حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے کنویئر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ‏ذرائع کے حوالے سے میڈیا میں آنے والی اس خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے کہ حکومتی کمیٹی نے پی ٹی آئی کے چارٹر آف ڈیمانڈز کے جواب میں اپنا موقف تیا ر کرلیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پرجاری اپنے بیان میں عرفان صدیقی نے کہا کہ  یہ خبر اور اس میں بیان کی گئی تمام تفصیلات بے بنیاد ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت حکومتی کمیٹی میں شامل سات جماعتیں باہمی مشاورت اور اپنی اپنی قیادت سے راہنمائی حاصل کرنے کے عمل میں ہیں انہوں نے کہا کہ حتمی جواب تیار کرنے میں ایک ہفتہ مزید لگ سکتا ہے۔

 

یاد رہے کہ عرفان صدیقی کے اس بیان سے کچھ دیر قبل ہی یہ خبر سامنے آئی تھی کہ حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کے مطالبات پر جواب تیار کرتے ہوئے  9 مئی 2023 سے متعلق واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا پی ٹی آئی کا مطالبہ مسترد کردیا۔

رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت کی مذاکراتی کمیٹی نے پی ٹی آئی کے 2 نکاتی مطالبات کا جائزہ لیا، اس دوران حکومتی مذاکراتی کمیٹی  نے پی ٹی آئی کمیٹی کے لئے جواب تیارکرلیا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت نے 9 مئی سے متعلق جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

ذرائع کے مطابق حکومت کا مؤقف ہے کہ 9 مئی جی ایچ کیو پر، کورکمانڈر کے گھر حملہ ہوا، اس روز شہدا  کی یادگاروں اور مجسموں کی بے حرمتی کی گئی، اس دن منظم منصوبہ بندی سے فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے مذاکرات میں تحریری مطالبات پیش کردیے، 2 الگ الگ کمیشن بنانے کا مطالبہ

ذرائع کے مطابق حکومت کا موقف ہے کہ عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات پر جوڈیشل کمیشن نہیں بن سکتا، 9  مئی سے متعلق عدالتوں میں چالان پیش ہو چکے، 9 مئی کا کوئی سیاسی قیدی نہیں ہے۔

حکومتی جواب میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے مطالبات کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کی جانب سے پی ٹی آئی کو جواب مذاکراتی کمیٹی کو چوتھے دور میں تحریری طور پر جواب دیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مذاکراتی کمیٹی عرفان صدیقی پی ٹی آئی ذرائع کے کے مطابق

پڑھیں:

کئی دروازوں سے مذاکرات بیک وقت نہیں چلا کرتے: عرفان صدیقی کا بیرسٹر گوہر کو پیغام

اسلام آباد: حکومتی مذاکراتی ٹیم کے ترجمان عرفان صدیقی نے پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کی آرمی چیف سے ملاقات پر بیرسٹر گوہر کو پیغام دیا ہے کہ بیک وقت مختلف دروازوں سے مذاکرات نہیں کیے جا سکتے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے بیان میں حکومتی مذاکراتی ٹیم کے ترجمان عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ انہیں بیرسٹر گوہر کی آرمی چیف سے ملاقات اور اس میں ہونے والے مکالموں کی تفصیلات کا علم ہے۔

حکومتی مذاکراتی ٹیم کے ترجمان نے کہا کہ عمران خان اور علیمہ خان نے آرمی چیف سے بیرسٹر گوہر کی ملاقات کو مثبت اور خوش آئند قرار دیا ہے۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ اعلیٰ سطح پر براہ راست بات چیت کا آغاز ہو چکا ہے، جو کہ اطمینان بخش ہے، بیک ڈور اور فرنٹ ڈور دونوں طریقوں سے مذاکرات کا عمل جاری رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک وقت میں دو یا تین دروازوں سے مذاکرات نہیں چل سکتے، اس لیے اب چھوٹے دروازوں، کھڑکیوں یا روشن دانوں سے جھانکنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ اگر وہ دروازہ کھل چکا ہے جس کے لیے طویل عرصے سے کوششیں کی جا رہی تھیں، تو اب ان کوششوں کو چھوڑ دینا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • مذاکرات سے متعلق میڈیا پر آنے والی خبروں میں صداقت نہیں، عرفان صدیقی
  • حکومتی کمیٹی کا پی ٹی آئی مطالبات کے جواب میں موقف تیار کرنے کی خبر بےبنیاد ہے، عرفان صدیقی
  • پی ٹی آئی کے چارٹر آف ڈیمانڈ کے جواب میں حکومت نے ابھی اپنا مؤقف تیار نہیں کیا، عرفان صدیقی
  • پی ٹی آئی مطالبات پر موقف تیار کرنے کی خبر میں صداقت نہیں، عرفان صدیقی 
  • پی ٹی آئی کے چارٹر آف ڈیمانڈز کے جواب میں مؤقف تیاری کی خبر میں صداقت نہیں، سینیٹر عرفان صدیقی کی تردید
  • حکومتی کمیٹی نے پی ٹی آئی کے چارٹر آف ڈیمانڈز پر موقف تیار نہیں کیا: سینیٹر عرفان صدیقی
  • نو مئی سے متعلق جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کا فیصلہ، پی ٹی آئی مطالبات پر حکومتی جواب تیار
  • 9 مئی سے متعلق جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کا فیصلہ، پی ٹی آئی مطالبات پر حکومتی جواب تیار 
  • کئی دروازوں سے مذاکرات بیک وقت نہیں چلا کرتے: عرفان صدیقی کا بیرسٹر گوہر کو پیغام