کپتان قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم شان مسعود کا کہنا ہے کہ ذاتی اچیومنٹس اتنی اہم نہیں ٹیم کا جیتنا ضروری ہے۔ ہمیں کوشش کرنی ہوگی کہ زیادہ ٹیسٹ میچز کھیلیں۔ ہم نے ہوم کنڈیشن پر وننگ مومینٹم برقرار رکھنا ہے۔ ویسٹ انڈیز کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ جیتنے کے بعد ملتان میں پریس کانفرنس کے دوران شاہ مسعود نے کہا کہ ایسا نہیں کہ ہم جیت گئے تو سب ٹھیک ہے، کافی چیزیں نوٹ کی ہیں اورانہیں مزید بہتر کرنے کے لئے اس پر کام کریں گے۔ ہمیں اپنی کمزوریاں پتہ ہیں،اپنے بیٹنگ یونٹ کو مواقع دینے ہوں گے۔شان مسعود نے کہا کہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں اچھا پرفارم کرنا ہے تو ہوم کے سارے میچز جیتنا ہوں گے، اگلے 10 مہینے بعد ہماری اگلی ٹیسٹ سیریز ہے۔ہمیں کوشش کرنی ہوگی کہ زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ میچز کھیلیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی فاسٹ باولرز کا اُس طرح سے رول نہیں ہے، یہ ایک ٹیم گیم ہے اس میں ایک چیز بہتر کرنے کے لئے کچھ شعبوں کی قربانی دینی پڑتی ہے۔ اگلے ٹیسٹ سائیکل میں فاسٹ باولرز کا رول زیادہ ہوگا۔شان مسعود کا کہنا تھا کہ 20 وکٹیں لیے بغیر آپ ٹیسٹ کرکٹ نہیں جیت سکتے، ضروری نہیں کہ ایک ہی باولر پر انحصار کیا جائے، ابرار احمد آیا اس نے اچھی پرفارمنس دی، ہم نے پچ کے حساب سے زیادہ سے زیادہ رنز بنانے اور 20 وکٹیں لینی ہوں گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ابھی اگلے ٹیسٹ میچ کے لئے پلئینگ الیون کا نہیں سوچا، ابھی تو اس ٹیسٹ کے بھی 2 دن باقی ہیں، کاشف علی اور روحیل نذیر نے اچھی پرفارمنسز دی ہیں، ابھی ہمارا یہ خیال ہے کہ ٹیم کو ہوم کنڈیشن میں کیسے مضبوط کریں۔ ہم ابھی بہترین ٹیم پہلے کھلائیں گےاس کے بعد آہستہ جہاں ضرورت ہوگی وہاں کھلاڑی کھلائیں گے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ملتان ٹیسٹ تاریخ کا مختصر ترین میچ

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلا 5 روزہ میچ کا تیسرے روز ہی فیصلہ کن اختتام ہو گیا جس کے بعد یہ میچ ٹیسٹ کرکٹ تاریخ کا مختصر ترین میچ بن گیا ہے، اس میچ میں ویسٹ انڈیز کی 20 وکٹیں تاریخ کی کم ترین گیندوں پر گر گئیں۔

دوسری جانب پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف اب تک کے سب سے مختصر ٹیسٹ میچ میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے صرف 177.2 اوورز میں 127 رنز سے فتح حاصل کر کے نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔

ملتان میں سنسنی خیز مقابلے میں دونوں ٹیمیں بغیر کسی ڈکلیئر کے 2 بارآؤٹ ہوئیں اور میچ صرف 1054 گیندوں (تقریباً 175.4 اوورز) میں ہی مکمل ہو گیا۔

پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 280 رنز بنائے جس میں سعود شکیل اور محمد رضوان کے درمیان 100 سے زیادہ رنز کی شراکت قائم ہوئی۔

جواب میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم صرف 137 رنز پر ڈھیر ہوگئی جس میں پاکستان کے اسپنرز ساجد خان اور نعمان علی نے تباہ کن بولنگ کی اورمجموعی طور پر 9 وکٹیں حاصل کیں۔

اس کے بعد میزبان ٹیم نے اپنی دوسری اننگز میں 157 رنز کے اضافے کے ساتھ مہمان ٹیم کے خلاف برتری حاصل کی ، دوسری اننگز میں ویسٹ انڈیز کے بولرجومیل واریکن نے متاثر کن بولنگ کرتےہوئے پاکستان کے 7 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

