پاکستان میں 28 سال کے طویل وقفے کے بعد تیارکردہ سندھی زبان کی پہلی فلم ’سندھو جی گونج‘ یعنی ’انڈس ایکو‘ جے پور فلم فیسٹیول میں نمائش کے لیے پیش کی جارہی ہے، جہاں اس فلم کا پریمیئر 21 جنوری کو ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں لڑکیوں کی کم عمری میں شادی پر فلم ’سلمیٰ۔ خاموش چیخ‘ ریلیز

جے پور فلم فیسٹیول میں ’سندھو جی گونج‘  کے پریمیئر کو پاکستان فلم انڈسٹری کے لیے ایک تاریخی لمحہ قرار دیا جارہا ہے کیونکہ 1997 کی آخری سندھی فلم ’ہمت‘ کے بعد پاکستان میں بننے والی یہ پہلی سندھی فلم ہے۔

Pakistan will release its first Sindhi-language film in 28 years at the Jaipur Film Festival in India.

Sindhu Ji Goonj (Indus Echoes) will premiere on January 21, 2025, making history for the Pakistani film industry.#SindhuJiGoonj pic.twitter.com/AnlSiuLWtg

— Sahil Chandio (@sahil_chandio1) January 19, 2025

ہدایت کار راہول اعجاز کی فیچر سندھی فلم ’سندھو جی گونج‘ عنقریب پاکستانی سینماؤں میں بھی نمائش کے لیے پیش کی جائے گی، اس فلم کیمکہانی پانچ متوازی کہانیوں کے ذریعے ایک زبردست مرکزی کہانی بیان کرتی ہے۔

فلم ’سندھو جی گونج‘ کی کہانی خطے کے ثقافتی ورثے کی علامت طاقتور دریائے سندھ اور اس کے ارد گرد آباد لوگوں کے گرد گھومتی ہے، راہول اعجاز کے مطابق، طاقتور دریائے سندھ کی استعاراتی اہمیت ثقافتی اور تاریخی حوالوں سے اس فلم کی محرک رہی ہے۔

’فلم خوبصورتی سے کہانیاں بیان کرتی ہے، جس میں سندھ کے قدرتی حسن کو دکھایا گیا ہے۔‘

مزید پڑھیں:پاکستان کی پہلی اینیمیٹڈ فلم ‘دی گلاس ورکر’ آسکر ایوارڈز کے لیے نامزد

فلم ’سندھو جی گونج‘ کی تیاری میں 3 مختلف فلم اسٹوڈیوز نے بین الاقوامی اشتراک کیا ہے، جس میں جنوبی کوریا کی فلم این چپس میڈیا پروڈکشنز، شام فلمز، اور بگ میٹا فلمز شامل ہیں۔

’سندھو جی گونج‘ فلم پاکستان، جنوبی کوریا اور بنگلہ دیش کے درمیان مشترکہ پروڈکشن ہے، جو پاکستانی سنیما کی عالمی رسائی کی غمازی کرتی ہے، اس فلم کے ایگزیکٹو پروڈیوسر شمعون عباسی ہیں۔

مزید پڑھیں:رنگ فلم فیسٹیول، امریکا میں پاکستانی فلم میکرز کا عالمی ایوارڈ میلہ

سندھو جی گونج کا ورلڈ پریمیئر کراچی میں 16 جنوری کو سِنے پیکس سینما میں پہلے ہی ہوچکا ہے، پاکستانی شائقین بھی اینتھم فلمز کے ذریعے پاکستان بھر کے سینما گھروں نمائش کا انتظار کر رہے ہیں، اس ضمن میں حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

جے پور فلم فیسٹیول میں ’سندھو جی گونج‘ کا نمائش کے لیے پیش کیا جانا سندھی فلم انڈسٹری میں ایک نئے باب کا آغاز بھی ثابت ہوگی جس سے ثقافتوں اور کہانیوں کو دنیا بھر کی سرحدوں کو پار کرنے کا موقع بھی ملے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اینتھم فلمز بنگلہ دیش پاکستان جنوبی کوریا جے پور سندھو جی گونج سندھی زبان سینما گھر فلم فلم اسٹوڈیوز فلم انڈسٹری فلم فیسٹیول

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بنگلہ دیش پاکستان جنوبی کوریا جے پور سندھو جی گونج سندھی زبان سینما گھر فلم فلم انڈسٹری فلم فیسٹیول سندھی فلم کے لیے اس فلم جے پور

پڑھیں:

