ملک میں آئین کی بالادستی کے لیے وسیع البنیاد اتحاد بنا کر عوام میں جائیں گے، اسد قیصر
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما و حکومت سے مذاکرات کے لیے کمیٹی کے ممبر اسد قیصر نے کہا ہے کہ حکومت میں بیٹھے لوگ منتخب نمائندے نہیں، ہمارا ارادہ ہے کہ ملک میں آئین کی بالادستی کے لیے وسیع البنیاد اتحاد بنا کر عوام میں جائیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک کو جن حالات کا سامنا ہے ان سے نکلنے کے لیے حکومت سے مذاکرات کررہے ہیں، تاہم حکومتی رویہ بات چیت کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
انہوں نے کہاکہ پوری دنیا کو معلوم ہے کہ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات دھاندلی زدہ ہیں، تاہم ہم نے حکومت کو ایک راستہ دیا ہے کہ بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل نکالا جائے، کیونکہ اس وقت ہمارے ہزاروں کارکنان جیلوں میں ہیں۔
اسد قیصر نے کہاکہ حکومت نے سیاسی انتقام کے تحت ہم پر مقدمات درج کیے ہیں، یہ ہمیں مار بھی رہے ہیں اور رونے کی اجازت بھی نہیں دیتے، یہ نہیں چلے گا۔
انہوں نے کہاکہ آئین کی بالادستی کے لیے سیاسی جماعتوں اور تمام شعبوں کو ملا کر ایک اتحاد بنائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ حکومت بھی اپنی بات مذاکرات کی میز پر لائے، پھر ہم دیکھیں گے۔
واضح رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کی تین نشستیں ہوچکی ہیں، تاہم چوتھی نشست کا وقت ابھی تک سامنے نہیں آیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آئین کی بالادستی اسد قیصر پی ٹی آئی حکومت پی ٹی آئی مذاکرات عمران خان عمران خان رہائی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئین کی بالادستی پی ٹی ا ئی حکومت پی ٹی ا ئی مذاکرات عمران خان رہائی وی نیوز ا ئین کی بالادستی انہوں نے کہاکہ پی ٹی ا ئی کہ حکومت کے لیے
پڑھیں:
عمران خان نے کمیشن نہ بننے پر مذاکرات کے حوالے سے اہم بیان جاری کردیا
راولپنڈی:چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عمران خان نے ہدایت دی ہے کہ سات دن میں کمیشن نہ بنا تو چوتھی میٹنگ نہیں ہوگی، کمیشن کے قیام کے لیے حکومت کے منتظر ہیں، اگر کمیشن نہیں بننے جارہا تو مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ عرفان صدیقی حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان ہیں، عرفان صدیقی کیلئے مناسب نہیں وہ مذاکرات کو تعطل کا شکار کریں، ہماری جو ملاقات ہوئی اس میں لاء اینڈ آرڈر صورت حال پر بات ہوئی ہے اسے ایشو نہیں بنانا چاہیے۔
انہوں ںے کہا کہ ہم حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنا چاہتے ہیں ہماری شرط ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے سات دن میں کمیشن نہ بنا تو چوتھی میٹنگ نہیں ہوگی، ہم حکومت کا انتظار کررہے ہیں وہ کیا پیش رفت وہ بتاتے ہیں لیکن اگر کمیشن نہیں بننے جارہا تو مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت کو گھبراہٹ ہے کیونکہ یہ فارم 47 کی حکومت ہے، حکومت کو مذاکرات پر توجہ دینی چاہیے کیوں کہ ہم سمجھتے ہیں مذاکرات کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے، میں ہمیشہ کہتا ہوں تحمل اور برداشت کے ساتھ مذاکرات پر فوکس کرنا چاہیے، بات آگے بڑھانے کے لیے جلد بازی کے بجائے تحمل سے کام لینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کے دعوت نامے سرکاری سطح پر نہیں آئے، ڈونلڈ ٹرمپ کے دعوت نامے ان کی الیکشن کمیٹی ڈیسائیڈ کرتی ہے۔