کوئٹہ، رہنماؤں کی رہائی کے باجود ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج جاری
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
سرکاری ڈاکٹروں کا مطالبہ ہے کہ حکومت ہسپتالوں کو پبلک پرائیوٹ پالیسی کے تحت چلانے کے بجائے تمام تر انتظامات سرکاری ڈاکٹروں کے حوالے کرے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے سرکاری ڈاکٹروں اور حکومت کے درمیان تنازعہ حل نہ ہو سکا۔ مختلف سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس نے اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے بجائے غریب عوام کیلئے ہسپتال کے دروازے بند کر دیئے ہیں۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے پہلے اپنے رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا، تاہم ڈاکٹرز رہنماؤں کی ضمانت پر رہائی کے باوجود ہسپتالوں میں خدمات سرانجام نہیں دے رہے ہیں۔ اب انکا مطالبہ ہے کہ حکومت سرکاری ہسپتالوں کو پبلک پرائیوٹ پالیسی کے تحت چلانے کے بجائے تمام تر انتظامات سرکاری ڈاکٹروں کے حوالے کرے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سرکاری ڈاکٹروں
پڑھیں:
مراکز صحت آؤٹ سورس نہیں کرنے دینگے: حافظ نعیم
لاہو ر (نوائے وقت رپورٹ)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بنیادی اور دیہی مراکز صحت کو آؤٹ سورس نہیں کرنے دیں گے۔ ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف میں سے ایک کو بھی نوکری سے نکالا گیا تو پنجاب حکومت کا تعاقب کیا جائے گا۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب کے ساتھ ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب خاتون ہیں، انھیں احتجاج کرنے والی خواتین کا کیوں خیال نہیں؟ سب کو معلوم ہے موجودہ حکومت کیسے معرضِ وجود میں آئی، خود ٹھیکے پر چلنے والی حکومت تمام بنیادی عوامی ضروریات کو بھی ٹھیکے پر دینا چاہتی ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے مال روڈ پر گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب کے زیراہتمام ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکس کے احتجاجی دھرنے میں شرکت کے موقع خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر پنجاب وسطی جاوید قصوری اور امیر لاہور ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ بھی اس موقع پر موجود تھے۔امیر جماعت نے کہا کہ جس بادشاہانہ طرز عمل سے مریم نواز حکومت چلا رہی ہے، صوبہ میں یہی وطیرہ ان سے قبل ان کے والد اور چچا نے اپنایا ہوا تھا، انھیں صرف اداروں کو اپنا نام دینے اور ان پر تختیاں لگانے کا شوق ہے، پنجاب پر مسلط شریف خاندان بتائے کہ کیا حکومتیں صحت اور تعلیم کو آؤٹ سورس کرتی ہیں؟ حکومت اور ریاست کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو سستی معیاری تعلیم اور صحت کی سہولیات یقینی بنائے۔