بھارتی کرکٹٹیم کے پاکستان نہ آنے سے شائقین اور اسپانسر شپ پر اثر پڑسکتا ہے

(رپورٹ: سید وزیر علی قادری) بھارتی کرکٹ ٹیم کے پاکستان نہ آنے سے شائقین ‘ اسپانسرز اوربراڈ کاسٹ ریونیو پر اثرپڑسکتا ہے‘ایونٹ کی کشش کم ہوسکتی ہے‘ بھارت کا کرکٹ ٹیم پاکستان نہ بھیجنا خارجہ پالیسی کا حصہ بھی ہوسکتا ہے‘ عالمی سطح پر بھارت اپنے مفادات کو ترجیح دیتا ہے‘ جبکہ یہ عالمی سطح پرپاکستان کے خلاف ساز باز کا بھی حصہ معلوم ہوتا ہے‘بھارت پاکستان آتا تو میدان شائقین سے بھرہوتے اور کھیل پروان چڑھتا، بھارت کے رویے سے نہ صرف کھیل کو نقصان ہوگا بلکہ یہ شائقین کرکٹ کے لیے مایوسی کاسبب بنے گا، آئی سی سی کو بھارتی حکومت اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے رویے کا نوٹس لینا چاہیے تاکہ کرکٹ کو سیاست سے بچایا جاسکے۔ ان خیالات کا اظہار نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر اسامہ رضی‘ سینئرصحافی وکالم نویس اعجاز احمد طاہر اعوان، سیکرٹری پاکستان کلچرل سینٹرشارجہ ملک خادم شاہین اورچیئرمین پی ایس کیو ایس انٹرنیشنل جاوید رضا نے جسارت کے سوال کیا پاکستان میں بھارتی ٹیم کے نا کھیلنے پر چیمپینز ٹرافی میں شائقین کی دلچسپی کمی کا باعث بنے گی ؟کے جواب میں کیا۔اعجاز احمد طاہر اعوان نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی”” میں ہندوستان کے نہ کھیلنے کا شائقین پر یقینااثر پڑ سکتا ہے، کیونکہ ہندوستانی ٹیم دنیا کی سب سے مشہور اور پسندیدہ کرکٹ ٹیموں میں سے ایک ہے۔ ہندوستانی کرکٹ کے لاکھوں شائقین دنیا بھر میں موجود ہیں، اور ان کے میچز ہمیشہ بڑی توجہ حاصل کرتے ہیں۔اس کے ممکنہ اثرات میں سر فہرست ہندوستانی ٹیم کے نہ ہونے سے ایونٹ کی کشش کم ہو سکتی ہے، خاص طور پر جنوبی ایشیا کے شائقین کے لیے۔اس کے علاوہ ہندوستانی ٹیم کے میچز زیادہ ناظرین کو اپنی طرف کھینچتے ہیں، جس کا اثر براڈکاسٹ ریونیو اور اسپانسرشپ پر بھی پڑ سکتا ہے۔ ہندوستان کی عدم موجودگی سے مقابلے کا معیار کمزور ہو سکتا ہے، کیونکہ وہ ہمیشہ ایک مضبوط ٹیم سمجھی جاتی ہے۔ اگر ہندوستان کا نہ کھیلنا کسی سیاسی یا دیگر تنازع کی وجہ سے ہے، تو یہ کھیل کے مداحوں کو مایوس کر سکتا ہے اور کرکٹ کے میدان میں سیاست کے اثرات کو اجاگر کر سکتا ہے۔ اس کے برعکس دوسرے ممالک کی ٹیموں کے شائقین اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں اور ٹیموں کی حمایت کریں گے، لیکن ہندوستانی کرکٹ ٹیم کی غیر موجودگی ایونٹ کی مجموعی مقبولیت کو متاثر کر سکتی ہے۔جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا کہ سوال بظاہر توغیر سیاسی لگ رہا ہے لیکن ا س غیر سیاسی سوال میںریجنل ڈیولپمنٹ اور عالمی سطح پر بھارت کی عالمی طاقتوں کے ساتھ ساز باز چھپی ہوئی محسوس ہوتی ہے‘اس میں جنرل باجوہ نے بھارت کے حوالے سے 78سالہ پروپاکستانی مؤقف سے یوٹرن لے کر انہوں نے بھارت کی بالادستی کو قبول کرنے کی پوزیشن لی،اس ہم وقت امریکا اوربھارت کے موقف کے سامنے لیٹ گئے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ توبھارت کا ہی ہے، وہ یہ دیکھ رہا ہے کہ جو لوگ بھارت سے ڈیل کرنا چاہ رہے ہیں،وہ ان معاملات کو سامنے رکھ رہاہے تاکہ اسی کے مطابق ڈیل کو آگے بڑھا سکے، دوسری جانب پاکستان میں عوام کے لیے ٹھکرائے ہوئے مسلط کردہ لوگ ہیں یہ عوام کے نمائندہ لوگ نہیں ہیں‘ یہ عوام کی نظروں میں ان کے لیے بہت زیادہ نفرت کی رائے پائی جاتی ہے، یہاں شائقین کی رائے کی بنیاد پر معاملات نہیں چلائے جارہے، شائقین اورعوام کو جن سے دلچسپی ہے انہیں یہاں ا ٹھا کر باہر پھینک دیا جاتاہے اور عوام کے مسترد کردہ لوگوں کو لاکر مسند اقتدار پر بٹھا دیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ چمپیئن ٹرافی کا مسئلہ اس سے جڑا ہوا ہے، بھارت بہت محتاط ہے ‘ نئی دہلی غیرنمائندہ اورعوام کی نظروں میں گرے ہوئے لوگوں سے ڈیل بنا کر آگے بڑھنا نہیں چاہتا، ظاہر ہے وہ بہت زیادہ منجھے ہوئے محتاط اور خارجہ پالیسی کو چلانے والے لوگ ہیں، یہاں پاکستان میںشائقین جب بھی بھارت سے میچ ہوگا تو اسے جنگ کے طور پر میدان میں دیکھنا چاہتے ہیںمیدان جنگ کا منظرکھیل کے میدان میں بھی نظر آتا ہے۔ اسامہ رضی نے کہا کہ اب تک جو سارا معرکہ آرائی تھی وہ بھارت کے سامنے مغلوبیت کے طور پر ڈھلتی چلی گئی ہے، نواز شریف کا تو منہ نہیں تھکتا کہ اگر ان کی حکومت ختم نہ کی گئی ہوتی تو بھارت کے ساتھ دوستی کے نام پر سب کچھ کرچکے ہوتے، اس لیے چیزوں کی بنیادیں ہل گئی ہیں۔چیئرمین پی ایس کیو ایس انٹرنیشنل جاوید رضا نے کہا کہ اگر پاکستانیوں کی دلچسپی محض انڈیا کے نہ کھیلنے کی وجہ سے کم ہوتی ہے تو پھر بہت معذرت کے ساتھ جذبہ حب الوطنی پر بڑا سوالیہ نشان لگنا کوئی حیرت کی بات نہیں ہونی چاہیے۔سیکرٹری پاکستان کلچرل سینٹرشارجہ ملک خادم شاہین نے کہا کہ اگر بھارتی ٹیم پاکستان آتی تو ہر میچ پیک پر ہوتا اور تماشائی بہت زیادہ ہوتے ‘ یہ پاکستان کے لیے نیک شگون نہیں ہے‘ بھارت کی ہٹ دھرمی سے شائقین کرکٹ کو نقصان پہنچتا ہے، انڈیا کی سوچ کرکٹ کے لیے نہیں مودی سرکار نے اپنی سیاست چمکانے اور کرسی کو تقویت دینے کے لیے کرکٹ کا بیڑا غرق کردیا ‘ آئی سی سی اوربھارتی کرکٹ بورڈ کو اس حوالے سے سوچنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • نیو گوادر انٹرنیشنل ائیر پورٹ آج سے آپریشنل ہوگا  
  • حماس کی طرف سے رہا ہونیوالی اسرائیلی خواتین کو تحفے میں دیے گئے بیگ میں کیا خاص چیز تھی؟
  • دلجیت دوسانجھ کی فلم پر انڈیا میں پابندی، دنیا بھر میں ریلیز کی تاریخ سامنے آگئی
  • پاکستان کی پہلی سندھی فیچر فلم کے چرچے، جے پور فلم فیسٹیول میں پریمیئر ہوگا
  • پاکستانی نژاد انگلش فاسٹ بولر ثاقب محمود کو بھارتی ویزا جاری
  • سیما اور بچوں کو حوالے کیا جائے، ایک بار پھر پاکستانی شوہر کی بھارتی وزیر جے شنکر سے اپیل
  • بھارتی کرکٹٹیم کے پاکستان نہ آنے سے شائقین اور اسپانسر شپ پر اثر پڑسکتا ہے
  • چیمپئینز ٹرافی،بھارت کا افتتاحی تقریب کو متنازع بنانے کیلئے پروپیگنڈہ
  • جان ابراہم کی فلم دی ڈپلومیٹ کا پوسٹر جاری، ریلیز تاریخ بھی سامنے آگئی