لاہور:

پنجاب حکومت نے آلودگی پھیلانے والی سرکاری گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا۔

پنجاب میں سرکاری گاڑیوں کی جانب سے بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے حکومت نے بڑا اقدام اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں 30 جنوری کے بعد سرکاری گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ کا آغاز کیا جائے گا۔

محکمہ ماحولیات اور محکمہ ٹرانسپورٹ کی مشترکہ ٹیمیں 30 جنوری کے بعد سرکاری گاڑیوں کی انسپکشن کریں گی تاکہ ان گاڑیوں کی حالت کا جائزہ لیا جا سکے اور آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔ اس حوالے سے ڈی جی ماحولیات، عمران حامد شیخ نے پنجاب کے تمام محکموں، کمشنرز، اور ڈپٹی کمشنرز کو مراسلہ جاری کر دیا ہے۔

مراسلے میں واضح کیا گیا ہے کہ تمام سرکاری محکمے 30 جنوری سے قبل اپنی گاڑیوں کے لیے وہیکل انسپکشن سرٹیفکیٹ حاصل کریں۔ مراسلے میں تمام محکموں کے افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنی گاڑیوں کی انسپکشن کو یقینی بنائیں تاکہ آلودگی کے مسئلے پر قابو پایا جا سکے۔

ڈی جی ماحولیات عمران حامد شیخ نے اس اقدام کو ماحولیاتی تحفظ کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری محکمے اپنی ذمہ داری کو سمجھیں اور ماحول کی بہتری کے لیے گاڑیوں کی انسپکشن کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے سخت اقدامات کر رہی ہے اور اس ضمن میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب پنجاب میں فضائی آلودگی ایک سنگین مسئلہ بن چکی ہے اور عوام کی صحت پر اس کے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ حکومت کے اس اقدام کا مقصد نہ صرف آلودگی کو کم کرنا ہے بلکہ سرکاری محکموں کو ماحول دوست پالیسیوں کی پیروی کرنے کا بھی پابند بنانا ہے۔

یہ اقدام عوامی حلقوں میں بھی سراہا جا رہا ہے، اور امید کی جا رہی ہے کہ اس سے پنجاب میں فضائی آلودگی کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ سرکاری گاڑیوں کی انسپکشن کے بعد آلودگی کا باعث بننے والی گاڑیوں کے خلاف قانونی کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی تاکہ ماحول کو بہتر بنایا جا سکے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سرکاری گاڑیوں کی جا سکے کے لیے

پڑھیں:

نگران دور میں بھرتی سرکاری ملازمین فارغ کرنے کا فیصلہ

پشاور(نیوز ڈیسک) نگران دور میں بھرتی سرکاری ملازمین فارغ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

خیبرپختونخوا میں نگران دور میں بھرتی کئے گئے ملازمین کو ہٹانے کیلئے خیبرپختونخوا ملازمین سروسز 2025 کے نام سے بل تیار کیا گیا ہے۔

نگران دور میں بھرتی سرکاری ملازمین کو نکالنے کا بل جلد اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، متن کے مطابق اس بل کے تحت نگران حکومت کے دوران بھرتی کئے گئے ملازمین کو نوکری سے ہٹانا ہے۔

بل کے متن میں کہا گیا کہ نگران حکومت کے دوران غیر قانونی طور پر بھرتیاں کی گئی تھیں، متعلقہ ادارے اس ضمن میں بل پاس ہونے پر نوٹیفیکیشن جاری کریں گے۔
نوٹیفیکیشن کے تحت غیرقانونی بھرتی ہونے والے ملازمین کو ہٹایا جائے گا،بل کے متن میں کہا گیا کہ اگر کہیں پر کوئی قانونی پیچیدگی آڑے آئی تو کمیٹی میں ان کا جائزہ لیا جائے گا۔

سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کی سربراہی میں 6 رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی، کمیٹی میں ایڈووکیٹ جنرل، لاء سمیت محکمہ خزانہ، انتظامیہ اور دیگر متعلقہ اداروں کے سیکرٹریز شامل ہوں گے۔

بل کے متن میں کہا گیا کہ کمیٹی کا فیصلہ تمام متعلقہ افراد پر لاگو ہوگا، ذرائع کے مطابق نگران دور حکومت میں 15 ہزار سے زائد بھرتیاں کی گئیں۔
مزیدپڑھیں:خوبصورت جزیرے پر رہائش، تنخواہ سالانہ 86 لاکھ روپے سے زائد، کیا آپ یہ نوکری کریں گے؟

متعلقہ مضامین

  • علامہ راجہ ناصر عباس کی سیکورٹی ختم کرنیکا فیصلہ متعصبانہ اور انتقامی اقدام ہے، ترجمان ایم ڈبلیو ایم
  • پنجاب میں آلودگی کا باعث بننے والی سرکاری گاڑیوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
  • پاکپتن: پی ٹی آئی دور کے اسکول داخلوں کا ریکارڈ مشکوک، تحقیقات کا آغاز
  • پاراچنار کے مظلوم عوام کے راستے بند ہیں اور لوگ محصور ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
  • پی ٹی آئی کے دور حکومت میں پنجاب کے سرکاری اسکولوں میں بوگس داخلوں کا انکشاف 
  • خیبرپختونخوا حکومت کا کرم ایجنسی میں امن و امان کی بحالی کے لیے آپریشن کا فیصلہ
  • نگران دور میں بھرتی سرکاری ملازمین فارغ کرنے کا فیصلہ
  • خواتین، بچوں، کمزور طبقات کا تحفظ اولین ترجیح ہے: ڈاکٹر عثمان انور
  • آذربائیجان کی دوطرفہ تجارتی سامان لے جانے والی رجسٹرڈ گاڑیوں کو پاکستان میں داخلے کی اجازت