علامہ عارف واحدی سے وفد کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی سے ان کی رہائشگاہ پر شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے ملاقات کی، ان کے ہمراہ مولانا سید جعفر عباس نقوی، مولانا قاسم جعفری اور سید نزاکت حسین شاہ بھی موجود تھے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
علامہ عارف واحدی سے علامہ سبطین کی سربراہی میں وفد کی ملاقات
علامہ عارف واحدی سے علامہ سبطین کی سربراہی میں وفد کی ملاقات
علامہ عارف واحدی سے علامہ سبطین کی سربراہی میں وفد کی ملاقات
علامہ عارف واحدی سے علامہ سبطین کی سربراہی میں وفد کی ملاقات
علامہ عارف واحدی سے علامہ سبطین کی سربراہی میں وفد کی ملاقات
علامہ عارف واحدی سے علامہ سبطین کی سربراہی میں وفد کی ملاقات
علامہ عارف واحدی سے علامہ سبطین کی سربراہی میں وفد کی ملاقات
علامہ عارف واحدی سے علامہ سبطین کی سربراہی میں وفد کی ملاقات
علامہ عارف واحدی سے علامہ سبطین کی سربراہی میں وفد کی ملاقات
اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی سے ان کی رہائشگاہ پر شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے ملاقات کی، ان کے ہمراہ مولانا سید جعفر عباس نقوی، مولانا قاسم جعفری اور سید نزاکت حسین شاہ بھی موجود تھے۔ دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں موجودہ تنظیمی امور کا تفصیل سے جائزہ لیا خاص کر تمام صوبوں میں تنظیم سازی کے عمل کے مکمل ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا اور قائد محترم کو اس پر خراج تحسین پیش کیا۔ تنظیم کی تکمیل پر انتہائی اطمینان کا اظہار کیا گیا چونکہ تنظیمی انتخابات کا سارا عمل قائد ملت جعفریہ نے خود اپنی نگرانی میں احسن انداز میں مکمل کرایا ہے۔.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ
پڑھیں:
2014ء سے میں پروفیشنل دہشتگرد بن چکا ہوں: عارف علوی
سابق صدر عارف علوی—فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق صدر عارف علوی کا کہنا ہے کہ 2014ء میں بھی مجھ پر دہشت گردی کا مقدمہ تھا، جب سے میں پروفیشنل دہشت گرد بن چکا ہوں۔
سندھ ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2014ء میں پولیس والے نے بیان دیا تھا کہ صدر صاحب بندوق سپلائی کرتے تھے۔
عارف علوی کا کہنا ہے کہ مجھے استثنیٰ حاصل تھا جو میں نے کبھی لیا نہیں، جب میں خود عدالت گیا تھا تو میں نے صدرارتی استثنیٰ ختم کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ صدر نے 3 ماہ میں 4 بار اپنے مقدمات میں صدارتی استثنیٰ حاصل کیا، میں نے نہ کوئی چوری کی، نہ کرپشن، مجھے صدارتی استثنیٰ نہیں چاہیے۔
عارف علوی کو گرفتاری کا خدشہ، ضمانت کیلئے عدالت پہنچ گئےسابق صدر ڈاکٹر عارف علوی گرفتاری کے خدشے کے باعث ضمانت کے لیے سندھ ہائی کورٹ پہنچ گئے۔
سابق صدر کا کہنا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم پر کہہ رہے تھے کہ عدالتی نظام میں انصاف نہیں ہوتا، ٹھیک کرنے آئے ہیں، 26 ویں ترمیم نہیں ہے یہ پاکستانی آئین کی تدفین ہے، غریب کے ساتھ پاکستان میں انصاف ہوتا ہی نہیں ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہر چیز کا حل بات چیت ہے، مذاکرات دو لیول پر ہیں، جن کے پاس کوئی اختیار نہیں، وہ بھی خانہ پری کر رہے ہیں، 26 ویں ترمیم کے ووٹ پورے کرنے کے لیے لوگوں کو اغواء کیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریبِ حلف برداری کا دعوت نامہ موصول ہوا تھا، ملک کے سیاسی حالات کے باعث میں نے تقریبِ حلف برداری پر نہ جانے کا فیصلہ کیا۔
عارف علوی نے مزید کہا کہ دعوت نامہ دینے پر ٹرمپ انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ہم سمجھتے ہیں کہ بائیڈن انتظامیہ نے رجیم چینج کا آغاز کیا۔
سابق صدر کا یہ بھی کہنا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کا رویہ دنیا بھر میں مداخلت اور جنگیں شروع کرنا تھا، اُمید ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کی پالیسی تبدیل ہو گی۔