چین شمالی میانمار میں قیام امن کے لئے حمایت فراہم کرتا رہے گا، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
بیجنگ :
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے پیر کے روز یومیہ پریس کانفرنس میں میانمار کی فوج اور ایک نسلی گروہ کی مقامی مسلح فورس کوکانگ الائنس کے درمیان چند روز قبل کھون منگ میں ہونے والے امن مذاکرات کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جنوری کے وسط میں چین کی ثالثی کے تحت میانمار کی حکومت اور کوکانگ اتحادی افواج نے چین کے صوبہ یون نان کے شہر کھون منگ میں ساتویں امن مذاکرات کیے۔ فریقین نے باضابطہ جنگ بندی معاہدے پر دستخط کیے، جس کے تحت 18 جنوری کی شام بارہ بجے سے لڑائی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ فریقین نے امن مذاکرات کو نتیجہ خیز بنانے کی کوششوں پر چینی فریق کا شکریہ ادا کیا۔
ماؤ ننگ نے نشاندہی کی کہ شمالی میانمار میں کشیدگی میں کمی میانمار کے تمام فریقوں اور خطے کے تمام ممالک کے مشترکہ مفاد میں ہے اور یہ چین میانمار سرحدی علاقوں کی سلامتی اور مستحکم ترقی کے لئے سازگار ہے۔ چین اور میانمار دوست ہمسایہ ممالک ہیں اور چین میانمار میں جنگ اور افراتفری کے پھیلاؤ کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ تمام فریق جنگ بندی اور امن مذاکرات کے رجحان کو برقرار رکھیں گے، طے پانے والے اتفاق رائے پر سنجیدگی سے عمل درآمد کریں گے، مقامی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے پہل کریں گے، اور بات چیت اور مزید مشاورت کے ذریعے متعلقہ معاملات کو حل کریں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سابق صدر عارف علوی نے بھی مذاکرات کی حمایت کردی
فائل فوٹوتحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق صدر عارف علوی نے بھی مذاکرات کی حمایت کردی ہے۔
دورہ امریکا میں سی این این کو انٹرویو میں عارف علوی نے کہا کہ ہم اس بات کو سراہیں گے کہ آئندہ الیکشنز اور جمہوریت کے قیام کے لیے مذاکرات ہوں۔
پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی اداروں کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت کے لیے پُرامید ہیں، ان کا کہنا ہے کہ سابق صدر عارف علوی کی وطن واپسی پر مذاکرات میں پیش رفت ہوگی۔
اعظم سواتی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے بات چیت کا حکم کمزوری کی علامت نہیں، انہوں نے آنے والی نسلوں اور پاکستان کے لیے بات چیت پر رضامندی ظاہر کی، کوشش ہے پاکستان کے تمام اداروں کو جوڑیں، تلخیاں اور نفرت ختم کریں۔