UrduPoint:
2025-01-20@10:33:05 GMT

میلانیا ٹرمپ کی دوسری بار وائٹ ہاﺅ س آمد

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

میلانیا ٹرمپ کی دوسری بار وائٹ ہاﺅ س آمد

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 جنوری ۔2025 )امریکی خاتون اول بننے والی میلانیا ٹرمپ 2016 میں اپنے شوہر ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلی بار صدر بننے کے بعد منظرعام پر ہیںاب وہ ایک بار پھر وائٹ ہاﺅس پہنچنے والی ہیں شادی سے پہلے میلانیا کا نام میلانیا کنواس تھا جن کو اب دنیا سابق امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ کے نام سے جانتی ہے.

(جاری ہے)

ان کی پیدائش 26 اپریل 1970 کویورپی ملک سلووینیا کے شہر نوو مستو میں ہوئی ان کے والد سیونیچا نامی قصبے میں گاڑیاں بیچتے تھے جب کہ ان کی ماں ٹیکسٹائل انڈسٹری میں کام کرتی تھیں. میلانیا کی سکول کی ساتھی مریانا کہتی ہیں کہ میلانیا کی دلچسپی فیشن میں تھی اورانہیں ڈیزائننگ کرنا پسند تھا وہ پرانے کپڑوں سے نئے کپڑے بناتی تھیں میلانیا کالج میں ڈیزائن کی تعلیم حاصل کر رہی تھیں پھر انہوں نے اسے روک کر یورپ میں ماڈلنگ کرنا شروع کر دی تھی1990 کی دہائی میں ان کی کامیابی انہیں امریکہ لے آئی وہ یورپی تارک الوطن امریکی شہری ہیں.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

جے ڈی وینس تیسرے کم عمرترین امریکی نائب صدر

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 جنوری ۔2025 )ری پبلکن پارٹی کے نو منتخب نائب صدر جے ڈی وینس امریکی تاریخ کے تیسرے کم عمرترین نائب صدورمیں سے ہیں انہوںنے ایک عام سے شخص کے طور پر زندگی کا آغاز کیا لیکن بعد میں وہ کامیابیاں حاصل کرتے رہے ان کی پرورش امریکی ریاست اوہائیو کے ایک پسماندہ صنعتی قصبے میں ہوئی.

(جاری ہے)

انہوں نے آئی وی لیگ کہلانے والے امریکہ کے بہترین تعلیمی اداروں میں سے ایک میں تعلیم حاصل کی اب وہ تاریخ کے سب سے کم عمر نائب صدور میں سے ایک ہوں گے وہ ریاست کینٹکی کا شہر جیکسن میں رہائش پذیرہیں جسے وہ اپنا گھر کہتے ہیں ان کی ابتدائی زندگی مڈل ٹاﺅن میں گزری جہاں وینس کی زیادہ تر پرورش ان کی نانی نے کی جنہیں ماما کہا جاتاتھا جو اپنے گھر میں گولیوں سے بھری 19 ہینڈ گنز رکھا کرتی تھیں.

ریاست کینٹکی کی بریتھٹ کاﺅنٹی کے شیرف جان ہولن وینس کے ابتدائی دنوں کی بات کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ وہ ہمیشہ اپنی ماما کے ساتھ یہاں آیا کرتے تھے نانی وینس کو پہاڑوں کی سیر کے لیے یہاں لایا کرتی تھیں تاکہ وہ پہاڑی زندگی سے آشنا ہو سکیں اور ظاہر ہے انہیں یہ سب پسند تھا. انہوں نے ایک میرین کے طور پر فوج میں خدمات انجام دیں اور پھر اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی سے اعلی ترین امتیاز کے ساتھ ڈگری حاصل کی وینس نے امریکہ کے آئیوی لیگ کہلائے جانے والے اعلی ترین ادارے میں تعلیم حاصل کی اور امریکہ کی موقر ” ییل یونیورسٹی“ سے قانون کے شعبے میں ڈگری حاصل کی ییل یونیورسٹی میں ہی جے ڈی وینس کی اپنی کلاس فیلو اوشا چلوکری سے دوستی ہوئی یہیں پر وینس نے اپنی مستقل کی شریک حیات سے شادی کے لیے ان کا ہاتھ مانگا وینس نے 17 جولائی 2024 کوبتایاکہ جب میں نے اپنی بیوی کو پرپوز کیا تو میں نے کہا 'ہنی مجھ پر ایک لاکھ20 ہزار ڈالر کا لاءسکول کا قرض ہے اورمشرقی کینٹکی میں ایک پہاڑی پر قبرستان کا پلاٹ میرے پاس ہے .

