Islam Times:
2025-01-20@23:21:11 GMT

صیہونیوں شرم سے ڈوب مرو

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

صیہونیوں شرم سے ڈوب مرو

اسلام ٹائمز: ایک صیہونی تجزیہ نگار نے ایک اسرائیلی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ابو عبیدہ کے زندہ رہنے کا مطلب صیہونی فوج کی شرمناک شکست اور اسرائیلی حکومت کے سکیورٹی نظام کی بدترین ناکامی ہے۔ ترتیب و تنظیم: علی واحدی

صہیونی عسکری امور کے تجزیہ کار امیر بوخبوط نے واللا ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک حماس کے عسکری ونگ کے ترجمان ابو عبیدہ کا زندہ بچ جانا اسرائیلی سکیورٹی نظام کی ناکامی کی نشاندہی کرتا ہے۔ صہیونی تجزیہ کار نے مزید کہا ہے کہ برسوں سے، اسرائیل نے معلومات کے بہاؤ اور سوشل میڈیا کے دور میں بیداری بڑھانے اور نفسیاتی جنگ کی اہمیت کو نظر انداز کیا ہے اور اپنے عوام کو حقائق تک پہنچنے سے محروم رکھا ہے۔

صیہونی حکومت جس کا دعویٰ ہے کہ اس نے غزہ پٹی میں تحریک حماس کے بیشتر رہنماؤں کو شہید کر دیا ہے، لیکن گذشتہ روز یہ دعویٰ جھوٹ ثابت ہوا۔ کل دوپہر کو جب ابو عبیدہ نے قرآن کریم کی آیات کی تلاوت سے اپنا بیان شروع کیا، جس میں خدائی وعدے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے تو ان کی آواز سن کر صیہونیوں کے سر شرم سے جھک گئے۔ حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت اور اس کا غاصبانہ قبضہ یقینی طور پر زوال اور تباہی کے دہانے پر ہے۔

انہوں نے صیہونی حکومت کی وحشیانہ اور ہمہ گیر جارحیت کے خلاف غزہ پٹی میں فلسطینی عوام کی 470 دن کی بے مثال مزاحمت اور مزاحمت کا حوالہ دیا اور کہا کہ آپریشن طوفان الاقصیٰ نے مزاحمت کی تاریخ میں ایک منفرد نمونہ پیش کیا۔ عزالدین القسام بریگیڈ کے ترجمان  نے فلسطینی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی استقامت اور مجاہدت نے دنیا کو حیران کر دیا۔ قسام بریگیڈ کے ترجمان نے کہا کہ ہم نے ایک تاریخی کارنامہ تخلیق کیا ہے، جس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے ترجمان کہا ہے کہ

پڑھیں:

علامہ راجہ ناصر عباس کی سیکورٹی ختم کرنیکا فیصلہ متعصبانہ اور انتقامی اقدام ہے، ترجمان ایم ڈبلیو ایم

ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت فوری طور پر اپنا فیصلہ واپس لے، امن و امان کی سنگین صورتحال کے باوجود ایک قومی رہنماء کی سیکورٹی واپس لینا غیر ذمہ دارانہ اور غیر قانونی عمل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ سربراہ ایم ڈبلیو ایم پاکستان، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی سیکورٹی ختم کرنے کا فیصلہ متعصبانہ اور انتقامی اقدام ہے، حکومت فوری طور پر اپنا فیصلہ واپس لے، امن و امان کی سنگین صورتحال کے باوجود ایک قومی رہنماء کی سیکورٹی واپس لینا غیر ذمہ دارانہ اور غیر قانونی عمل ہے۔ ترجمان ایم ڈبلیوایم نے کہا کہ ہم اس فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہیں، پنجاب حکومت کی جانب سے سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی سیکورٹی سخت کرنے کے بجائے ختم کرنا بدنیتی اور جانبداری پر مبنی فیصلہ ہے، جو ناقابل قبول ہے، اگر خدانخواستہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو اس کی تمام تر ذمہ داری پنجاب حکومت پر عائد ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • علامہ راجہ ناصر عباس کی سیکورٹی ختم کرنیکا فیصلہ متعصبانہ اور انتقامی اقدام ہے، ترجمان ایم ڈبلیو ایم
  • جنگ بندی صیہونیوں کے لئے مشکلات اور محور مقاومت کے لئے سربلندی کا نقطہ آغاز ہے، جنرل باقری
  • جنگ بندی معاہدے کی کامیابی اسرائیلی عمل پر ہی منحصر ہوگی، ابو عبیدہ
  • خیبر پختونخوا حکومت کا ضلع کرم میں شر پسند عناصر کے خلاف بلاتفریق سخت کارروائی کا فیصلہ
  • صیہونی حکومت کے جرائم کی سزا بین الاقوامی ذمہ داری ہے، یوم غزہ پر ایرانی وزارت خارجہ کا پیغام
  • اسرائیل کو جنگ بندی معاہدے کی بھاری قیمت چکانا پڑیگی، صیہونی اخبار
  • کوئٹہ، ینگ ڈاکٹرز کے گرفتار رہنماؤں کی ضمانت منظور
  • سندھ حکومت کا کراچی میں جدید میڈیا یونیورسٹی قائم کرنے کا اعلان
  • خواجہ سرائوں کی تعلیم سے متعلق نئی پالیسی،حکومت نے انقلابی تبدیلی کا آغاز کردیا