Al Qamar Online:
2025-04-13@15:20:49 GMT

ڈونلڈ ٹرمپ آج امریکہ کے 47ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

ڈونلڈ ٹرمپ آج امریکہ کے 47ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے

‍‍‍‍‍‍

ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل وکٹری ریلی

امریکہ کے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارت کے عہدے کا حلف اٹھانے سے قبل واشنگٹن ڈی سی میں منعقد وکٹری ریلی میں شرکت کی ہے۔ شدید ٹھنڈ میں حامیوں کی بڑی تعداد کیپیٹل ون ارینا پہنچی۔ اس ریلی کا احوال جانیے اس رپورٹ میں۔







No media source now available

ٹرمپ کیپٹل ون ارینا کیوں جائیں گے؟

امریکہ کے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ پیر کو واشنگٹن ڈی سی میں ایک مصروف دن گزاریں گے۔ اس روز وہ کانگریس کی عمارت کیپٹل ہل میں صدارت کے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد کیپٹل ون ارینا جائیں گے۔

کیپٹل ون ارینا واشنگٹن ڈی سی میں ہی اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ ارینا ہے جہاں تقریباً 20 ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔

کیپٹل ون ارینا میں کھیلوں کے ساتھ ساتھ کلچرل پروگرامز بھی ہوتے ہیں لیکن پیر کو اس اسٹیڈیم میں صدر ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب بڑی بڑی اسکرینز پر براہِ راست دکھائی جائے گی۔

منتخب صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل پلیٹ فارم ‘ٹروتھ سوشل’ پر ایک بیان میں کہا ہے کہ کیپٹل ون ارینا پیر کو حلف برداری کی تقریب براہِ راست دکھانے کے لیے کھلا ہو گا اور وہاں پریڈ بھی ہو گی۔

ٹرمپ کے مطابق وہ حلف برداری کی تقریب کے بعد کیپٹل ون ارینا میں کراؤڈ کو جوائن کریں گے۔

واشنگٹن ڈی سی میں پیر کو شدید ٹھنڈ کی پیش گوئی کے باعث ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب ان ڈور منتقل کی گئی ہے۔ یعنی اب ٹرمپ کیپیٹل ہل کے سامنے اوپن ایئر کے بجائے کیپٹل ہل کی عمارت کے اندر روٹنڈا ہال میں اپنے منصب کا حلف اٹھائیں گے۔

اس سے قبل 1985 میں صدر رونلڈ ریگن کی دوسری مدتِ صدارت کی حلف برداری کی تقریب شدید موسم کے باعث روٹنڈا ہال میں ہوئی تھی۔

امریکی صدر کے حلف اٹھانے کا دن

امریکہ کے نئے صدر اور نائب صدر کے حلف اٹھانے کی تقریب کو انوگوریشن ڈے کہا جاتا ہے جو ہر چار سال کے بعد20 جنوری کو آتا ہے۔ یہ دن ہمیشہ بیس جنوری کو ہی کیوں آتا ہے اور جیت کے اعلان کے اتنے روز بعد یہ تقریب کیوں منعقد کی جاتی ہے ۔

ڈونلڈ ٹرمپ: امریکی سیاست کا ایک غیر روایتی کردار

ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کو امریکہ کے 47ویں صدر کے عہدے کا حلف اٹھا رہے ہیں۔ اس سے قبل وہ جنوری 2017 سے جنوری 2021 تک امریکہ کے 45ویں صدر رہ چکے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی شخصیت، کریئر اور وائٹ ہاؤس میں واپسی کے لیے کوششوں پر ایک نظر۔







No media source now available

مزید لوڈ کریں

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل حلف برداری کی تقریب کی حلف برداری حلف اٹھانے ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے ٹرمپ کی کا حلف پیر کو

پڑھیں:

