مراکش کشتی حادثہ: بچ جانے والے پاکستانیوں کے ہولناک انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اسلام آباد: مراکش کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے پاکستانیوں نے ہولناک انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسمگلروں نے کیش دینے والوں کو چھوڑ دیا اور نہ دینے والوں کو ہتھوڑے مار کر سمندر میں پھینک دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مراکش کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے پاکستانی متاثرین نے ملک سے جانے والی چار رکنی ٹیم کے اراکین کو ابتدائی بیان دیتے ہوئے کہاکہ ہمیں کوئی حادثہ پیش نہیں آیا بلکہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت سمندر میں پھینک دیا گیا تھا۔
متاثرین کا کہنا تھا کہ انسانی اسمگلروں نے کھلے آسمان کے نیچے کشتی روک کر ہم سے مزید پیسے مانگے کچھ نے دے دیے اور کچھ نے نہیں دیے تو انہوں لوہے کی سلاخوں سے زخمی کرکے کشتی سے نیچے پھینک دیا تھا، ہمیں کھانے پینے کے حوالے سے بھی کافی مشکلات کا سامنا تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کشتی میں سوار بیشتر لوگ سرد موسم اور تشدد کے باعث ہلاک ہوئے، کشتی انٹرنیشنل ہیومن ٹریفکنگ ریکٹ کی نگرانی میں تھی، اس ریکٹ میں سنیگال، موریطانیہ اور مراکش کے اسمگلر شامل ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نیویارک میں طیارہ حادثہ: سابق MIT ایتھلیٹ کرینا گروف خاندان سمیت جاں بحق
نیویارک: امریکہ کی ریاست نیویارک میں ایک افسوسناک طیارہ حادثے میں سابق MIT فٹبال پلیئر اور 2022 کی NCAA وومن آف دی ایئر کرینا گروف اپنے خاندان کے پانچ افراد سمیت جاں بحق ہو گئیں۔
یہ حادثہ کوپیک نامی دیہی علاقے میں پیش آیا، جہاں Mitsubishi MU-2B نامی دو انجنوں والا چھوٹا طیارہ ایک کھیت میں گر کر تباہ ہو گیا۔ طیارہ کرینا کے والد ڈاکٹر مائیکل گروف چلا رہے تھے۔
حادثے میں ہلاک ہونے والوں میں کرینا کی والدہ ڈاکٹر جوئے سینی، بھائی جیرڈ گروف، جیرڈ کی ساتھی الیکسیا، اور کرینا کے بوائے فرینڈ جیمز سانٹورو شامل تھے۔ یہ تمام افراد فیملی گیٹ ٹوگیدر اور سالگرہ منانے جا رہے تھے۔
نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ کے مطابق پائلٹ نے لینڈنگ میں ناکامی کی اطلاع دی تھی، جس کے بعد ایئر کنٹرول نے لو ایلٹیٹیوڈ الرٹ جاری کیا، مگر پھر کوئی رابطہ نہ ہو سکا۔
تحقیقات کے مطابق طیارہ تیز رفتاری سے زمین سے ٹکرایا، اور حادثے سے قبل کوئی ایمرجنسی سگنل بھی موصول نہیں ہوا۔ خراب موسم یا مکینیکل فیلئر کو ابھی خارج از امکان نہیں قرار دیا گیا۔
25 سالہ کرینا گروف نے MIT سے بائیولوجیکل اور بایومیڈیکل انجینیئرنگ کی ڈگریاں حاصل کی تھیں۔ وہ خواتین کی فٹبال ٹیم کی دو بار کپتان بھی رہ چکی تھیں۔ COVID-19 کے دوران openPPE نامی ماسک فراہم کرنے والی مہم کی بانی بھی تھیں۔
View this post on InstagramA post shared by WCVB News Center 5 (@wcvb5)
کرینا گروف اس وقت NYU گراس مین اسکول آف میڈیسن میں نیورو سرجری کی تعلیم حاصل کر رہی تھیں۔ ان کے ساتھی جیمز سانٹورو بھی MIT سے فارغ التحصیل اور ایک سابقہ لاکروس کھلاڑی تھے۔