سندھ میں پانی کے بحران میں اضافہ: کے بی فیڈر کی لائننگ کا کام التوا کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
کراچی :سندھ حکومت کی نااہلی مزید کھل کر سامنے آگئی، کوٹری بیراج سے نکلنے والی نہر کے بی فیڈر کی لائننگ کا کام تقریبا ایک ماہ سے زائد عرصے سے ملتوی ہے، جس کی وجہ سے سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے، کراچی سمیت حیدرآباد، جامشورو کوٹری اور مضافاتی علاقوں کے لاکھوں افراد پانی نہ ہونے کی وجہ سے کافی اذیت کا شکار ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کوٹری بیراج سے نکلنے والی نہر کے بی فیڈر کی لائننگ کا کام 8 8 کلومیٹرز تک کام مکمل کرنا تھا مگر تاحال 5 کلومیٹر کا کام بھی ادھورا ہے، جو گزشتہ ایک ماہ سے ملتوی ہے، کے فور منصوبے کو پانی کی فراہمی کے لیے کوٹری بیراج سے نکلنے والے کلری بگھاڑ فیڈر میں پانی کی کیپیسٹی بڑھانے کے لیے وفاق اور سندھ حکومت کی جانب سے مجموعی طور پر 40 ارب روپے کا منصوبہ شروع کیا گیاتھا۔
محکمہ آبپاشی کی جانب سے 20 دسمبر سے 13 جنوری تک 24 دن کے لیے کے بی فیڈر پانی کے لیے بند کرایا گیا تھا، ان 24 دنوں میں 45 آرڈیز یعنی 8 کلومیٹرز تک کام مکمل کرنا تھا جو اس وقت تک صرف 25 آرڈیز 5 کلومیٹر کا کام بھی آدھا کیا گیا ہے۔
خیال رہےکہ 36 کلومیٹر اور 190 آرڈیز پر مشتمل اپر کے بی فیڈر پی سی ون کے مطابق 2027 تک مکمل ہونا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے بی فیڈر کا کام کے لیے
پڑھیں:
کراچی؛ کمسن صارم کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل، جسم پر زخموں کے نشانات پائے گئے
کراچی:پانی کے ٹینک سے ملنے والی کمسن صارم کی لاش کا عباسی شہید اسپتال میں پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا۔
اس حوالے سے پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم کے دوران بچے کے جسم کے مختلف حصوں پر زخموں کے نشانات پائے گئے ہیں ۔
پوسٹ مارٹم کے دوران تمام ضروری نمونے حاصل کیے گئے ہیں تاہم کمسن صارم کی حتمی وجہ موت کا تعین کیمیکل ایگزامن رپورٹ آنے کے بعد ہی کیا جا سکے گا۔
دریں اثنا زیر زمین پانی کے ٹینک سے کمسن صارم کی لاش ملنے کی اطلاع پر ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی عبدالوسیم جائے وقوعہ پر پہنچ گئے جنھیں دیکھ کر اپارٹمنٹ کے رہائشی اور خواتین مشتعل ہوگئے اور انھوں نے ایم کیو ایم پاکستان کے ایم پی اے پر چڑھائی کر دی۔
اس موقع پر خواتین نے رکن سندھ اسمبلی کا گھیراؤ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا بچہ چلا گیا اور آپ لوگ سیاست چمکانے آگئے جس کے بعد وہ اپارٹمنٹ سے باہر چلے گئے جبکہ واقعے کے بعد مشتعل مکینوں نے اپارٹمنٹ کی یونین کو بھی آڑھے ہاتھوں لیا۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی عبدالوسیم کی جانب سے صارم کے لواحقین کی جانب سے دیے جانے والے ردعمل پر اپنا بیان جاری کیا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ صارم کے لواحقین کا غم و غصہ جائز ہے۔
کئی روز تک پولیس ان کے لخت جگر کا پتہ نہیں لگا سکی ، ساتھ کیا ہوا یہ تو تحقیقات سے پتہ چلے گا ان کا کہنا تھا کہ صارم کے لواحقین کے غم میں برابر کا شریک ہوں۔