اٹک کے 5 موضعات راولپنڈی کی حدود شامل
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اسلام آباد ایئر پورٹ---فائل فوٹو
پاکستان ایئر پورٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفیکشن کے مطابق اٹک کے 5 موضعات کو راولپنڈی کی حدود میں شامل کر لیا گیا ہے۔
پاکستان ایئر پورٹ اتھارٹی نے ایئر پورٹ کے مختلف علاقوں کی اٹک سے راولپنڈی میں شامل ہونے کی تصدیق ہے۔
نوٹیفیکشن کے مطابق اسلام آباد ایئر پورٹ کا رن وے، ایئر پورٹ کی مین ٹرمینل بلڈنگ اے ایس ایف کالونی اور 3 کلو میٹر کا ایریا بھی اٹک کی حدود میں شامل تھا۔
موسم کی خرابی اور آپریشنل وجوہات کے باعث مختلف ایئر پورٹس پر 10 ملکی و غیر ملکی پروازیں تاخیر کا شکار ہو گئیں۔
اس اقدام سے رن وے، ٹرمینل بلڈنگ، اے ایس ایف رہائشی کالونی اب راولپنڈی کی حدود میں شامل ہو گئی ہیں۔
اٹک اور راولپنڈی کی حدود کی وجہ سے قانونی مسائل میں مسافروں کو مشکلات کا سامنا تھا، اب اسلام آباد ایئر پورٹ کے تمام ایریاز کو تھانہ نصیر آباد کی حدود قرار دے دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: راولپنڈی کی حدود ایئر پورٹ
پڑھیں:
کوئٹہ کے دیسی ساختہ ایئر کولر، ’کم دام بہترین کام‘
ملک بھر میں گرمی کی لہر میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے، جوں جوں سورج آنکھیں دکھا رہا ہے درجہ حرارت میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ ایسے میں کوئٹہ کے باسی بڑھتی گرمی اور لوڈ شیڈنگ سے شدید پریشان ہیں، لیکن کوئٹہ کے مقامی افراد نے گرمی اور لوڈ شیڈنگ کا حل نکال لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں دن میں 12 گھنٹے اے سی، روم کولر اور پنکھا چلانے سے کتنے یونٹ خرچ ہوں گے؟
کوئٹہ کے وسط میں واقع قندھاری بازار میں ان دنوں دیسی ساختہ ایئر کولر تیار کیے جا رہے ہیں، ان ایئر کولرز میں پلاسٹک کی گول باڈی میں پنکھا اور مشین فٹ کی جاتی ہے اس کے بعد پانی کو کھینچنے والا پمپ نصب کرکے سائیڈوں پر بھوسا لگا دیا جاتا ہے اور یوں کم داموں میں دیسی ساختہ کولر تیار ہو جاتا ہے۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کولر فروخت کرنے والے دکاندار نے بتایا کہ یہ کولر بیٹری، سولر اور بجلی تینوں پر بآسانی چل جاتے ہیں ان دنوں مارکیٹ میں کولر کی مانگ میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے، ان کولروں کی قیمت برانڈڈ اور ایران سے آنے والے کولروں سے انتہائی کم ہے۔
’چھوٹا کولر 2800 سے 3200 روپے کے درمیان جبکہ بڑا کولر 3500 سے 4 ہزار روپے کے درمیان مل جاتا ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں کم خرچ روم کولر: ’ اب اے سی بیٹری پر بھی چلا سکتے ہیں‘
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے ایک شہری نے کہاکہ جب سے یہ دیسی ساختہ کولر مارکیٹ میں آئے ہیں تب سے غریب عوام کی زندگی آسان ہو گئی ہے۔ ڈھائی تین ہزار میں ہم یہ کولر خرید کر ایک چھوٹی سی بیٹری لگا دیتے ہیں اور یوں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے دوران بھی موسم کی شدت سے بچنا ممکن ہو جاتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بلوچستان بیٹری دیسی ساختہ کولر سورج سولر کوئٹہ گرمی کی شدت لوڈشیڈنگ وی نیوز