ٹرمپ کا اصل ہدف کمزور قوموں کے معدنی ذخائر پہ قبضہ ہے، علامہ جواد نقوی

لاہور میں خطاب کرتے ہوئے ٹی بی یو ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پاکستان پہلے ہی چین کو اپنے معدنی ذخائر دے چکا ہے اور اب امریکہ بھی اسی فہرست میں شامل ہونے جا رہا ہے۔ اگر ہم نے ہوش کے ناخن نہ لیے، تو یہی خزانوں والے پہاڑ، جن سے ہماری آنیوالی نسلیں فائدہ اٹھا سکتی تھیں، عالمی طاقتوں کی ملکیت بن جائیں گے۔ یہ تجارتی جنگ، ٹیرف، اور دباؤ دراصل کمزور قوموں کو جھکانے، ان کے وسائل ہتھیانے، اور ان کی خودمختاری چھیننے کا نیا انداز ہے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری امت مصطفی کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی کا لاہور میں تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ امریکہ نے یوکرین کو جنگ میں الجھا کر اس کی زمین میں چھپی قیمتی معدنیات پر قبضے کی راہ ہموار کی، ویسے ہی اب امریکہ دیگر کمزور ممالک کی طرف بھی دیکھ رہا ہے۔ ٹرمپ کھل کر کہہ چکا ہے کہ دنیا کی سب سے قیمتی دھاتیں، یورینیم، اور معدنی ذخائر یوکرین میں ہیں۔ اب وہاں جنگ کے سائے میں، ان خزانوں پر قبضے کا کھیل کھیلا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح پاکستان جیسے ممالک کی زمینیں، پہاڑ اور زمین دوز خزانے اب امریکہ کی آنکھوں کا نشانہ ہیں۔ ٹرمپ جانتا ہے کہ ان ممالک کی معیشتیں کمزور ہیں، قرضوں میں ڈوبی ہوئی ہیں، پابندیوں کی سکت نہیں رکھتیں۔ چنانچہ وہ پہلے تجارتی جنگ چھیڑتا ہے، ٹیرف لگاتا ہے، پھر دباؤ ڈال کر کہتا ہے "اپنے معدنی ذخائر ہمارے حوالے کرو، ہم پابندیاں ہٹا دیں گے۔" اور افسوس کی بات یہ ہے کہ ہمارے حکمران اس سودے کیلئے تیار دکھائی دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے موجودہ وزیراعظم، جو دن رات اپنی محنت اور کوششوں کے گُن گاتے ہیں، میڈیا جن کی تعریف میں رطب اللسان ہے، وہ بھی اب کھل کر کہہ رہے ہیں کہ "ہم اپنے معدنی ذخائر کے ذریعے ملک کو قرضوں سے نکالیں گے۔" یہ بیان ایسے وقت میں دیا گیا ہے جب امریکی وفد پاکستان میں موجود ہے، مذاکرات ہو رہے ہیں، اور دباؤ کی فضا قائم ہے۔ یہ بیان بظاہر امید دلاتا ہے، مگر درحقیقت یہ قوم کی جڑوں کو مزید بیچنے کے مترادف ہے۔ انکا کہنا تھا کہ پاکستان پہلے ہی چین کو اپنے معدنی ذخائر دے چکا ہے اور اب امریکہ بھی اسی فہرست میں شامل ہونے جا رہا ہے۔ اگر ہم نے ہوش کے ناخن نہ لیے، تو یہی خزانوں والے پہاڑ، جن سے ہماری آنیوالی نسلیں فائدہ اٹھا سکتی تھیں، عالمی طاقتوں کی ملکیت بن جائیں گے۔ یہ تجارتی جنگ، ٹیرف، اور دباؤ دراصل کمزور قوموں کو جھکانے، ان کے وسائل ہتھیانے، اور ان کی خودمختاری چھیننے کا نیا انداز ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ن لیگ، پی پی، پی ٹی آئی غزہ کیلئے آواز اٹھائیں، امریکا و اسرائیل کی مذمت کریں، حافظ نعیم
  • ایران امریکہ مذاکرات
  • فیکٹ چیک: محصولات کے بارے میں صدر ٹرمپ کے جھوٹے دعوے
  • ٹرمپ نے افغان باشندوں کی عارضی پناہ گاہوں کی حیثیت ختم کردی
  • ٹرمپ کا اصل ہدف کمزور قوموں کے معدنی ذخائر پہ قبضہ ہے، علامہ جواد نقوی
  • ٹرمپ کے سخت اقدامات: غیر ملکیوں کے لیے رجسٹریشن، قانونی حیثیت کا ثبوت ہر وقت پاس رکھنا لازمی قرار
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا دل اور دماغ کے ٹیسٹ کرانے کا انکشاف
  • کیا ڈونلڈ ٹرمپ کا دماغ ٹھکانے پہ ہے؟ رپورٹ کل آجائے گی
  • ڈونلڈ ٹرمپ کی دل اور دماغ کے ٹیسٹ کرانے کا انکشاف
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بالآخر چین کے ساتھ معاہدے پر آمادہ