کرم میں شرپسندوں کے خاتمے کیلئے آپریشن شروع، لوگوں کی نقل مکانی شروع
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
پشاور: شورش زدہ کرم کو شرپسندوں سے پاک کرنے اور ضلع کو ملک کے دیگر حصوں سے ملانے والی شاہراہ کو محفوظ بنانے کے لیے قبائلی ضلع کے بگن علاقے میں سکیورٹی آپریشن شروع کردیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ا فورسز کی جانب سے بگن اور اس کے نواح میں آپریشن شروع ہونے کی تصدیق کی، سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں چیک پوسٹوں کو تحویل میں لینے کے ساتھ بنکرز کو مسمار کرنے کا عمل بھی شروع کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آپریشن سیکیورٹی فورسز اور پیراملٹری فرنٹیئرز کورپس (ایف سی) کی قیادت میں ہورہا ہے جبکہ پولیس ان کو مدد فراہم کررہی ہے۔حکام کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کی علاقے میں پیش قدمی کے پیش نظر شرپسند فرار ہو چکے تھے جبکہ رہائشی علاقوں سے انخلا کا عمل پہلے ہی جاری ہے۔
خیال رہے کہ جمعیت علمائے اسلام ( جے یو آئی ) ف نے آپریشن کی مخالفت کرتےہوئے کہا تھا کہ جرگے سے مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کیے جائیں ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
لوئر کرم میں آپریشن کی تیاریاں، فورسز نے مورچوں کا کمانڈ سنبھال لیا
(ویب ڈیسک )لوئر کرم کی چار ویلج کونسل میں آپریشن کی تیاریاں، فورسز نے مورچوں کا کمانڈ سنبھال لیا۔
کرم میں ٹل پاراچنار مین شاہراہ آج 110ویں روز بھی ہر قسم آمدورفت کیلئے بند ہے، جس کے باعث اشیائے ضرورہ نہ ملنے کی وجہ سے لوگ فاقوں پر مجبور ہیں۔
ذرائع کے مطابق لوئر کرم کے چار ویلج کونسلز میں آپریشن کی تیاریاں جاری ہیں اور فورسز نے کئی مورچوں پر کمانڈ سنبھال لیا ہے۔ پولیس کے مطابق فورسز کی بھاری نفری لوئر کرم میں موجود ہے۔
آج غزہ میں جنگ بندی کے ساتھ اسرائیل میں تین وزیر استعفے دیں گے
ذرائع کے مطابق لوئر کرم کے مکین آپریشن کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، مظاہرین کا کہنا ہے کہ یکطرفہ فوجی آپریشن ہرگز قبول نہیں ہے۔
طوری بنگش قبائل نے آج چھ بجے تک حکومت کو ڈیڈ لائن دی ہے۔ قبائل کا کہنا ہے کہ امن معاہدے کے بعد اب تک دس سے زیادہ خلاف ورزیاں ہوچکی ہیں لیکن حکومت نے کوئی ایکشن نہیں لیا، اگر راستوں کو نہیں کھولا اور تحفظ کو یقینی نہیں بنایا تو امن معاہدے سے لاتعلقی کا اعلان کریں گے اور معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے پر اپنا لائحہ عمل خود تیار کریں گے۔
ٹک ٹاک کیلئے امریکہ میں بلیک سنڈے، لاکھوں کے روزگار خطرہ میں
لوئر کرم میں دہشت گردوں کیخلاف آپریشن میں بے گھر ہونے والوں کیلئے کیمپ قائم ہونگے
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بنکرز مسماری کا عمل تاخیر کا شکار ہے، دونوں فریقین کے اب تک آٹھ بنکرز مسمار ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب راستوں کی طویل بندش کے باعث دو مزید بچے دم توڑ گئے، جس کے بعد جاں بحق بچوں کی تعداد 157 ہوگئی۔
میڈیکل سپرنٹینڈنٹ ڈاکٹر سید میر حسن جان کا کہنا ہے کہ 38 بچے صرف ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال پاراچنار میں جاں بحق ہوئے ہیں۔
پی ٹی آئی کے 9 رہنما ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے افتتاح میں شریک ہوں گے