جے ڈی وینس کو قومی سطح پر شہرت ان کی امریکہ کی ورکنگ گلاس کے بارے میں 2016 میں شائع ہونے والی کتاب’ ’ہل بلی ایلیجی“ سے ملی جس پر بعد میں ایک نیٹ فلیکس فلم بھی بنی اس فلم میں گلین کلوز نے ایک نوجوان جے ڈی کی منہ پھٹ ماما کا کردار ادا کیا ہے وینس نے اپنے سوتیلے والد جے ڈی ہیمل کے آخری نام کے ساتھ اپنے پہلے الیکشن میں فتح حاصل کی تھی. سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت سے نوجوان جے ڈی وینس اوہائیو سے سینیٹر منتخب ہوا اور جلد ہی انہیں نائب صدر کی اہم ذمہ داری کے لئے منتخب کیا گیا جے ڈی وینس امریکہ کے نائب صدر منتخب ہونے کے صرف چند منٹ بعد کہا کی یہ امریکی تاریخ کی سب سے بڑی سیاسی واپسی ہے اور اسکے بعد ہم ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں تاریخ کی سب سے بڑی اقتصادی بحالی کرنے والے ہیں ڈونلڈ ٹرمپ نے جے ڈی وینس کو اپنے ساتھی امیدوار کے طور پر منتخب کیا لیکن اس تعلق کا آغاز کچھ ناخوشگوار تھاجے ڈی وینس نے اس سے قبل ٹرمپ کو ”قابل مذمت“ قرار دیا تھا اور کبھی ٹرمپ کا حمایتی نہ ہونے والے شخص ہونے کا دعویٰ کیا تھا اب وینس کی پالیسیز ٹرمپ کی پالیسیوں کی عکاس ہیں اور جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا سابق صدر نے 2020 کا الیکشن ہارا تھا ؟توانہوں نے جواب دیا نہیں میرے خیال میں 2020 میں سنگین مسائل ہیں تو کیا ڈونلڈ ٹرمپ نے الیکشن ہار ا تھا ؟ ان الفاظ میں نہیں جو میں استعمال کروں گا.

جے ڈی وینس چین اور مشرقی ایشیا کے بارے میں جارحانہ خیالات رکھتے ہیں یوکرین کو امریکی فوجی امداد کی مخالفت کرتے ہیں اور اسرائیل اور حماس تنازعہ پر سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ایک طرف تو کاملا ہیرس کہتی ہیں کہ وہ عام شہریوں کی ہلاکتوں کی واقعی پرواہ کرتی ہیں اور اس کے باوجود وہ اسرائیل کو وہ ہتھیار دینے سے انکار کرتی ہیں جو انہیں شہریوں کی ہلاکتوں کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں.

جے ڈی وینس کی اہلیہ اوشا وینس امریکہ کی اگلی خاتون دوم ہوں گی جے ڈی وینس کی حلف برداری کے بعد ییل یونیورسٹی کی تعلیم یافتہ اوشا اب تک کے کسی بھی امریکی نائب صدر کی پہلی جنوبی ایشیا ئی نژاد امریکی اہلیہ بن جائیں گی. اوشا وینس ایک وکیل اور بھارتی تارکین وطن کی بیٹی نائب صدر کی اہلیہ کے طور پر ایک تاریخی کردارسنبھالنے والی ہیںاوشا وینس 1986 میں کیلی فورنیا میں بھارت سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن والدین کے ہاں پیدا ہوئی تھیں وہ ییل یونیورسٹی کی تعلیم یافتہ ایک وکیل ہیں جو سپریم کورٹ کے دو قدامت پسند ججز کی کلرک رہ چکی ہیں ان دونوں کی ملاقات لاءسکول میں ہوئی تھی 2014 میں ان دونوں کی شادی ہوئی اور ان کے تین بچے ہیں جب سے ان کے شوہر سیاست میں نمایاں ہوئے ہیں انہوں نے خود کو اس شعبے سے نسبتاً دور رکھا ہے.


متعلقہ مضامین

  • جے ڈی وینس تیسرے کم عمرترین امریکی نائب صدر
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے چار سال
  • میلانیا ٹرمپ: خاتونِ اول کی حیثیت سے وائٹ ہاؤس میں واپسی
  • ٹرمپ کی تقریبِ حلف برداری یا جشنِ تاجپوشی؟
  • اپنی ہی بہن کو دھوکا دےکر اسٹار بننے والی اداکارہ کون؟
  • پاکستانی امریکی کمیونٹی کو ٹرمپ حکومت سے کیا توقعات ہیں؟
  • اوشا وینس پہلی بھارتی نژاد، امریکی خاتونِ دوئم بن رہی ہیں
  • وائٹ ہاؤس پر حملہ: بھارتی دہشت گرد کو سزا سنادی گئی
  • وائٹ ہاؤس پر حملہ؛ بھارتی دہشت گرد کو سزا سنادی گئی