اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 جنوری ۔2025 )پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز ( پی آئی اے) کو تکنیکی عملے کی کمی کا سامنا ہے ایک سال کے دوران 110 ائیرکرافٹ انجینئرز اور ٹیکنیشنز مستعفی ہوگئے استعفیٰ دینے والوں میں 45 انجینئرز اور 65 ٹیکنیشنز شامل ہیں.

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کو تکنیکی عملے کی کمی کا سامنا ہے ایک سال کے دوران 110 ایئرکرافٹ انجینئرز اور ٹیکنیشن مستعفی ہوگئے استعفیٰ دینے والوں میں 45 انجینئرز اور 65 ٹیکنیشنز شامل ہیں جبکہ مزید 40 ایئرکرافٹ انجینئرز اور ٹیکنیشنز کے استعفے زیر التوا ہیں.

طیاروں کی مرمت پر حاضر ائیرکرافٹ انجنیئرز اور ٹیکشنینز کا کام دگنا ہوگیا پی آئی اے کے مطابق انجینئرز اور ٹیکنیشنز کی یہ تعداد گزشتہ دو سال کے دوران چھوڑ کر گئی ہے جس کی وجہ بیرون ملک ہوابازی کی صنعت میں تجربہ کار افراد کی مانگ میں اضافہ ہے پی آئی اے کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی مناسبت سے گزشتہ کئی سالوں سے تنخواہ میں اضافہ نا ہونے کا انتظامیہ کو ادراک ہے تنخواہوں میں اضافے کے لیے انتظامیہ حکومت اور بورڈ سے منظوری کے لیے کوشاں ہے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انجینئرز اور ٹیکنیشنز سال کے دوران پی آئی اے

پڑھیں:

جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد سے قبل اسرائیلی کابینہ کے 3 وزرا مستعفی

جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد سے قبل اسرائیلی کابینہ کے 3 وزرا مستعفی WhatsAppFacebookTwitter 0 19 January, 2025 سب نیوز

تل ابیب: غزہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے بعد 15 مہینوں کی خون ریز جنگ کا بالآخر خاتمہ ہونے کے قریب ہے اور حماس نے رہا کیے جانے والے اسرائیلی قیدیوں کی فہرست فراہم کردی ہے اور دوسری جانب اسرائیل کے قومی سکیورٹی کے وزیر بین گویر نے جنگ بندی کے خلاف احتجاج کے طور پر مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے۔

آج اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے معاہدے پر عملدرآمد سے یہ کہہ کر انکار کریا تھا کہ حماس پہلے رہا کیے جانے والے اسرائیلی شہریوں کے نام جاری کریں، اس کے بعد ہی جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد ہوسکتا ہے

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق، جنگ بندی پر عملدرآمد کا آغاز فلسطین کے مقامی وقت کے مطابق ساڑھے 8 بجے جبکہ پاکستانی وقت کے مطابق، آج دن ساڑھے 11 بجے شروع ہونا تھا تاہم حماس کی جانب سے ان اسرائیلی مغویوں کے نام جاری نہ ہونے پر جنگ بندی میں تاخیر ہوئی جنہیں معاہدے کے تحت آج رہا کرنا تھا۔

حماس نے کہا تھا کہ تاخیر ’تکنیکی‘ وجوہات کی بنا پر ہورہی ہے اور وہ جلد ہی یہ نام جاری کردیں گے۔ اب عرب میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کی جانب سے فہرست جاری کردی گئی ہے۔

دوسری جانب اسرائیل کے قومی سیکیورٹی کے وزیر بین گویر نے جنگ بندی کے خلاف احتجاجاً استعفیٰ پیش کردیا ہے۔ انہوں نے اس سے قبل حماس سے جنگ بندی ہونے کی صورت میں استعفیٰ دینے کی دھمکی دی تھی۔

اس اہم استعفے کے ساتھ ہی انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعت ’اوٹزما یہودیت‘ نیتن یاہو کے اتحاد سے الگ ہوئی ہے جس کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم کی حکومت کمزور پڑنے کا خدشہ ہے۔

