گلگت، شہید ضیاء الدین رضوی کی برسی کا مرکزی اجتماع (2)
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
تعزیتی اجتماع سے قائد ملت جعفریہ گلگت بلتستان آغا راحت حسین الحسینی، آغا باقر کاظمی، شیخ علی محمد، شیخ علی نقی، شیخ کرامت و دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید سید ضیاء الدین رضوی کا سیاسی، مذہبی، اخلاقی، سماجی، دفاعی اور دینی میدان میں اور علاقے میں اتحاد بین المسلمین اور قیام امن کے لیے کردار نمایاں رہا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
شہید ضیاء الدین رضوی کی برسی کی تقریب کی جھلکیاں
شہید ضیاء الدین رضوی کی برسی کی تقریب کی جھلکیاں
شہید ضیاء الدین رضوی کی برسی کی تقریب کی جھلکیاں
شہید ضیاء الدین رضوی کی برسی کی تقریب کی جھلکیاں
شہید ضیاء الدین رضوی کی برسی کی تقریب کی جھلکیاں
شہید ضیاء الدین رضوی کی برسی کی تقریب کی جھلکیاں
شہید ضیاء الدین رضوی کی برسی کی تقریب کی جھلکیاں
شہید ضیاء الدین رضوی کی برسی کی تقریب کی جھلکیاں
شہید ضیاء الدین رضوی کی برسی کی تقریب کی جھلکیاں
شہید ضیاء الدین رضوی کی برسی کی تقریب کی جھلکیاں
شہید ضیاء الدین رضوی کی برسی کی تقریب کی جھلکیاں
شہید ضیاء الدین رضوی کی برسی کی تقریب کی جھلکیاں
شہید ضیاء الدین رضوی کی برسی کی تقریب کی جھلکیاں
شہید ضیاء الدین رضوی کی برسی کی تقریب کی جھلکیاں
اسلام ٹائمز۔ مرکزی انجمن امامیہ گلگت بلتستان کے زیر اہتمام مرکزی جامع امامیہ مسجد گلگت میں شہید سید ضیاء الدین رضوی اور اْن کے باوفا رفقاء شہید تنویر علی، شہید عباس علی اور شہید حسین اکبر کی 20 ویں سالانہ برسی کے سلسلے میں مرکزی احتجاجی و تعزیتی اجتماع منعقد ہوا۔ تعزیتی اجتماع میں گلگت بلتستان بھر سے علماء، اکابرین ملت، مزہبی، سیاسی و سماجی شخصیات سمیت ہزاروں کی تعداد میں مومنین نے شرکت کی۔ تعزیتی اجتماع سے قائد ملت جعفریہ گلگت بلتستان آغا راحت حسین الحسینی، آغا باقر کاظمی، شیخ علی محمد، شیخ علی نقی، شیخ کرامت و دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید سید ضیاء الدین رضوی کا سیاسی، مذہبی، اخلاقی، سماجی، دفاعی اور دینی میدان میں اور علاقے میں اتحاد بین المسلمین اور قیام امن کے لیے کردار نمایاں رہا۔ گلگت بلتستان کے آئینی اور قومی حقوق کے لیے شہید سید ضیاء الدین رضوی نے ہر فورم پر آواز اٹھائی اور اپنی جدوجہد جاری رکھی۔.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: تعزیتی اجتماع گلگت بلتستان شیخ علی
پڑھیں:
گلگت کے چائنیز کھانے سیاحوں میں مقبول کیوں؟
گلگت بلتستان کی خوبصورت وادیوں میں چائنیز فوڈ خاص اہمیت کا حامل ہے ۔ یہ کھانے نہ صرف یہاں کے لوگوں میں مقبول ہیں بلکہ یہ خطے کے کلچر کا حصہ بن چکے ہیں۔ لقمن،ممتو، چاؤمین اور دیگر چائینیز ڈشز مقامی ہوٹلوں اور گھروں میں عام طور پر بنائی جاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان کے سیاحتی مقامات پر اینٹری فیس لاگو، سیاح کیا کہتے ہیں؟
گلگت بلتستان میں چائنیز فوڈ کی مقبولیت کی ایک بڑی وجہ یہاں کا سیاحتی کلچر بھی ہے۔ دنیا بھر سے آنے والے سیاح چائنیز فوڈ کو پسند کرتے ہیں،یوں مقامی ہوٹلوں اور ریستوران میں اس کی خاص تیاری کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ کھانے جلدی تیاری ہوجاتے ہیں اور مقبول کھانوں میں شمارکیے ہیں۔
چائنیز فوڈ نے گلگت بلتستان کے کھانوں میں اپنی ایک حیثیت بنائی ہے اور اب یہ کھانے گلگت بلتستان کی ثقافت کا حصہ بن چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چائنیز فوڈ سیاح کلچر کھانے گلگت