ڈپٹی کمشنر ہنگو گوہر زمان کے مطابق علاقہ محمد خواجہ میں بگن متاثرین کے لیے عارضی کیمپ قائم کیا جائے گا، سینکڑوں ایکڑ اراضی پر ہزاروں خاندانوں کے لیے خیمہ بستی قائم کی جائے گی جب کہ کیمپ کے قریب اسکول، مساجد، بی ایچ یو اور دیگر سہولیات میسر ہیں۔  اسلام ٹائمز۔ کرم کے علاقے بگن میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کے متاثرین کے لیے ہنگو میں عارضی کیمپ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر ہنگو گوہر زمان کے مطابق علاقہ محمد خواجہ میں بگن متاثرین کے لیے عارضی کیمپ قائم کیا جائے گا، سینکڑوں ایکڑ اراضی پر ہزاروں خاندانوں کے لیے خیمہ بستی قائم کی جائے گی جب کہ کیمپ کے قریب اسکول، مساجد، بی ایچ یو اور دیگر سہولیات میسر ہیں۔ ڈی سی کا بتانا ہے کہ پی ڈی ایم اے خیموں سمیت دیگر سامان کے 22 ٹرک فراہم کرے گا، ضلعی انتظامیہ کو 4 ٹرک سامان مل گیا ہے اور آج سے کیمپ کے قیام پر کام شروع کردیا جائے گا۔ 

ڈی سی ہنگو نے مزید بتایا کہ قیام امن کے لیے نقل مکانی کرنے والےکرم متاثرین کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی۔  واضح رہے کہ گزشتہ دنوں لوئر کرم کے علاقے بگن میں کھانے پینے کا سامان لے جانے والی گاڑیوں کےقافلے پر حملہ ہوا تھا جس کے بعد حکام نے علاقے میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ کیا۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: عارضی کیمپ قائم کے لیے

پڑھیں:

جنین میں قابض صیہونی فوج نے 36 سو مکانات کو تباہ کر دیا

میڈیا کمیٹی نے بتایا کہ کیمپ سے بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد تقریباً 21,000 تک پہنچ گئی ہے، جن کو پورے جنین گورنری میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ قابض صیہونی فوج نے جنین پر اپنی جارحیت کے دوران اب تک 3600 مکانات کو تباہ کر دیا۔ قابض اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے شمالی شہر جنین اور اس کے کیمپ پر مسلسل 85 ویں روز بھی جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے۔ اس دوران قابض فوج نے غزہ کی پٹی کی طرح بدترین جنگی جرائم کا ارتکاب جاری رکھا ہوا ہے۔ جنین کیمپ میں میڈیا کمیٹی نے کہا ہے کہ قابض فوج نے جنین اور اس کے کیمپ میں اپنی جارحیت کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔ ہسپتالوں اور صحت کے مراکز پر چھاپے مار ے جا رہے ہیں۔ اس دوران بین الاقوامی قوانین کی سنگین پامالیاں کی جا رہی ہیں۔ گذشتہ روز اس نے جنین سرکاری ہسپتال کے ایمرجنسی اور رجسٹریشن وارڈز پر چھاپہ مارا۔ قابض فوج منظم طریقے سے گھروں کو تباہ کرنے اور سڑکوں کو بلڈوز کرنے کی اپنی پالیسی کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ ان کی تلاشی لینے اور انہیں فوجی چوکیوں میں تبدیل کرنے کی تیاری کے لیے متعدد خاندانوں کو اپنے گھر خالی کرنے کے نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔ کمیٹی نے کہا کہ جینن کیمپ میں تقریباً 600 مکانات تباہ ہوئے جبکہ تقریباً 3000 مکانات ناقابل رہائش ہو گئے۔ کمیٹی نے بتایا کہ کیمپ سے بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد تقریباً 21,000 تک پہنچ گئی ہے، جن کو پورے جنین گورنری میں تقسیم کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جنین میں قابض صیہونی فوج نے 36 سو مکانات کو تباہ کر دیا
  • وزیر اعظم کا سمندر پار پاکستانیوں کیلئے اسلام آباد میں خصوصی عدالتیں قائم کرنے کا اعلان
  • وزر اعظم کا سمندر پار پاکستانیوں کیلئے اسلام آباد میں خصوصی عدالتیں قائم کرنے کا اعلان
  • اسلام آباد میں سمندر پار پاکستانیوں کیلئے خصوصی عدالتیں قائم کردی گئیں: وزیراعظم
  • وزیراعظم کا سمندر پار پاکستانیوں کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کرنے کا اعلان
  • وزیر اعظم کا اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل حل کیلئے خصوصی عدالتیں قائم کرنے کا اعلان
  • وزیر اعظم کا اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کیلئے خصوصی عدالتیں قائم کرنے کا اعلان
  • ترکی: منظم جرائم کے خلاف آپریشن، 200 سے زائد ملزمان گرفتار
  • عمران خان سے کون ملاقات کرے گا؟ فیصلہ کرنے کیلئے پی ٹی آئی کی 5 رکنی کمیٹی قائم
  • بنگلہ دیش: 31 جولائی تحریک کے متاثرین کا پاکستان میں علاج کیا جائے گا