ٹک ٹاک نے امریکہ کے روز گار کو فروغ دینے میں مثبت کردار ادا کیا ہے، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
بیجنگ :
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے ا کہا ہے کہ ٹک ٹاک امریکہ میں کئی سالوں سے موجود ہے اور یہ امریکی لوگوں کو بہت پسند ہے،اور اس نے امریکہ کے روز گار اور کھپت کو فروغ دینے میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔ امید ہے کہ مختلف ممالک کے مارکیٹ کے کھلاڑیوں کے لئے امریکہ کی جانب سے کھلے پن ، عدل، انصاف اور غیر امتیازی سلوک کا کاروباری ماحول فراہم کیا جائے گا۔پیر کے روز ماؤ ننگ نے کہا کہ کاروباری اداروں کے آپریشن اور ملکیت کے حوالے سے فیصلہ مارکیٹ کے اصولوں کے مطابق خود اداروں کو کرنا چاہیے۔ اگر چینی کمپنیاں اس میں شامل ہیں، تو یہ چینی قوانین اور ضوابط کے مطابق ہونا چاہیئے۔وا ضح رہے کہ امریکہ میں ٹک ٹاک کو بحال کر دیا گیا ہے۔ تاہم نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کی جانب سے اس کمپنی کی 50 فیصد ملکیت کے معاہدے تک پہنچنے کی امید ظاہر کی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکا میں ٹک ٹاک کی خدمات بحال ہوگئیں
چین کی وڈیو شیئرنگ ایپ نے امریکا بھر میں اپنی خدمات مکمل طور پر بحال کرلی ہیں۔ یہ بحالی ڈونلڈ ٹرمپ کی مداخلت سے ممکن ہو پائی جنہوں نے کہا ہے کہ امریکا میں ٹک ٹاک کی نصف ملکیت مقامی اداروں کو منتقل کی جانی چاہیے۔ چینی کمپنی نے اس پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔
امریکا میں ٹک ٹاک کے یوزرز کی تعداد 27 کروڑ سے زائد ہے۔ ٹک ٹاک کی ملکیت کے حوالے سے تنازع کے باعث امریکا میں اُس کی خدمات روک دی گئی تھیں۔ بائیڈن انتظامیہ نے کہا تھا کہ ٹک ٹاک کے باعث امریکی سلامتی کو خطرات لاحق ہیں۔
تین دن قبل امریکی سپریم کورٹ نے ایک رولنگ میں کہا تھا کہ امریکا کی سلامتی کو لاحق خطرات کے باعث ٹک ٹاک پر پابندی کا عائد کیا جانا بالکل درست ہے اور اگر وہ امریکی انتظامیہ کی ہدایات کے مطابق کام کرنے پر رضامندی نہ ہو تو پابندی مستقل نوعیت کی بھی ہوسکتی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو کہا کہ پیر کو صدر کی حیثیت سے حلف اٹھانے کے بعد وی ایک ایگزیکٹیو آرڈر کے ذریعے چینی وڈیو شیئرنگ ایپ پر سے پابندی اٹھالیں گے۔ ٹک ٹاک کے غیر معمولی اثرات کے باعث امریکی حکمرانوں نے اِس پر پابندی عائد کرتے ہوئے بحالی کے لیے ملکیت میں شیئرنگ کی شرط عائد کی تھی۔ چینی ایپ نے ملکیت میں شیئرنگ سے ابتدا میں انکار کیا تھا تاہم بعد میں اُس نے اس پر رضامندی ظاہر کردی تھی۔