ایم این اے عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کیخلاف اپیل کا تفصیلی فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
کولاج فوٹو: فائل
سپریم کورٹ آف پاکستان نے رکن قومی اسمبلی عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کے خلاف اپیل کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔
جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کردہ تفصیلی فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ کوئی ممبر پارلیمنٹ منحرف ہوجائے تو اسے شوکاز نوٹس جاری کرنا ضروری ہے۔
عدالت نے قرار دیا کہ الیکشن کمیشن یا ٹربیونل پارٹی ہیڈ کے ڈکلیئریشن کا جائزہ لے کر اس کی تصدیق کرتا ہے، پارٹی ہیڈ کے ڈکلیئریشن کا تنازع ہو تو اسے فریقین سول کورٹ میں طے کر سکتے ہیں۔
سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن حقائق کا خود سے جائزہ نہیں لے سکتا۔
کسی جماعت میں شامل ہوتا تو سامنے اعلان کرتا، عادل بازئیکوئٹہ میں رکن قومی اسمبلی ملک عادل بازئی کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے شرکت کی۔
عادل بازئی نے حلف نامے کے متعلق مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف پر الزامات عائد کیے۔ شہباز شریف اس وقت وزیر اعظم پاکستان ہیں، حلف نامے کا فوجداری مقدمہ سول کورٹ میں زیر سماعت ہے۔
سول مجسٹریٹ کے سامنے فوجداری سماعت زیر التواء ہے وہ جلد اس کا فیصلہ کرے، حلف نامے کی اصلیت اور قانونی حیثیت کے متعلق دیا گیا فیصلہ سول عدالت کے حتمی فیصلے سے مشروط ہے۔
الزامات کی سنگینی کے پیش نظر توقع کرتے ہیں سول عدالت ان معاملات کا فیصلہ جلد از جلد کرے گی۔
ایم این اے عادل بازئی کی اپیل کے فیصلے میں جسٹس عائشہ ملک نے اضافی نوٹ بھی تحریر کیا۔
فلور کراسنگ پر ایم این اے عادل بازئی ڈی سیٹ قراراسلام آباد الیکشن کمیشن نے اپوزیشن رکن قومی.
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ نے رکن قومی اسمبلی عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا تھا۔
عادل بازئی کی اپیل پر جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی تھی۔ عدالت نے عادل بازئی کی اپیل منظور کرتے ہوئے اپنے حکم میں کہا تھا کہ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے 63 اے کے تحت عادل بازئی کو قومی اسمبلی سے ڈی سیٹ کر دیا تھا۔ عادل بازئی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔
عدالت عظمیٰ نے 9 دسمبر کو عادل بازئی کی رکنیت بحال کی تھی جبکہ انکی اپیل منظور کرتے ہوئے ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا۔
عادل بازئی کی رکنیت بحال، نوٹیفکیشن جاریاین اے 262 کوئٹہ سے عادل بازئی کی رکنیت بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
علم میں رہے کہ عادل خان بازئی کی نااہلی کا ریفرنس پارٹی صدر ن لیگ نواز شریف نے اسپیکر کو بھجوایا تھا، انہوں نے بجٹ سیشن کے دوران پارٹی ہدایت کی خلاف ورزی کی تھی۔
سیشن کے دوران عادل بازئی حکومتی بینچز سے اٹھ کر اپوزیشن بینچز پر بیٹھ گئے تھے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: عادل بازئی کو عادل بازئی کی الیکشن کمیشن قومی اسمبلی ڈی سیٹ کرنے سپریم کورٹ ڈی سیٹ کر کا فیصلہ دیا تھا کی اپیل
پڑھیں:
حکومت آوارہ کتوں کیلئے اینیمل برتھ کنٹرول پالیسی بنا چکی، حکم نامہ جاری
---فائل فوٹولاہور ہائی کورٹ نے آوارہ کتوں سے متعلق کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
لاہورہائی کورٹ نے حکم نامہ جاری کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔
عدالتی حکم نامے کے مطابق اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے اینیمل برتھ کنٹرول پالیسی 2021ء عدالت میں پیش کی، حکومت پہلے ہی آوارہ کتوں کو قابو کرنے کے لیے اینیمل برتھ کنٹرول پالیسی بنا چکی ہے۔
لاہور ہائی کورٹ کے مطابق پالیسی کے بعد یہ اپیل یا ایسی کوئی بھی رٹ پٹیشن بے اثر ہے۔
عدالت نے حکم دیا ہے کہ حکومتی پالیسی پر من و عن عمل کیا جائے۔
لاہور ہائی کورٹ نے حکم نامے میں کہا ہے کہ کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں نئی پٹیشن دائر کی جا سکتی ہے۔