بھارتی ریاست مغربی بنگال میں جنسی زیادتی کے ایک ہولناک واقعے سے پورے ملک میں خوف کی لہر دوڑ گئی تھی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مغربی بنگال کے دارالحکومت کے ایک سرکاری اسپتال میں نائٹ ڈیوٹی کے دوران آڈیٹوریم میں چند گھنٹوں کی نیند لینے والی خاتون ڈاکٹر کو بیدردی سے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔

9 اگست 2024ء کو کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اسپتال سے 31 سالہ لیڈی ڈاکٹر کی تشدد زدہ لاش ملنے پر ملک بھر میں کہرام مچ گیا تھا۔

فرانزک رپورٹ میں وحشیانہ انداز سے جنسی زیادتی، تشدد اور قتل کی تصدیق ہوئی۔ جس سے ڈاکٹرز، نرسوں اور شہریوں میں غم اور غصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔

اس کیس نے بھارتی ہی میں نہیں بلکہ عالمی طور پر بھی شہرت حاصل کرلی تھی۔ ملک بھر کے ڈاکٹرز سراپا احتجاج تھے اور ملزم کی گرفتاری تک کام نہ کرنے اعلان کیا گیا تھا۔

ملزم کی گرفتاری میں ناکامی پر پولیس اور حکومت پر شدید دباؤ تھا جس کے بعد کیس سی بی آئی کو دیدیا گیا۔

سی بی آئی بالآخر ملزم  کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئی جو ایک پولیس رضاکار تھا۔ 120 گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہوئے۔

کیمرہ ٹرائل کے دوران، سی بی آئی نے حیاتیاتی شواہد اور ڈی این اے  سمیت ٹھوس حقائق پیش کیے جس کی بنیاد پر سنجے رائے کو مجرم قرار دیدیا گیا تھا۔

سی بی آئی اے نے عدالت سے ملزم کی سزائے موت کی استدعا کی تھی جب کہ مغربی بنگال کی اسمبلی نے بھی زیادتی کیسز میں سزائے موت کو قانون کا حصہ بنانے کا عندیہ دیا تھا۔

تاہم عدالت نے مجرم سنجے رائے کو سزائے موت کے بجائے عمر قید کی سزا سنائی۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: گیا تھا

پڑھیں:

فلپائن کے اسکولوں میں جنسی تعلیم کو لازمی قرار دینے کا متنازعہ بل

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 جنوری 2025ء) کیتھولک عقیدے سے تعلق رکھنے والے باشندوں کی اکثریت والے ملک فلپائن کے صدر فرڈینینڈ مارکوس نے اسکولوں میں جنسی تعلیم کو لازمی قرار دینے کے مجوزہ بل کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے ویٹو کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کانگریس میں اس کے خلاف تمام رکاوٹیں پیدا کریں گے۔ انہوں نے اس بل کی حمایت کرنے والے لوگوں پر الزام لگایا کہ وہ ''باخبر ہونے اور علم‘‘ رکھنے کے باوجود اس ''قابل نفرت‘‘ اور ''مضحکہ خیز‘‘ سوچ کا ساتھ دے رہے ہیں۔

''نو عمر حمل کی روک تھام‘‘ بل

اسکولوں میں جنسی تعلیم کو لازمی قرار دینے سے متعلق اس مجوزہ بل کو نو عمر حمل کی روک تھام کے بل کا نام دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس بل کی حمایت کرنے والے قانون سازوں نے کہا کہ جنسی تعلیم کو اسکولوں میں لازمی مضمون بنانے سے ملک میں کم عمری میں حاملہ ہونے کی بلند شرح کے ساتھ ساتھ نابالغوں کے ساتھ جنسی زیادتیوں کے واقعات کی روک تھام میں مدد ملے گی۔

’جنس کے موضوع پر بات نہ کریں‘، اطالوی معاشرہ مخمصے میں

صدر فرڈینینڈ مارکوس نے نامہ نگاروں کو بتایا، ''میں نے بالآخر سینیٹ بل 1979 کو تفصیل سے پڑھا میں اس کی کچھ تفصیلات پڑھ کر حیران رہ گیا۔‘‘

ان کا کہنا تھا،'' آپ چار سال کی عمر کے بچے کو مشت زنی کا طریقہ سکھائیں گے اور یہ بتائیں گے کہ ہر بچے کو مختلف جنسی عمل یا رویوں کو آزمانے کا حق حاصل ہے۔

