شکار پور: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے سابق صوبائی وزیر غالب ڈومکی زخمی، 2 گارڈز ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
سندھ کے ضلع شکار پور میں انڈس ہائی وے پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے سابق صوبائی وزیر میر غالب خان ڈومکی زخمی جبکہ ان کے 2 گارڈز ہلاک ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ کا نوٹس لے لیا
شکار پور پولیس کے مطابق انڈس ہائی وے پر ڈاکوؤں نے سابق وزیر کی گاڑی پر فائرنگ کردی، جس سے میر غالب خان ڈومکی کے 2 گارڈز ہلاک ہوگئے ہیں، پولیس کی جوابی فائرنگ سے 2 ڈاکو بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
ایس ایس پی شاہزیب چاچڑ کے مطابق انڈس ہائی وے پر فیضو لاڑو کےمقام پر ڈاکوؤں نے سابق وزیر میر غالب خان ڈومکی کی گاڑی پر فائرنگ کی، جس کےنتیجے میں میر غالب ڈومکی پاؤں میں گولی لگنےسےزخمی ہوگئے ہیں۔
مزید پڑھیں:سندھ میں ڈاکوؤں کے حملے: اجناس کی ترسیل شدید متاثر، رمضان میں بحران کا خدشہ
میر غالب ڈومکی کو سکھر کے نجی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، پولیس کے موقع پر پہنچنے پر پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس سے 2 ڈاکو ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پولیس سابق صوبائی وزیر سکھر سندھ شکار پور فیضو لاڑو گارڈز میر غالب خان ڈومکی ہلاک.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پولیس سکھر شکار پور گارڈز میر غالب خان ڈومکی ہلاک میر غالب خان ڈومکی شکار پور
پڑھیں:
نوشہرہ،ایکسائز موبائل سکواڈ پر فائرنگ سے 2کانسٹیبل اور ڈرائیور شہید، ایک سب انسپکٹر شدید زخمی
نوشہرہ،ایکسائز موبائل سکواڈ پر فائرنگ سے 2کانسٹیبل اور ڈرائیور شہید، ایک سب انسپکٹر شدید زخمی WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز
نوشہرہ(سب نیوز)نوشہرہ میں ایکسائز موبائل سکواڈ پر فائرنگ کر کے 2 کانسٹیبل اور ڈرائیور کو شہید کر دیا گیا۔ایکسائز پولیس کے مطابق جی ٹی روڈ پر تارو پبی کی حدود میں نامعلوم افراد نے ایکسائز موبائل سکواڈ پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں دو کانسٹیبل اور ڈرائیور زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ ایک سب انسپکٹر شدید زخمی ہے، جاں بحق ہونے والوں میں کانسٹیبل افتخار اور مجاہد شامل ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ سب انسپکٹر فاروق کو 5 گولیاں لگیں جسے زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش کا آغاز کر دیا۔چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے ایکسائز اہلکاروں پر فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی اور کہا کہ فائرنگ کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، فائرنگ کے نتیجے میں شہید اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ایکسائز فورس جانوں کا نذرانہ دے کر صوبے میں منشیات کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے، منشیات فروشوں کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کی جائیں گی۔وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے بھی واقعے کی شدید مذمت کی اور پولیس کو فائرنگ میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کے لئے کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی۔انہوں کا واقعے میں دو ایکسائز پولیس اہلکاروں کی شہادت پر اظہار افسوس اور شہدا کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا جبکہ زخمی اہلکار کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ سوگوار خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں، صوبائی حکومت شہدا کے لواحقین کو تنہا نہیں چھوڑے گی، شہدا کے اہل خانہ کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی، فائرنگ میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکتے، شہدا کے لواحقین کو مکمل انصاف فراہم کیا جائے گا۔ دوسری جانب محکمہ ایکسائز انٹیلی جنس ٹیم کے شہید دو اہلکاروں سمیت ڈرائیور کی نماز جنازہ پولیس لائن پشاور میں ادا کر دی گئی۔نماز جنازہ میں آئی جی خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید، سی سی پی او، ایس ایس پی آپریشنز سمیت ایکسائز حکام نے شرکت کی۔