سندھ ہائی کورٹ نے ایم ڈی کیٹ کے امیدواروں کی سوالنامے کے اجراء کی درخواست پر آئی بی اے اور دیگر جواب جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

ہائیکورٹ میں ایم ڈی کیٹ کے امیدواروں کی سوالنامے کے اجراء کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ فریقین کی جانب سے جواب جمع نہ کروایا جاسکا۔ عدالت نے سماعت 24 جنوری تک ملتوی کردی۔ عدالت نے آئندہ سماعت تک آئی بی اے اور دیگر جواب جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ ایم ڈی کیٹ کے جوابات کی شیٹ فراہم کی گئی لیکن سوالنامہ فراہم نہیں کیا گیا۔ سوالنامہ کے بغیر سوالات کی جانچ ممکن نہیں ہے۔ ایم ڈی کیٹ میں غلطی یا سلیبس سے باہر کے سوالات ہوسکتے ہیں۔پنجاب اور کے پی میں ایم ڈی کیٹ امیدواروں کو جوابات کی شیٹ کے ساتھ سوالنامے کی کاپی فراہم کی گئی۔ سوالنامہ جاری کرنے اور تصدیق تک ایم ڈی کیٹ کے حتمی نتائج جاری کرنے سے روکا جائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جواب جمع

پڑھیں:

ججز کمیٹی کا رکن ہوں مگر مجھے علم ہی نہیں آئینی ترمیم کیس کی سماعت مقرر کردی گئی ہے، جسٹس منصور

سپریم کورٹ کے سینیئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ میں ججز کمیٹی کا رکن ہوں مگر مجھے علم ہی نہیں کہ آئینی ترمیم کا کیس سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے یہ ریمارکس بینچز کے اختیارات سے متعلقہ کیس مقرر نہ ہونے کے معاملے پر سماعت کے دوران دیے۔ مقدمہ میں فریق کے وکیل بیرسٹر صلاح الدین عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ کراچی سے صرف اسی کیس کے لیے آیا ہوں لیکن کاز لسٹ جاری نہیں ہوئی، عدالت نے آج کے لیے مقدمہ مقرر کرنے کا حکم دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ بینچز کے اختیارات محدود کرنے کا معاملہ، تحریری حکمنامہ جاری

جسٹس مںصور علی شاہ نے کہا کہ ہمیں اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا، ایڈیشنل رجسٹرار نذر عباس کو فوری بلائیں تاکہ پتا چلے کیس کیوں نہیں مقرر ہوا۔ بعدازاں، ڈپٹی رجسٹرار ذوالفقار احمد عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ ایڈیشنل رجسٹرار کی طبیعت ٹھیک نہیں، وہ چھٹی پر ہیں۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا جو مقدمہ مقرر کرنے کا حکم دیا وہ کیوں نہیں لگا، جس پر ڈپٹی رجسٹرار نے جواب دیا کہ ججز کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ ترمیم سے متعلقہ کیس 27 جنوری کو آئینی بینچ میں لگے گا۔ جسٹس منصور علی شاہ بولے، ’میں خود بھی کمیٹی کا رکن ہوں، مجھے تو کچھ علم نہیں‘۔

جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ جوڈیشل آرڈر کو انتظامی کمیٹی کیسے نظرانداز کرسکتی ہے۔ جسٹس عقیل عباسی نے بھی سوال کیا کہ کیا عدالتی حکم کمیٹی کے سامنے رکھا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: بینچز کے دائرہ اختیار سے متعلق کیس کی سماعت پیر تک ملتوی

ڈپٹی رجسٹرار نے جواب دیا کہ عدالتی حکم کمیٹی میں پیش کیا تھا۔ جسٹس عائشہ ملک نے استفسار کیا کہ ہماری پورے ہفتے کی کاز لسٹ کیوں تبدیل کردی گئی، ہم نے ٹیکس کے مقدمات مقرر کر رکھے تھے، جو تبدیل کردیے گئے۔

بعدازاں، عدالت نے ججز کمیٹی کا پاس کردہ آرڈر اور مینٹنگ منٹس کی تفصیلات طلب کرلیں۔ جسٹس عائشہ ملک نے ڈپٹی رجسٹرار سے کہا کہ کاز لسٹ کیوں تبدیل کی گئی اس حوالے سے کوئی تحریری ہدایت ہے تو وہ بھی پیش کریں۔ عدالت نے کیس کی سماعت میں مختصر وقفہ کردیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

27 جنوری wenews آئینی ترمیم اختیار محدود بینچز جسٹس عائشہ ملک جسٹس منصور علی شاہ دائرہ اختیارات سپریم کورٹ سماعت کیس مقرر

متعلقہ مضامین

  • اسد قیصر کی عبوری ضمانت میں 14 فروری تک توسیع
  • عمران خان کی سہولیات فراہمی کی درخواست،عدالت نے اڈیالہ جیل حکام کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا
  • عمران خان کی درخواست پر عدالت نے اڈیالہ جیل حکام کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا
  • بانی  پی ٹی آئی کی جیل میں سہولیات فراہمی کی درخواست پر انتظامیہ کو نوٹس جاری 
  • ججز کمیٹی کا رکن ہوں مگر مجھے علم ہی نہیں آئینی ترمیم کیس کی سماعت مقرر کردی گئی ہے، جسٹس منصور
  • چیف الیکشن کمشنر کے خلاف اندراج مقدمہ کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست، پرسوں سماعت 
  •     نائب وزیر اعظم نے  مراکش کشتی حادثے کے پاکستانی متاثرین کو بروقت مدد فراہم کرنے کی ہدایت کردی
  • وزیر خارجہ کی کشتی حادثے کے متاثرین کو مدد فراہم کرنے کی ہدایت
  • سپریم کورٹ: بانی پی ٹی آئی درخواست پر رجسٹرار اعتراضات کیخلاف اپیل سماعت کیلئے مقرر