آخری ہدف کے تعاقب میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم 36.3 اوورز میں 123 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی جس میں ساجد اور نعمان خان نے ایک بار پھر مہمان ٹیم کی بیٹنگ لائن کو تہس نہس کر دیا۔

پاکستان کو 127 رنز سے تاریخی فتح حاصل ہوئی اور اس طرح یہ پاکستانی سرزمین پر کھیلا جانے والا یہ سب سے مختصر ترین 5 روزہ ٹیسٹ میچ تھا جس کا تیسرے روز ہی فیصلہ کن اختتام ہوا اور اس میں کم ترین گیندیں کھیلی گئیں۔

اس سے قبل بھی سب سے مختصر ٹیسٹ میچ کا ریکارڈ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ہی ہے جو دونوں ٹیموں کے درمیان 1990 میں کھیلا گیا تھا، اس ٹیسٹ میچ میں ویسٹ انڈیز نے فیصل آباد میں پاکستان کو 1080 گیندوں (180 اوورز) میں ہی شکست دی تھی۔

واضح رہے کہ ملتان ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز نے اپنی 2 اننگز میں جتنی گیندوں کا سامنا کیا وہ اب تک کسی بھی ٹیسٹ میچ میں سب سے کم ترین گیندیں ہیں، جس میں مہمان ٹیم نے تمام 20 وکٹیں کھو دیں۔

علاوہ ازیں، ملتان ٹیسٹ میں پاکستانی بولرز نے دونوں اننگز میں صرف 371 گیندیں کرائیں۔ یہ پاکستانی بولرز کی کسی بھی ٹیسٹ میچ میں مختصر ترین میچ وننگ بولنگ تھی۔

اس سے قبل پاکستان کا سب سے کم گیندوں کا ریکارڈ 2000 میں انگلینڈ کے خلاف لیڈز ٹیسٹ میں 450 گیندوں کا تھا۔

اس کے بعد 2001 میں ملتان ٹیسٹ میں ہی پاکستان نے بنگلہ دیش کے خلاف 494 گیندیں پھینک کر تمام 20 وکٹیں حاصل کی تھیں۔

اتوار کو ختم ہونے والے ملتان ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم 1910 کے بعد اب تک سب سے کم گیندوں کا سامنا کرنے والی پانچویں ٹیم بن گئی ہے، اس میچ ویسٹ انڈیز نے سب سے کم گیندیں کھیل کر تمام 20 وکٹیں کھونے کا ریکارڈ قائم کیا اور ٹیسٹ میچوں میں کم گیندیں کھیلنے والی ٹیموں میں نواں نمبر حاصل کرلیا ہے۔

جومیل واریکن نے اپنی ٹیم کی شکست کے باوجود ویسٹ انڈیز کرکٹ کی تاریخ میں اپنا نام درج کرایا ہے۔ انہوں نے پاکستان کی دوسری اننگز میں 32 رنز دے کر 7 وکٹیں حاصل کیں اور ویسٹ انڈیز کے لیجنڈز میلکم مارشل (1986 میں لاہور میں 33 رنز دے کر 5 وکٹیں) اور اینڈی رابرٹس کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

جومیل واریکن نے میچ کا اختتام 10 وکٹوں حاصل کر کے کیا اور وہ پاکستان میں 10 وکٹیں حاصل کرنے والے پہلے ویسٹ انڈین کھلاڑی بن گئے، انہوں نے 1975 میں رابرٹس کے 187 رنز دے کر 9 وکٹوں کے بہترین ریکارڈ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ملتان ٹیسٹ تاریخ کا مختصر ترین میچ
  • اگر ہمیشہ کھانے میں بسکٹ ہی کھاتے رہیں تو کیا ہوگا؟
  • محمد رضوان اور سعود شکیل کی پارٹنرشپ اہم تھی، میچ جیتنےپر شان مسعود کی گفتگو
  • بشریٰ بی بی کو 10گنا زیادہ سزا ہونی چاہیے تھی، فیصل واوڈا
  • پورا کھیل ہوتو میچ تین دن سے زیادہ چلنے والا نہیں ،رضوان
  • ملتان ٹیسٹ: قومی ٹیم کی برتری 200 رنز سے زائد، دوسرے دن کا اختتام
  • بشریٰ بی بی کو 10 گنا زیادہ سزا ہونی چاہیے تھی، فیصل واوڈا
  • ملازمین کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے‘چیئرمین گلشن اقبال ٹائون
  • ملتان ٹیسٹ: پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف 143 رنز پر 4 وکٹیں گنوائیں