UrduPoint:
2025-01-20@20:58:53 GMT

امریکا سے سیاسی اسٹیبلیشمنٹ کا قبضہ ختم کروائیں گے

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

امریکا سے سیاسی اسٹیبلیشمنٹ کا قبضہ ختم کروائیں گے

واشنگٹن ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 20 جنوری 2025ء ) ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا سے سیاسی اسٹیبلیشمنٹ کا قبضہ ختم کروائیں گے، سب سے پہلے امریکا! آج سے امریکا کا سوال ختم اور سنہری دور شروع ہو گیا، امریکا کو پہلے سے زیادہ عظیم، مضبوط اور کامیاب بنائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق حال ہی میں امریکی انتخابات میں فتح حاصل کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ باقاعدہ طور پر امریکا کے صدر کے عہدے پر براجمان ہو گئے ہیں۔

خراب موسم کے باعث صدر ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ان ڈور منتقل کی گئی۔ حلف برداری کی تقریب میں نائب صدر مائیک پینس نے سب سے پہلے حلف اٹھا لیا۔ اس کے بعد صدر ٹرمپ سے امریکی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے امریکا کے 47 ویں صدر کا حلف لیا۔

(جاری ہے)

تقریب میں سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس سمیت امریکہ کے سابق صدور باراک اوبامہ، جارج بش اور بل کلنٹن بھی موجود تھے۔

ٹرمپ کے ساتھ سٹیج پر دنیا کے امیر ترین شخص اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے مالک ایلون مسک بھی موجود تھے جن کو ٹرمپ نے حکومتی بیروکریسی کی اجارہ داری ختم کرنے اور انتظامیہ کے اضافی اخراجات میں کمی لانے کی ذمہ داری سونپی ہے۔ جبکہ صدر ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں پاکستان سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر داخلہ محسن نقوی بھی شریک ہوئے۔

حلف لینے کے بعد بطور صدر اپنے پہلے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ آج سے امریکا کا زوال ختم ہو گیا ہے۔ چند ماہ قبل مجھ پر قاتلانہ حملہ ہوا لیکن خدا نے مجھے امریکا کو دوبارہ سے عظیم بنانے کیلئے محفوظ رکھا۔ ہم امریکا کو سب سے پہلے رکھیں گے، آج سے امریکا کا سوال ختم اور سنہری دور شروع ہو گیا، امریکا کو پہلے سے زیادہ عظیم، مضبوط اور کامیاب بنائیں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکا سے سیاسی اسٹیبلیشمنٹ کا قبضہ ختم کروائیں گے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کو

پڑھیں:

ٹرمپ کی حلف برداری سے پہلے ہی احتجاج شروع، مظاہرین کیا چاہتے ہیں؟

نومنتخب امریکی صدر آج اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ گزشتہ روز، ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں ایک ریلی کا انعقاد کیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ ریلی کے اختتام پر انہوں نے کیپیٹل ون میں اپنے حامیوں سے خطاب کیا۔  20 ہزار افراد کی گنجائش والا یہ ہال لوگوں سے کھچا کھچ بھرا تھا۔ دنیا بھر کے میڈیا نے ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیاب ریلی اور خطاب کو کور کیا۔

 ایک جانب ٹرمپ کی حلف برداری اور ان کے حق میں ہونے والی ریلیوں کا چرچا کیا جارہا ہے تو دوسری جانب ان کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی بھی مسلسل اطلاعات مل رہی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، 2 روز قبل واشنگٹن کے مختلف علاقوں سے ہزاروں کی تعداد میں افراد نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مارچ کیا اور ان کی حلف برداری کو مسترد کردیا۔ مظاہرین ڈرم پیٹتے اور نعرے لگاتے ہوئے مارچ کررہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بائیڈن کے تمام ایگزیکٹو آرڈرز کو منسوخ کیا جائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ کا حلف سے قبل خطاب