یہ مضحکہ خیز ہے۔‘‘ فلپائن کے صدر نے کہا ہے، ''اگر یہ بل اس شکل میں منظور ہوتا ہے، تو میں تمام والدین، اساتذہ اور بچوں کی بتا دیتا ہوں کہ میں اسے فوری طور پر ویٹو کر دوں گا۔‘‘

مذکورہ بل حکومت کو اسکولوں میں بچوں کی ''عمر کے مطابق‘‘ اور لازمی ''ایسی جامع جنسی تعلیم‘‘ مہیا کرنے کا پابند کرے گا جو ''طبی لحاظ سے درست، ثقافتی طور پر حساس اور جامع اور غیر امتیازی‘‘ ہوں۔

فرانسیسی نوجوانوں کے لیے ادویات کی دکانوں سے کنڈوم اب مفت

فلپائن میں جنسی تعلیم کب سے نصاب کا حصہ ہے؟

فلپائن کے سرکاری اسکولوں میں سیکس ایجوکیشن یا جنسی تعلیم کو 2012ء میں 10 تا 19 سال کی عمر کے طالب علموں کے لیے تولیدی صحت کے قانون کی منظوری کے ساتھ نصاب میں شامل کیا گیا تھا، حالانکہ پرائیویٹ اسکول، جنہیں بہت سے کیتھولک چرچ چلاتے ہیں، میں جنسی تعلیم کو نصاب کا حصہ بنانا لازمی نہیں۔

اُدھر اس بل کو پیش کرنے والی ایک خاتون سینیٹر ریسا ہونٹیویروس نے اس امر کی تردید کی ہے کہ ان کے اس بل میں''مشت زنی‘‘ اور جنسی عمل کے مختلف طریقوں کی کوشش‘‘ کو فروغ دینے کی بات کی گئی ہے، لیکن انہوں نے مزید کہا،''میں بل کو بہتر بنانے کے لیے اس میں ترامیم کے لیے تیار ہوں تاکہ ہم اسے منظور کر سکیں۔‘‘پاکستان میں جنسی تعلیم کی اشد ضرورت ہے

ان کے معاونین نے اے ایف پی کو بتایا کہ ابھی تک اس بل کو ایوان میں بحث کے لیے پیش کرنے کے لیے شیڈول نہیں کیا گیا ہے۔

نوعمر حمل سے بچاؤ کا بل منظور کیوں نہ ہوا؟

فلپائن میں ایوان نمائندگان نے 2023ء میں نوعمری میں حمل سے بچاؤ کا بل منظور کیا تھا، لیکن یہ قانون نہیں بن سکا کیونکہ سینیٹ نے اس بل کو پاس نہیں کیا۔ کلیساؤں کے ایک اتحاد ''پروجیکٹ ڈالیسے‘‘ جو اس بل کی مخالفت کرتا ہے کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا، ''بل کا مطلب یہ ہے کہ ہمارا ملک CSE ( جنسیت کی جامع تعلیم) کے تصور کے بارے میں آزاد خیال ہے، بشمول بچوں کی مشت زنی۔

‘‘

چرچ کے اتحاد پروجیکٹ ڈالیسے نے الزام عائد کیا ہے کہ CSE ( جنسیت کی جامع تعلیم) کا تصور دراصل جنسیت کی تعلیم کے لیے یونیسکو اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی طرف سے جاری کردہ تکنیکی رہنمائی سے اخذ کیا گیا تھا۔

ک م/ ع ا(اے ایف پی)

متعلقہ مضامین

  • کمسن بچوں سے زیادتی، اغوا کیس میں گرفتار پولیس افسر کا مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
  • فلپائن کے اسکولوں میں جنسی تعلیم کو لازمی قرار دینے کا متنازعہ بل
  • کولکتہ ڈاکٹر ریپ اور قتل کیس، جج نے مجرم کو پھانسی کی سزا کیوں نہیں سنائی؟
  • پولیس نے سیف علی خان پر حملہ کرنے والے گرفتار شخص کو ہندو بتانے کے بعد بنگلہ دیشی مسلمان قرار دے دیا
  • سیف علی خان پر حملہ کرنے والا ہندو یا مسلمان؟ پولیس نے بیان بدل دیا
  • کلکتہ ڈاکٹر ریپ کیس میں عدالت نے سنجو رائے کو مجرم قرار دے دیا
  • سیف علی خان پر حملہ میں ملوث مشتبہ ملزم گرفتار
  • کراچی، معصوم بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانیوالا ملزم گرفتار
  • کراچی؛ 14سالہ لڑکی کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانیوالا ملزم گرفتار