اسلام آباد: وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں انکشاف کیا ہے کہ کسٹمزنے4 سال میں مالی فراڈ کے299 مقدمات درج کئے فراڈ کی کل رقم 411 ارب 77 کروڑ سے زائد ہے کرپشن کیسزمیں ملزمان کی مجموعی تعداد 547 ہے، 105 کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
سپیکرایازصادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کےاجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)میں فراڈ اور کرپشن مقدمات کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کی۔
وزیرخزانہ نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں انکشاف کیا ہےکہ سیلز ٹیکس فراڈ کیسز میں 77 ایف آئی آرز کا اندراج کیا گیا ہے،سیلز ٹیکس فراڈ کی کل رقم 411 ارب 77 کروڑ سے زائد ہے، کسٹمز فراڈ کے 299 مقدمات میں کل 30 ارب روپے سے زائد کا فراڈ کیا گیاہے۔
قومی اسمبلی کےاجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بتایا کہ فراڈمیں ایف بی آرافسران دشتی خان،رانا نثاراحمد، یاسرلطیف، رضوان تاج ، حسن خلیل،ملک فیصل سجادشامل ہیں، دشتی خان انسپکٹر کو معطل اور فرد جرم عائد کر دی گئی ہے، کرپشن کیسزمیں ملزمان کی مجموعی تعداد 547 ہے، 105 کو گرفتارکرلیاگیا ہے۔
سپیکرایازصادق کی زیرصدارت ہونے والے قومی اسمبلی کےاجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مزید بتایا کہ 43 لاکھ کی رقم واگزارکرالی ہے خصوصی عدالتوں میں 44 چالان دائرکردئیےگئے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: قومی اسمبلی فراڈ کی

پڑھیں:

قومی اسمبلی: فلسطین و سرحدی معاملات، نہروں پر احتجاج کرنے والے خود موجود نہیں، افسوس: سپیکر

اسلام آباد (خبرنگار) قومی اسمبلی کا اجلاس ایک بار پھر کورم کی نذر ہو گیا۔ حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام رہی۔ جمعہ کے روز قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں شروع ہوا تو اپوزیشن کے رکن اسمبلی اقبال آفریدی نے کورم کی نشاندہی کر دی جس پر گنتی کی گئی اور کورم پورا نہ ہونے پر آدھے گھنٹے کا وقفہ کیا گیا۔ اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو پھر بھی حکومت کورم پورا نہ کر سکی اور قومی اسمبلی کا اجلاس پیر سہ پہر چار بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے حزب اختلاف کی کورم نشاندہی پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ آج سوالات کی اکثریت حزب اختلاف کی جانب سے تھی، حزب اختلاف نے اہم موقع پر ایوان کی کارروائی سے واک آئوٹ کیا۔ کینالز پر بحث میں 30 ارکان نے حصہ لیا۔ اپوزیشن نے واک آئوٹ کیا۔ جے یو آئی کے سوا تمام اپوزیشن جماعتیں کارروائی سے غیر حاضر رہیں۔ پیپلز پارٹی نے 7 اپریل کو کینالز پر قرارداد جمع کرائی تھی۔8 اپریل کو واضح کیا گیا تھا کہ اس پر بحث ہو چکی۔ اپوزیشن نے 10 اپریل کو قرارداد سپیکر آفس میں جمع کرائی۔ فلسطین و سرحدی معاملات اور کینالز  پر احتجاج کرنے والے خود ایوان میں موجود نہیں ہوتے۔ سپیکر قومی اسمبلی  نے کہا کہ افسوس کہ اپوزیشن خود ایوان کی کارروائی کا حصہ نہیں بن رہی۔ ایاز صادق نے کہا کہ اگر  نہروں پر بات کرنی ہے تو ایوان میں موجود رہنا ہوگا۔ آپ لوگ ایوان کو چلنے ہی نہیں دینا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ کل بھی کورم کی نشاندہی کی گئی، کل بھی وقفہ سوالات میں اپوزیشن کے اہم سوالات شامل تھے۔ آج بھی ہیں۔ کورم کی کمی کے باعث اجلاس پیر تک ملتوی کر دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • نامور کامیڈین جاوید کوڈو کا انتقال، وزیر اعظم اور اسپیکر قومی اسمبلی کا اظہار افسوس
  • قومی اسمبلی: فلسطین و سرحدی معاملات، نہروں پر احتجاج کرنے والے خود موجود نہیں، افسوس: سپیکر
  • قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باعث 14اپریل تک ملتوی
  • اپوزیشن اہم مواقع پر واک آئوٹ کر جاتی ہے، سپیکر قومی اسمبلی
  • قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باعث پیر تک ملتوی
  • قومی اسمبلی اجلاس: اسپیکر ایاز صادق کا اپوزیشن کی کورم نشاندہی اور واک آؤٹ پر اظہار افسوس
  • قومی اسمبلی: نہری معاملہ، قرارداد ایجنڈے سے نکالنے پر احتجاج کیا، شازیہ مری
  • کینالزمنصوبے کیخلاف قرارداد قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پرپیپلزپارٹی کا احتجاج
  • پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں دریائے سندھ کے تحفظ سے متعلق قرار داد جمع کرا دی
  •  سپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت بجٹ اجلاس سے متعلق اہم مشاورتی اجلاس