بھارتی گلوکار نے اپنی دوست سے شادی کرلی
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
معروف بھارتی گلوکار درشن راول نے اپنی دوست دھارل سورلیا کے ساتھ روایتی انداز میں شادی رچالی۔
شادی کی تقریب میں دلہن نے سرخ لہنگا جبکہ دلہا نے سفید کڑھائی والے شیروانی میں سب حآضرین کو متاثر کیا۔ درشن نے انسٹاگرام پر تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ”میری بہترین دوست ہمیشہ کے لیے۔“
انسٹا گرام پر شیئر کی گئی تصاویر میں جوڑے کو خوشی سے مسکراتے اور اپنی نئی زندگی کی شروعات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
پہلی تصویر میں درشن نے دھارل کو گلے لگایا ہوا ہے، دوسری تصویر میں دونوں شادی کے منڈپ میں بیٹھے ہوئے ہیں، اور ایک اور تصویر میں ان کے ہاتھوں میں ہاتھ دیے دکھایا گیا ہے۔
درشن نے دھارل کو مداحوں اور دوستوں نے تصاویر پر مبارکباد کے پیغامات کی بھرمار کر دی۔
ایک مداح نے لکھا دونوں کو دیکھ کر دل خوش ہو گیا، آپ کی جوڑی ہمیشہ سلامت رہے۔ ایک اور صارف نے کہاکہ انتظار کی گھڑیاں ختم ہوا اور یہ لمحہ انتہائی خوبصورت ہے، زندگی بھر کی خوشیوں کے لیے دعاگو ہوں۔
واضح رہے کہ دھارل سورلیا کا پس منظر آرکیٹیکچر اور ڈیزائن سے ہے، جبکہ درشن راول مشہور گلوکار ہیں، انہوں نے کئی ہٹ گانے دیے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پی اے سی ، دو ماہ میں 118 ارب 53 کروڑ کی ریکوری کرلی
پی اے سی ، دو ماہ میں 118 ارب 53 کروڑ کی ریکوری کرلی WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )پبلک اکا ئونٹس کمیٹی کی جانب سے دو ماہ میں اربوں روپے کی ریکور کرنے کی تفصیلات سامنے آگئیں۔چیئرمین پی اے سی جنید اکبر خان نے کہا کہ دو ماہ میں 118 ارب 53 کروڑ کی ریکوری ہو چکی ہے اور یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے اعداد و شمار ہیں۔اجلاس میں وزارت آبی وسائل اور واپڈا میں 58 گاڑیوں کے غلط استعمال کا آڈٹ اعتراض پر بحث ہوئی۔آڈیٹر جنرل حکام نے بتایا کہ وزارت اور واپڈا میں 58 گاڑیاں غیر مجاز افسران کو الاٹ کی گئیں، 2021 سے 2023 کے درمیان مختلف ماڈلز کی گاڑیاں خریدی گئیں۔
آڈٹ بریف میں بتایا گیا کہ گاڑیاں منصوبوں کے لیے خریدی گئیں اور اسی مقصد کے لیے استعمال ہونی چاہیے تھیں، یہ گاڑیاں منصوبوں کے لیے افسران کو الاٹ کی گئی تھیں لیکن اس سے قومی خزانے کو 15 کروڑ 32 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔سیکریٹری آبی وسائل نے کہا کہ ڈی اے سی نے فیصلہ کیا کہ اس میں ذمہ داروں کا تعین کیا جائے، ہم 60 دنوں میں انکوائری کرکے ذمہ داروں کا تعین کریں گے۔چیئرمین پی اے سی جنید اکبر نے لپا لپ یہ آسان معاملہ ہے ایک ماہ میں انکوائری مکمل کریں۔