مظاہرین لنکن میموریل کے مقام پر جمع ہوئے جہاں عوام کو مختلف نوعیت کے معاملات پر معلومات کی فراہمی کے مقصد کے تحت مختلف تنظیموں کے لیے ایک میلے کا انعقاد کیا گیا تھا۔ مارچ کے شرکا نے امیگریشن، جمہوریت، موسمیاتی تبدیلی، ابارشن رائٹس اور غزہ جنگ سمیت مختلف ترقی پسندانہ اقدامات کے حق میں تقاریر کیں اور نعرے لگائے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، گزشتہ ہفتے کے آخر میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکا بھر میں 350 احتجاجی مظاہرے اور تقاریب کا انعقاد کیا گیا جو آج (پیر کو) مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کی یاد میں منائے جانے والے سالانہ دن موقع پر بھی جاری ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں کن عالمی رہنماؤں کو مدعو کیا گیا اور کن کو نہیں؟

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ہفتے کو واشنگٹن میں ہونے والا احتجاجی مارچ 2017 میں ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل ہونے والے احتجاجی مظاہرے کی ہی ایک کڑی ہے۔ اس وقت بھی ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین نے ڈونلڈ ٹرمپ کی الیکٹورل کالج میں جیت کو مسترد کردیا تھا۔

2017 میں ہونے والے اس مارچ کو ’ویمنز مارچ‘ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے جس میں 5 لاکھ سے زائد افراد واشنگٹن میں جمع ہوئے تھے۔ یہ امریکی تاریخ میں ایک دن میں ہونے والا سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ تھا۔ تاہم، اب اس مارچ کو ’پیپلز مارچ‘ کا نام دیا جارہا ہے جبکہ اس مارچ میں شرکا کی تعداد  2017 کو ہونے والے مظاہرے سے کئی گنا کم ہے۔ ایک اندازے کے مطابق، ہفتے کو ہنے والے پیپلز مارچ میں تقریباً 5 ہزار افراد نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کون سی 2 بائبل پر حلف اٹھائیں گے؟

رپورٹس کے مطابق، یہ مارچ پرامن تھا تاہم کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری مارچ کے راستوں پر تعینات کی گئی تھی۔ اس دوران ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی بھی ان کی حلف برادری سے قبل جشن منانے کے لیے باہر نکل آئے۔ ایک موقع پر مارچ کو کچھ دیر کے لیے روکنا بھی پڑا کیونکہ ڈونلڈ ٹرمپ کا حامی ایک شخص ٹرمپ کی تصویر اور نعرے والی ٹوپی پہن کر مارچ کے شرکا کے درمیان آکر کھڑا ہوگیا تھا۔

بعدازاں، پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے مذکورہ شخص کو وہاں سے دور کردیا تھا۔ اس موقع پر شرکا نے نعرے لگائے تھے، ’ہم کسی جال میں نہیں پھنسے گے‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews احتجاج امریکا پیپلز مارچ حلف برداری ڈونلڈ ٹرمپ مارچ مظاہرین نومنتخب صدر واشنگٹن

متعلقہ مضامین

  • ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 47 ویں صدر بن گئے
  • ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 47 ویں صدر بن گئے،چیف جسٹس جان رابرٹس نے ان سے عہدے کا حلف لیا
  • ٹرمپ کی حلف برداری تقریب: محسن نقوی امریکا پہنچ گئے
  • محسن نقوی امریکا پہنچ گئے، ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شریک ہوں گے
  • محسن نقوی امریکا پہنچ گئے، ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شریک ہونگے
  • ٹرمپ کی حلف برداری سے پہلے ہی احتجاج شروع، مظاہرین کیا چاہتے ہیں؟
  • غزہ جنگ بندی ہماری تاریخی کامیابی ہے، یہ مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے پہلا قدم ہے: ٹرمپ
  • ڈونلڈ ٹرمپ آج امریکا کے صدر کے طور پر دوبارہ حلف اٹھائیں گے
  • ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 47 ویں صدر کی حیثیت سے آج حلف اٹھائیں گے