جنگ بندی کے بعد 630 امدادی ٹرک غزہ میں داخل
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
غزہ میں اتوار کے روز جنگ بندی کے بعد 630 ٹرک امدادی سامان لے کر شہر میں داخل ہوگئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ایک عہدیدار نے حماس اسرائیل جنگ بندی پر عمل درآمد شروع ہونے کے بعد غزہ میں ٹرکوں کی آمد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 15 مہینوں کی اس سخت جنگ کے بعد امدادی کارروائیوں کی ضرورت بہت زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیے:الخدمت فاؤنڈیشن نے غزہ کے لیے امدادی سامان کی نئی کھیپ روانہ کردی
غزہ میں جنگ بندی کے امکانات روشن ہوتے ہی امدادی تنظیموں کے سینکڑوں ٹرکوں نے سرحد پر موجود متعدد داخلی راستوں پر پڑاؤ ڈالا تھا اور اجازت ملنے کے انتظار میں تھے۔ جنگ بندی معاہدے کے تحت روزانہ 600 ٹرکوں کے غزہ میں داخلے کی اجازت ملی ہے۔
غزہ پہنچنے والے ان ٹرکوں میں خوراک، ادویات، کپڑے اور دوسری امدادی اشیا موجود ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
aid Gaza gaza ceasefire اسرائیل امداد غزہ جنگ بندی.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
روس نے یوکرین میں 3 روزہ جنگ بندی کا اعلان کردیا
روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر یوکرین میں 8 سے 10 مئی تک جنگ بندی کا اعلان کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر نے سیز فائر کے اعلان ساتھ ہی یوکرین کو خبردار کیا ہے کہ اگر سیز فائر کی خلاف ورزی ہوئی تو ہماری افواج مؤثر جواب دیں گی۔
کریملن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ روس سمجھتا ہے کہ یوکرین کو بھی اس (سیز فائر) مثال پر عمل کرنا چاہیے۔
تاحال یوکرین نے روس کی جانب سے یک طرفہ جنگ بندی کے اعلان پر تاحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
خیال رہے کہ روس کی جانب سے یوکرین میں سیز فائر کا اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی حملوں پر شدید تنقید کی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر روسی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ولادیمیر، بس کرو! ہر ہفتے 5 ہزار فوجی مارے جا رہے ہیں۔
امریکی صدر نے مزید کہا تھا کہ میں روس کے یوکرین پر حملوں سے خوش نہیں ہوں۔ یہ حملے غیر ضروری اور بہت غلط وقت پر کیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ روس میں دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کی یاد میں 9 مئی کو "یوم فتح" منایا جاتا ہے۔
اس دن کی مناسبت سے ہی روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے 8 سے 10 مئی تک جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔
تاہم روسی صدر کے سیز فائر کے اعلان کو امریکی صدر ٹرمپ کی حمایت دوبارہ حاصل کرنے کی ایک کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ روس نے یوکرین میں سیز فائر کا اعلان کیا ہو اس سے قبل اپریل 2025 میں پوٹن نے یک طرفہ طور پر ایسٹر جنگ بندی کا اعلان کیا تھا جو صرف 30 گھنٹے جاری رہ سکی تھی۔