اسلام آباد:  تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی قیادت کاکہنا ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں سزاؤں کے خلاف کل ہائیکورٹ میں رٹ دائر کی جائے گی،  حکومت مخالف تحریک کے لیے  دیگر سیاسی جماعتوں سے مل کر ون پوائنٹ ایجنڈے پر اپوزیشن کا الائنس بنا رہے ہیں۔

اسد قیصر کے ہمراہ عمر ایوب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہےکہ القادر ٹرسٹ کیس کی سزا کے خلاف ہم اعلی عدلیہ میں جائیں گے، حسن نواز سے پوچھا جائے کہ وہ 40 ارب روپے برطانیہ کیسے لے گئے؟ القادر ٹرسٹ کیس کے حوالے سے جھوٹ کا پلندہ بنایا ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی ہرشعبے میں کارکردگی صفر ہے، حکمران صرف دعوے کررہے ہیں کہ مہنگائی ختم ہوگئی ہے جبکہ ہر چیز کی قیمتوں میں اضافہ ہورہاہے،  6 ماہ گزر چکے ہیں پبلک ڈیویلپمنٹ سینٹر میں کوئی کام نہیں ہوسکا، انٹرنیٹ ٹھپ ہے، میڈیا اور سیاستدانوں پر مقدمات بنائے جارہے ہیں۔

اسد قیصر نے کہاکہ افغانستان سے دوستانہ تعلقات بہتر کرنا ہوں گے، کچھ دنوں تک اپوزیشن الائنس قائم کرنے جا رہے ہیں، عوام آئین کی بالادستی کے لیے باہر نکلیں، ملک میں چند قابض لوگوں کا ٹولہ زبردستی حکمرانی کررہاہے۔ پی ٹی آئی رہنمانے کہا کہ اس وقت عدلیہ پر سوالیہ نشان ہے کہ وہ کمپرومائز ہوچکی ہے، اس وقت حکومت سے پارلیمنٹ نہیں چل رہی ہے ، پارلیمنٹ سنجیدہ مسائل کو ڈسکس کرنے کے لیے ہوتی ہے مگر اس وقت پارلمنٹ میں کوئی عوامی مسائل پر بات نہیں ہورہی خیبر پختونخوا میں اس وقت سکیورٹی کے مسائل بہت زیادہ ہیں اس وقت ایک صوبے سے سیاسی انتقام لیا جارہا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

القادر ٹرسٹ کیس کے فیصلے نے پی ٹی آئی کے دوغلے پن کو عیاں کردیا، احسن اقبال

القادر ٹرسٹ کیس کے فیصلے نے پی ٹی آئی کے دوغلے پن کو عیاں کردیا، احسن اقبال WhatsAppFacebookTwitter 0 19 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ 190ملین پاونڈ کیس کے فیصلے سے پاکستان تحریک انصاف کی منافقت اور دوغلا پن کھل کر سامنے آگیا۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے ایک بیان میں کہا کہ یہ نہایت افسوس ناک اور شرم ناک امر ہے کہ پی ٹی آئی کے حامی عمران خان کی واضح کرپشن کا دفاع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان نے اپنی پوری سیاسی مہم کو کرپشن کارڈ کے گرد بنایا، شفافیت اور احتساب کے وعدوں پر لوگوں کو اپنی طرف مائل کیا، تاہم پی ٹی آئی کی دوغلاپن اور منافقت کھل کر سامنے آ گئی ہے، جب وہ اپنے رہنما کے 190ملین پاونڈز(تقریبا 64 ارب روپے)کے اسکینڈل پر آنکھیں بند کر لیتے ہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ عوامی اعتماد کی اس بڑی خلاف ورزی کا سامنا کرنے کے بجائے وہ مذہب یا اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیے کا سہارا لے کر تنقید سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ حقائق واضح اور ناقابل تردید ہیں، جن کے مطابق برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے 190 ملین پائونڈز پاکستان کو واپس کیے جو قومی خزانے میں عوامی فائدے کے لیے جمع ہونے تھے، اس رقم کو قومی خزانے میں جمع کرانے کے بجائے عمران خان نے یہ فنڈز اپنے اتحادی مشہور پراپرٹی ٹائیکون کو فائدہ پہنچانے کے لیے منتقل کیے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے بدلے میں بانی پی ٹی آئی ذاتی فوائد حاصل کیے، چاہے ان فوائد کو نظرانداز بھی کر دیا جائے تاہم ریاستی فنڈز کو ذاتی مقاصد کے لیے منتقل کرنا ایک ناقابل معافی جرم ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ یہ اسکینڈل صرف مالی بدعنوانی تک محدود نہیں ہے، بلکہ عوامی اعتماد کے ساتھ ایک سنگین دھوکا بھی ہے، جو رہنما خود کو کرپشن کے خلاف جدوجہد کا علمبردار کہتا تھا، وہ190 ملین پائونڈز کی میگا کرپشن میں ملوث پایا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ پی ٹی آئی اور اس کے حامیوں کی منافقت کی علامت ہے، جو اس طرح کی حرکتوں کا دفاع کرتے ہیں اور ان اصولوں کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے جن کا وہ دعوی کرتے تھے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ صرف قیادت کی ناکامی نہیں، بلکہ اندھی عقیدت، شخصیت پرستی اور بے قابو طاقت کے خطرات کا واضح سبق ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کا دیگر سیاسی جماعتوں سے مل کر اپوزیشن الائنس بنانے کا اعلان
  • پی ٹی آئی کا دیگر سیاسی جماعتوں سے مل کر اپوزیشن الائنس بنانے کا اعلان
  • گلگت بلتستان میں رجیم چینج کے بعد پہلی مرتبہ حکومت اور اپوزیشن کی اہم بیٹھک
  • القادر کی 500 کنال زمین عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ملکیت ہے، عرفان صدیقی
  • القادر ٹرسٹ کیس کے فیصلے نے پی ٹی آئی کے دوغلے پن کو عیاں کردیا، احسن اقبال
  • القادر ٹرسٹ کیس، سپریم کورٹ سے بڑا ریلیف؟ عمران خان کے لیے پیشکش
  • پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس آج رات 10 بجے طلب،القادر ٹرسٹ کیس کے فیصلے پر تفصیلی بات چیت کی جائے گی
  • القادر ٹرسٹ کا قیام قانونی ہے یا غیرقانونی؟ نئے انکشافات سامنے آگئے
  • 190 ملین پاؤنڈ کیس، عمران 14، اہلیہ کو 7 سال قید: بشریٰ بی بی عدالت سے گرفتار، القادر یونیورسٹی ٹرسٹ ضبط، سرکاری کنٹرول میں دیدیا گیا