قبول کیا۔

تفصیلات کے مطابق رہنما پیپلز پارٹی قمر زمان کائرہ نے اپنے بیٹے کی شادی کے موقع پر نہ نوٹ پھینکے نہ سلامیاں لیں نہ فائرنگ کی اجازت دی اور نہ مسلح افراد کو شادی ہال میں داخل ہونے کی اجازت دی۔ انہوں نے دعوت ولیمہ پر آنے والی سیاسی اور سماجی شخصیات سے کہا کہ نہ میں سلامی دیتا ہوں نہ ہی لیتا ہوں۔ان کے بیٹے چوہدری حمزہ کائرہ نے پاکستانی کرنسی سے بنا گلدستہ لینے سے انکار کر دیا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ قمر زمان کائرہ نے اعلان کیا تھا کہ سلامی لینے والی روایت کو ختم کردیا ہے۔

وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے بیٹے کی شادی پر قوالی نائٹ یا کوئی بھی فنکشن نہیں کروایا اور اپنے بیٹے کی شادی میں شرکت کرنے والے دوستوں کا شکریہ ادا کیا۔
شادی سے چند روز قبل قمر زمان کائرہ نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ وہ شادیوں پر نوٹ پھینکنے کو برا عمل سمجھتے ہیں اور ایسا نہیں ہونا چاہیے اور پھر چند دن پہلے اپنے فرزند کی شادی پر اس چیز کو حقیقت میں تبدیل کرمعاشرے کے لیے عملی مثال قائم کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستانی کرنسی حمزہ کائرہ سلامی شادی قمر الزماں کائرہ کرنسی

متعلقہ مضامین

  • مہاجرین واپس اپنے وطن آجائیں اور اپنے ملک کو آباد کریں، افغان قونصل جنرل
  • چین لڑنا نہیں چاہتا لیکن کسی سے ڈرتا بھی نہیں، چینی وزارت خارجہ
  • نہ شادی پر کسی کو سلامی دیتا ہوں نہ ہی لیتا ہوں، قمر زمان کائرہ
  • قیمتوں کے بڑھنے کی رفتار اور عوام
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مطالبات نہ ماننے پر ہارورڈ یونیورسٹی کےلئے سوا دو ارب ڈالر کی امداد روک دی
  • شبلی فراز کا خالی نشستوں پر انتخابات کیلئے چیئرمین سینیٹ و چیف الیکشن کمشنر کو خط
  • ’تم خود غرض ہو دوسروں کے خاندان بیچ رہے ہو‘: رجب بٹ کی پھر فہد مصطفیٰ پر تنقید
  • عالیہ اور رنبیر کی شادی کو 3 برس مکمل، خوبصورت تصویر شیئر کردی
  • افغان پاکستان سے کس حال میں اپنے وطن جا رہے ہیں؟
  • تہور رانا کی بھارت حوالگی روکنے کی خط وکتابت سامنے آگئی