انٹربینک میں روپے کی قدر بڑھ گئی، اوپن مارکیٹ میں ڈالرمستحکم
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
کراچی:
پیر کو انٹربینک میں روپے کی قدر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت بڑھ گئی۔
پہلی ششماہی میں غیرملکی سرمایہ کاری 20فیصد بڑھنے، جون 2025 تک 20 کروڑ ڈالر مالیت کا پانڈا بانڈز کے اجرا کے فیصلے، چند ماہ میں سعودی عرب سے ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کاری ڈیل مکمل ہونے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا، اس کے برعکس اوپن مارکیٹ میں عمرہ زائرین اور بیرون تعلیم کی غرض سے جانے والے طلباء کی ڈیمانڈ کے باعث ڈالر کی قدر 281 روپے سے تجاوز کرگئی۔
کرنٹ اکاؤنٹ گذشتہ 6ماہ میں 1ارب 20کروڑ ڈالر سرپلس ہونے اور پہلی ششماہی میں ترسیلات زر کا حجم 17ارب 80کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچنے سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
ایک موقع پر ڈالر کی قدر 26پیسے کی کمی سے 278روپے 45پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی میں بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 06پیسے کی کمی سے 278روپے 65پیسے کی سطح پر بند ہوئی، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 06پیسے کے اضافے سے 281 روپے 17 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل مارکیٹ میں ڈالر ڈالر کی قدر کی سطح پر
پڑھیں:
ایم کیو ایم کا کاروباری اوقات میں مارکیٹوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ
کراچی:متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے کاروباری اوقات میں مارکیٹوں میں جاری لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔
ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مرکز بہادرآباد میں رکن مرکزی کمیٹی سید امین الحق اور سینئر رہنما شبیر قائم خانی سے مارکیٹ انجمنوں کے وفد نے متحدہ بزنس فورم کے ہمراہ ملاقات کی۔
تاجر وفد میں چیئرمین آرام باغ مارکیٹ آصف گلفام، نیو رابی سینٹر سے نعمت اللہ، اردو بازار سے ندیم اختر اور لکھنو بازار سے عزیر خان شامل تھے۔
وفد نے ایم کیو ایم رہنماؤں سے بڑھتی ہوئی لوڈ شیڈنگ کے سدباب کی درخواست کی ساتھ ہی تاجروں کو درپیش دیگر مسائل سے آگاہ کیا۔
ایم کیو ایم رہنماؤں نے یقین دہانی کروائی مارکیٹ انجمنوں کے مسائل کے حل کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اور کے الیکٹرک سے بات کر کے لوڈ شیڈنگ کے مسئلہ کو حل کیا جائے گا تاکہ مارکیٹ انجمنوں کو جائز ریلیف بھی فراہم کیا جائے گا۔
اس موقع پر متحدہ بزنس فورم کے ذمہ داران عدنان خان، عاصم اعزاز عالم اور الشباہ خلجی بھی موجود تھے