ٹرمپ نے امریکہ کے 47ویں صدرکی حیثیت سے حلف اٹھالیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
واشنگٹن:ڈونلڈٹرمپ نے امریکہ کے 47ویں صدرکی حیثیت سے اپنے عہدے کاحلف اٹھالیا۔امریکہ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے ان سے حلف لیا۔ نومنتخب نائب امریکی صدر جے ڈی وینس نے بھی عہدے کا حلف اٹھایا۔
حلف برداری کی تقریب میں سابق صدور بل کلنٹن اور ان کی اہلیہ ہیلری کلنٹن، جارج بش اور ان کی اہلیہ اور بارک اوباما بھی شریک تھے۔
علاوہ ازیں ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں ارجنٹائن کے صدر جاویر میلی ، چین کے نائب صدر ہان ژینگ ول ، اٹلی کے وزیراعظم جیورجیا میلونی ، ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربن ، ایکواڈور کے صدر ڈینئل نوبوا، ایل سلواڈور کے صدر نائب بوکیلے ، برازیل کے سابق صدر جیر بولسونا رو ، پولینڈ کے سابق وزیراعظم میٹیوز مور اویکی نے خصوصی دعوت ملنے پر شرکت کی جبکہ ان کے علاوہ ٹرمپ کے قریبی دوست ایلون مسک، جیف بیزوس، مارک زکربرگ بھی شریک ہوئے۔
پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی سمیت دنیا بھر سے بڑی تعداد میں اہم شخصیات نے ڈونلڈٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی، ایک اندازے کے مطابق 5 لاکھ افراد تقریب میں شریک ہوئے۔
قبل ازیں ڈونلڈٹرمپ اہلیہ کے ساتھ وائٹ ہاؤس پہنچے تھے، جہاں جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ نے ڈونلڈ ٹرمپ اور میلانیا کا استقبال کیا۔
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ 5 نومبر کو ہونے والے عام انتخابات میں 312 الیکٹورل ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے تھے جبکہ ان کی حریف کمالہ ہیرس نے 226 الیکٹورل حاصل کیئے تھے ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، نائب صدر جے ڈی وینس نے عہدے کا حلف اٹھالیا
واشنگٹن(نیوز ڈیسک)ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے 47ویںصدرکے عہدے کاحلف اٹھالیا جبکہ نائب صدر جے ڈی وینس نے بھی عہدے کا حلف اٹھایا۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں ’اے ایف پی، رائٹرز‘ کی رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن کے ہمراہ کیپیٹل ہل داخل ہوتے ہوئے کہا کہ ’گڈ مارننگ‘، جبکہ جوبائیڈن نے اس سوال پر کہ کیسا محسوس کرتے ہیں، کہا کہ اچھا ہوں۔
حلف برداری کی تقریب میں سابق صدور بل کلنٹن اور ان کی اہلیہ ہیلری کلنٹن، جارج بش اور ان کی اہلیہ اور بارک اوباما بھی شریک رہے۔
اس کے علاہ برطانیہ کے سابق وزیراعظم بورس جانسن، دنیا کے امیر ترین آدمی ایلون مسک، میٹا کے مالک مارک زکر برگ، گوگل کے چیف ایگزیکٹیو اور دیگر بھی تقریب میں موجود ہیں۔
قبل ازیں، نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ اہلیہ کے ساتھ وائٹ ہاؤس پہنچے تھے، جہاں جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ نے ڈونلڈ ٹرمپ اور میلانیا کا استقبال کیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ ایگزیکٹو پاور کی حدود کو آگے بڑھانے، لاکھوں تارکین وطن کو ملک بدر کرنے، اپنے سیاسی دشمنوں کے خلاف انتقام اور عالمی سطح پر امریکا کے کردار کو تبدیل کرنے کے وعدے کے ساتھ 4 سالہ ایک اور ہنگامہ خیز میعاد کا آغاز کریں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے سے قبل معاونین نے ایگزیکٹو کارروائیوں کی تفصیلات بتائیں ہیں جن پر وہ فوری طور پر دستخط کریں گے، جس میں بارڈر سیکیورٹی اور امیگریشن ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
حلف اٹھانے کے بعد وائٹ ہاؤس میں عہدہ سنبھالنے والے عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ صدر جنوبی سرحد پر قومی ایمرجنسی کا اعلان کریں گے، وہاں مسلح دستے بھیجیں گے اور سیاسی پناہ کے متلاشیوں کو میکسیکو میں اپنی امریکی عدالتی تاریخوں کا انتظار کرنے پر مجبور کرنے والی پالیسی دوبارہ شروع کریں گے۔
جوبائیڈن نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ سے الوداعی ملاقات کی تھی، ڈونلڈٹرمپ کی حلف برداری 40 سال میں پہلی بار کیپٹل ہِل کے کینن روٹنڈا ہال میں ہوگی۔
ڈونلڈ ٹرمپ سے چیف جسٹس جان رابرٹس صدارت کا حلف لیں گے، واضح رہے کہ صدر ریگن کی حلف برداری بھی1985 میں شدید سردی کے سبب اسی مقام پر ہوئی تھی۔
وائس آف امریکا نے رپورٹ کیا تھا کہ واشنگٹن میں شدید سردی کے پیش نظر تقریب کو بلڈنگ کے اندر منتقل کر دیا گیا ہے۔
وائس آف امریکا کے مطابق منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج امریکی وقت کے مطابق صبح 11 بج کر 47 منٹ پر حلف اُٹھائیں گے، اور اسی مناسبت سے ان کی حلف برداری کے لیے اس وقت کا انتخاب کیا گیا ہے۔
مزیدپڑھیں:پاسپورٹ بنوانے والے پاکستانیوں کیلئے اچھی خبرآ گئی