رمضان شوگر مل ریفرنس وزیراعظم کے وکیل سے بریت کی درخواست پر دلائل طلب
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 جنوری ۔2025 )اینٹی کرپشن عدالت نے رمضان شوگر مل ریفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف کے وکیل سے بریت کی درخواست پر آئندہ سماعت پر دلائل طلب کر لیے ہیںاینٹی کرپشن کورٹ کے جج سردار محمد اقبال ڈوگر نے وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس پر سماعت کی، شہباز شریف کی جگہ ان کے پلیڈر انوار حسین حاضری کیلئے پیش ہوئے.
(جاری ہے)
دوران سماعت معاون وکیل کی جانب سے استدعا کی گئی کہ شہباز شریف کے سینئر وکیل امجد پرویز آج دلائل کیلئے دستیاب نہیں مہلت دی جائے، عدالت نے آئندہ سماعت پر شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز سے بریت کی درخواست پر دلائل طلب کر لئے سابق وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز حاضری کیلئے عدالت پیش نہ ہوئے حمزہ شہباز کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ حمزہ شہباز بیٹی کا چیک اپ کرانے ملک سے باہر گئے ہوئے ہیں عدالت حمزہ شہباز کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرے. عدالت نے حمزہ شہباز کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 22 جنوری تک ملتوی کر دی یاد رہے کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے اینٹی کرپشن کورٹ میں بریت کی درخواست دائر کر رکھی ہے نئے نیب قانون کے تحت یہ کیس احتساب عدالت سے اینٹی کرپشن کورٹ منتقل ہوا ہے شہباز شریف پر سرکاری خزانہ سے رمضان شوگر ملز کے فائدہ کیلئے گندہ نالہ کی تعمیر کا الزام ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بریت کی درخواست رمضان شوگر شہباز شریف
پڑھیں:
9 مئی جلاوگھیراو:بانی پی ٹی آئی کی 8مقدمات میں ضمانتوں پر سماعت آج ہوگی۔
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ کے حوالے سے درج8 مقدمات میں ضمانتوں کی درخواستوں پر سماعت آج ہوگی۔ لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ کی سربراہی جسٹس شہباز رضوی کریں گے۔ عدالت نے پراسکیوشن کو دلائل دینے کے لیے طلب کر لیا ہے، جبکہ گزشتہ سماعت پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے اپنے دلائل مکمل کیے تھے۔ عمران خان نے جناح ہاؤس سمیت جلاؤ گھیراؤ کے آٹھ مقدمات میں ضمانتوں کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ اس حوالے سے عدالت کی جانب سے گزشتہ سماعتوں میں مختلف قانونی نکات پر بحث کی گئی تھی اور آج کی سماعت میں مزید دلائل متوقع ہیں۔ واضح رہے کہ یہ مقدمات 9 مئی کو پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہروں اور تشویشناک واقعات سے متعلق ہیں، جس میں متعدد سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا تھا۔