سام سنگ گلیکسی ایس 25 کی لیک ویڈیو نے صارفین کو مایوس کردیا؟
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
کچھ دنوں قبل سام سنگ گلیکسی ایس 25 سیریز کی ایک پروموشنل ویڈیو لیک ہوئی تھی جس نے صارفین کو لانچنگ سے قبل ہی اسمارٹ فون کا بصری تجربہ فراہم کیا تھا تاہم کمپنی کی جانب سے باقاعدہ درخواست کے بعد اسے ہٹا دیا گیا ہے۔
ویڈیو اب بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کر رہی ہے اور اس میں سام سنگ کے تازہ ترین فون میں اے آئی ٹیکنالوجی کو بطور فون کا سب سے بڑا سیلنگ پوائنٹ دکھایا گیا ہے۔
ایپل کی طرح، گلیکسی ایس 25 فونز اے آئی خصوصیات سے لیس ہیں۔ سام سنگ کے اندر سے رپورٹس سامنے آئی ہیں جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فون میں اے آئی لارج لینگویج ماڈلز سے چلنے والے Bixby کے ساتھ ساتھ Google Gemini کے خصوصی فیچرز ایپل کے اے آئی فیچرز کو خاک میں ملا دیں گے۔
تاہم اسے متعارف کرائے جانے سے پہلے لیک ہونے والی ویڈیو میں تشہیر کردہ فون کے فیچرز صارفین کو دوسرے عام اے آئی فونز کی طرح ہی لگے۔
ویڈیو میں دکھایا گیا کہ فون کے ڈسپلے پر کچھ خاص ٹولز ہیں جیسے رات کے وقت کی ویڈیو ریکارڈنگ کو اچھی طرح سے بہتر بنایا گیا ہے اور ساتھ ہی وائس ریکارڈنگ میں غیرضروری آوازوں کو ہٹایا جاسکتا ہے۔
لیکن بہت سی اپ گریڈیشن دوسرے اے آئی اسمارٹ فونز کی طرح ہیں۔
سافٹ ویئر کے علاوہ نئے فون میں بیٹری کی گنجائش، چارجنگ کی رفتار، کیمرے اور ڈسپلے ایک جیسے ہوں گے۔ گیلیکسی ایس 25 کا ہارڈ ویئر سے متعلق سب سے بڑا سیلنگ پوائنٹ Snapdragon 8 Elite chipset ہے جو بڑے پیمانے پر پرفارمنس کا حامل ہے۔
گیلیکسی ایس 25 الٹرا کی باقاعدہ ڈیلیوری جمعہ، 7 فروری سے شروع ہونے کی توقع ہے۔ یہ ڈیلیوری ان لوگوں تک جائے گی جنہوں نے 5 دن پہلے پری آرڈر کیا ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
حکومت نے ایک اور آئی پی پی کے ساتھ سیٹلمنٹ ایگریمنٹ کے تحت پاور معاہدہ ختم کردیا
حکومت اور انڈپنڈنٹ پاور کمپنیوں کی جانب سے تصفیوں کے ساتھ معاہدے ختم کرنے کا سلسلہ جاری ہے، حکومت کے ساتھ ایک اور آئی پی پی نے سیٹلمنٹ ایگریمنٹ کے تحت پاور معاہدہ ختم کردیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق میسرز روش پاکستان پاور لمیٹڈ نے حکومت سے پاور پرچیز معاہدہ ختم کرنے کی اطلاع سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی انتظامیہ کو آگاہ کردیا ہے۔
پی ایس ایکس کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ میسرز روش پاکستان پاور کمپنی، آلٹرن انرجی لمیٹڈ کے ماتحت کام کرتی ہے۔
خط کے مطابق حکومت اور صدر پاکستان کی فراہم کردہ گارنٹی پر کمپنی نے معاہدہ ختم کیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی سینٹرل پاور پرجیزنگ ایجنسی سے تمام واجبات کمپنی نے وصول کرلیے ہیں، پاور کمپلیکس کو حکومت کے زیر انتظام نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی کے حوالے کردیا گیا ہے۔