کراچی:

نارتھ کراچی بیت النعم اپارٹمنٹ کے رہائشی کمسن صارم کو اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کرنے کا تہلکہ خیز انکشاف سامنے آگئی۔

پولیس سرجن کی جانب سے مرتب کی جانے والی ابتدائی رپورٹ اینٹی وائلنٹ کرائم سیل پولیس کو فراہم کر دی گئی اس حوالے سے ایس ایس پی اینٹی وائلنٹ کرائم سیل انیل حیدر کے مطابق پولیس کو فراہم کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 7 سالہ صارم کو زیادتی کا نشانہ بنانے کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ صارم کی گردن کی ہڈی بھی ٹوٹی ہوئی پائی گئی اور اُسے گلا دبا کر قتل کیا گیا۔ 

انیل حیدر کے مطابق صارم کو 5 روز قبل قتل کر کے اس کی لاش پھینکی گئی تھی اس رپورٹ کے حوالے سے پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ سے رابطہ کیا تو انھوں نے ابتدائی رپورٹ اور کمسن صارم کے حوالے سے پولیس کی جانب سے دیئے جانے والے بیان کی تصدیق کرتے ہوئے مزید بتایا کہ ابھی کیمیکل ایگزامن رپورٹ آنا باقی ہے تاہم ابتدائی رپورٹ کے مطابق صارم سے زیادتی اور اس کی ہلاکت گلا دبا سے ہوئی تھی۔

واضح رہے کہ 7 سالہ صارم نارتھ کراچی سیکٹر فائیو کے بیت النعم اپارٹمنٹ کا رہائشی تھا جو 7 جنوری کو اپارٹمنٹ میں ہی قائم مدرسے سے اپنے بھائی کے ہمراہ پڑھ کر واپس گھر جاتے ہوئے فلیٹ کے اندر سے ہی لاپتہ ہوگیا تھا جس کی گمشدگی کا مقدمہ بلال کالونی پولیس نے والد کی مدعیت میں درج کیا تھا تاہم پولیس کی جانب سے اپارٹمنٹ کے زیر زمین ٹینکس ، اپارٹمنٹ کے تمام فلیٹس اور مشتبہ مقامات سمیت قریبی رشتے داروں کے گھروں کی بھی تلاشی لی گئی تھی جس میں صارم کا کوئی سراغ نہیں ملا تھا۔

پھر کمسن صارم کی 18 جنوری بروز ہفتے کو اپارٹمنٹ میں موجود پانی کے زیر زمین ٹینک سے مل گئی تھی، اینٹی وائلنٹ کرائم سیل پولیس کی بھاری نفری نے کمسن صارم کی لاش ملنے کے بعد اپارٹمنٹ کا دوبارہ سے معائنہ کیا اور سرچ آپریشن کے دوران اظہر نامی شخص کو حراست میں لے لیا جبکہ کچھ سامان بھی پولیس نے اپنے قبضے میں لیا ہے جس کا کیمیکل ایگزامن کرایا جا رہا ہے۔

کمسن صارم 3 بھائیوں میں دوسرے نمبر پر تھا جبکہ صارم کے دنیا سے چلے جانے کے بعد اس کے رہائشی اپارٹمنٹ میں اب تک سوگ کی فضا چھائی ہوئی ہے جبکہ ماں اور باپ کو تو یقین ہی نہیں آرہا کہ ان کا لخت جگر اس جہاں میں چلا گیا جہاں سے کسی کی واپسی ممکن نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: صارم کو کے بعد

پڑھیں:

لاپتہ افراد کمیشن میں سال 2024 میں گزشتہ 6 برسوں کے دوران کتنے کیسز رپورٹ ہوئے؟

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں لاپتہ افراد کمیشن نے پیش رفت رپورٹ جمع کرادی، جس کے مطابق سال 2024 میں گزشتہ 6 برسوں کے دوران سب سے کم 379 کیسز رپورٹ ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی لاپتہ افراد کمیشن کی پیش رفت رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2024 میں لاپتہ افراد کمیشن نے 427 مقدمات نمٹائے جبکہ 2251 کیسز سال 2024 کے اختتام تک زیر التوا ہیں۔
دسمبر 2024 میں جبری گمشدگی کے 29 واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ 44 کیسز نمٹائے گئے، دسمبر 2024 میں 2 لاشیں ملیں اور 23 افراد گھروں کو واپس پہنچے، 5 لاپتہ افراد حراستی مراکز میں جبکہ 4 جیلوں میں پائے گئے، اس کے علاوہ دسمبر میں کمیشن نے 10 کیسز جبری گمشدگی کے نہ ہونے کی بنیاد پر نمٹائے۔
لاپتہ افراد کمیشن کو 2011 سے 2024 تک 10,467 کیسز موصول ہوئے، اس عرصے میں 4,613 افراد گھروں کو واپس پہنچے اور 686 افراد جیلوں میں پائے گئے۔
سال 2011 سے 2024 تک 1011 افراد حراستی مراکز میں پائے گئے جبکہ لاپتہ قرار دیے گئے 288 افراد کی 2011 سے 2024 کے درمیان لاشیں ملیں۔

متعلقہ مضامین

  • کمسن بچوں سے زیادتی، اغوا کیس میں گرفتار پولیس افسر کا مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
  • کراچی: بچے کا اغوا کے بعد قتل، زیادتی کی تصدیق
  • کراچی: اغوا کے بعد قتل ہونے والے صارم سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی
  • زیرزمین پانی کے ٹینک سے کمسن بچے کی لاش ملنے کا معاملہ، 2 افراد گرفتار
  • لاپتہ افراد کمیشن میں سال 2024 میں گزشتہ 6 برسوں کے دوران کتنے کیسز رپورٹ ہوئے؟
  • کراچی، کمسن صارم کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل، جسم پر زخموں کے نشانات
  • کراچی؛ کمسن صارم کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل، جسم پر زخموں کے نشانات پائے گئے
  • نارتھ کراچی: صارم کی پوسٹ مارٹم سے قبل ابتدائی رپورٹ سامنے آگئی
  • کراچی میں 11 روز سے لاپتہ 7 سالہ بچے صارم کی لاش گھر کے قریبی پانی کے ٹینک سے برآمد