26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستیں آئینی بینچ میں سماعت کے لیے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کردیں، سپریم کورٹ کا آئینی بنچ 27 جنوری کو سماعت کرے گا۔
نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ سے بڑی خبر سامنے آگئی، 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کردی گئیں۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں آئینی بنچ 27 جنوری کو سماعت کرے گا۔
سپریم کورٹ دفتر کی طرف سے بذریعہ ایس ایم ایس وکلاء کو آگاہ کردیا گیا
اسی طرح سپریم کورٹ نے ملٹری کورٹس کیس 28 جنوری کو سماعت کے لیے مقرر کردیا، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بنچ سماعت کرے گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سماعت کے لیے مقرر سپریم کورٹ
پڑھیں:
9 مئی کے واقعات سے متعلق کیسز :سپریم کورٹ کا بڑا حکم
سپریم کورٹ نے 9 مئی کے واقعات سے متعلق کیسز کی سماعت کے دوران اہم فیصلے اور ہدایات جاری کی ہیں۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی، جس میں عدالت نے عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی۔ طیبہ راجہ سمیت دیگر ملزمان سے متعلق پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹا دی گئیں اور عدالت نے ہدایت کی کہ ان کیسز میں چار ماہ کے اندر ٹرائل مکمل کیا جائے۔ عدالت نے واضح کیا کہ تمام ملزمان کو ان کے قانونی حقوق، فردِ جرم اور متعلقہ دستاویزات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالتی حکم میں ان نکات کی وضاحت بھی کی جائے گی۔ سماعت کے دوران فواد چوہدری نے مؤقف اپنایا کہ سپریم کورٹ سے انسداد دہشتگردی عدالتوں کو ایک خط بھیجا گیا تھا جس کے بعد انہیں خصوصی عدالتوں میں تبدیل کر دیا گیا۔ اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ’جب عدالتی حکم جاری ہی نہیں ہوا تو خط کیسے بھیجا گیا؟‘ اگر کوئی ایسا خط جاری ہوا ہے تو اسے فوری واپس لیا جائے۔ پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے اس خط سے لاعلمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے 9 مئی سے متعلق تمام مقدمات جمعرات کو دوبارہ مقرر کرنے کی ہدایت بھی جاری کی۔جناح ہاؤس حملہ کیس میں ملزم علی رضا کے وکیل نے موکل کی بیماری کے پیش نظر ضمانت کی درخواست کی، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر میڈیکل گراؤنڈ پر ضمانت دی گئی تو پھر تمام قیدیوں کو رہا کرنا پڑے گا۔ عدالت نے اس کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کر دی۔