جنگ بندی کی تیاریاں
عرب میڈیا کے مطابق جنگ بندی کے قریب غزہ میں جشن کا سماں ہے، بے گھر اور کیمپوں میں رہائش پذیر فلسطینی اپنے گھروں کو لوٹنے کے لیے بے تاب ہیں اور اپنا سامان باندھنے میں مصروف ہیں۔

15 مہینوں کی تباہ کن جنگ کے بعد جنگ بندی کے اعلان پر نہ صرف فلسطینی بلکہ دنیا بھر میں ان کی حمایت کرنے والے لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ جنگ بندی کے قریب آتے ہی اسپین کے شہر میڈرڈ میں ہزاروں میں افراد سڑکوں پہ نکل آئے اور فلسطین کے حق میں نعرے لگائے۔

عرب میڈیا کے مطابق معاہدے کے پہلے دن 3 اسرائیلی مغوی جب کہ 95 فلسطینی شہری رہا کیے جائیں گے جبکہ ہر روز 600 امدادی ٹرکوں کو رفح بارڈر کے ذریعے غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔

جنگ بندی کے قریب پہنچتے ہی اسرائیلی فورسز نے مصر کی سرحد سے متصل رفح کوریڈور سے انخلا شروع کیا ہے جس کے بعد یہاں سے امدادی تنظیموں کے قافلے غزہ میں داخل ہوں گے۔

گزشتہ دنوں جنگ بندی معاہدے پر اتفاق کے بعد بھی غزہ میں اسرائیلی بمباری اور حملے جاری رہے تھے جس کی وجہ سے 120 کے قریب ہلاکتیں ہوئی تھیں۔

غزہ جنگ کی تباہ کاری
غزہ میں کام کرنے والے صحت کے شعبے کے حکام 15 مہینوں سے جاری اس جنگ میں اب تک ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 46 ہزار سے زائد بتا رہے ہیں۔ اس جنگ سے غزہ کی آبادی کے 2 فیصد حصے کی اموات ہوئیں۔

اس جنگ میں ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے ہیں اور ان میں بڑھی تعداد کو ہمیشہ کے لیے معذور ہوگئی ہے۔

سات اکتوبر 2023 کے بعد سے جاری اس جنگ نے 1.9 ملین لوگوں کو گھربار چھوڑ کر ہجرت کرنے پر مجبور کیا مگر اس دوران مہاجر کیمپس بھی تسلسل کے ساتھ اسرائیلی بمباری کے زد میں رہے۔

اس جنگ میں ہونے والی اموات کی ایک بڑی تعداد بچوں پر مشتمل تھی۔ بچوں کے تھفظ کے لیے کام کرنے والی عالمی تنطیم ’سیو دی چلڈرن‘ نے غزہ کو ’بچوں کے لیے مہلک ترین مقام‘ اور یونیسف نے اسے ’بچوں کا قبرستان‘ قرار دیا۔ اقوام متحدہ کے مطابق اس جنگ میں 13 ہزار سے زیادہ بچوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • تکنیکی اور آپریشنل وجوہات کے باعث متعدد پروازیں منسوخ
  • پی آئی اے سے 110 انجینئر ز اور ٹیکنیشنز کے ملازمت چھوڑ جانے کا انکشاف
  • جیکب آباد ،میونسپل عملے کی نااہلی کے باعث علاقے سیوریج کے گندے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں
  • حیدرآباد،انسداد تجاوزات عملے کی غفلت کے باعث باچا خان چوک روڈ پر لنڈے کا کاروبار کیا جارہا ہے
  • قومی ایئرلائن سے 110 ایئرکرافٹ انجینئرز اور ٹیکنیشنز نے استعفیٰ دے دیے
  • پی آئی اے میں ایئرکرافٹ انجینئرز اور ٹیکنیشنز کی کمی کا خدشہ
  • پی آئی اے سے 110 انجینئرز اور ٹیکنیشنزکے ملازمت چھوڑ جانے کا انکشاف
  • جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد سے قبل اسرائیلی کابینہ کے 3 وزرا مستعفی
  • شاہد آفریدی کس بالر کا سامنا کرنے سے ڈرتے تھے