حماس کی طرف سے رہائی پانے والی تین اسرائیلی یرغمالی خواتین کو تحائف کے بیگز بھی دیے گئے جس میں موجود اشیا پر عبرانی میڈیا سیخ پا ہوگیا۔

حماس نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں 28 سالہ یرغمال ایملی دماری، 24 سالہ رومی گونن اور 31 سالہ ڈورون اسٹین بریچر کو گاڑی کی کھڑکی سے حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈز کے لوگو والے کاغذی تھیلے حوالے کیے جا رہے ہیں۔

ویڈیو میں تینوں خواتین مسکراتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں، حماس کے کارکنوں نے ہر یرغمالی کو ایک، ایک تحفے کا بیگ پیش کیا۔

تینوں یرغمالی خواتین کے چہروں پر خوشی نمایاں تھی اور وہ بے خوف نظر آئیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حماس نے قید کے دوران اُن سے بہت اچھا سلوک روا رکھا۔

 تینوں خواتین نے مسکراتے ہوئے بخوشی تحائف کے بیگز وصول کیے۔

اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ ان بیگز میں خواتین کی رہائی کا سرٹفکیٹ موجود تھا، ہر سرٹیفکیٹ پر دستخط کیے گئے تھے اور "رہائی کا فیصلہ" لکھا ہوا تھا۔

اسرائیلی آؤٹ لیٹ Ynet کے مطابق بیگ میں یرغمالیوں کی قید کے دوران کی تصاویر اور غزہ کی پٹی کا نقشہ بھی شامل تھا۔

عبرانی میڈیا کے مطابق یہ تحائف ایک "مذہبی کھیل" تھا جو حماس کی طرف سے پروپیگنڈے کا حربہ ہو سکتا ہے تاہم فوری طور پر بیگ کا مقصد واضح نہیں ہو سکا۔

واضح رہے کہ اتوار کو اسرائیل اور حماس کی جنگ بندی کے نتیجے میں تین اسرائیلی خواتین ور 90 فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی گئی۔

معاہدے کے تحت 33 اسرائیلی یرغمالیوں کو آنے والے چھ ہفتوں میں رہا کیا جانا ہے جس کے بدلے میں تقریباً 2000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کے آخری مکمل فعال اسپتال کو بھی تباہ کر دیا

غزہ:

غزہ سٹی میں واقع ال اہلی عرب اسپتال جو کہ شہر کا آخری مکمل فعال اسپتال تھا، ایک اسرائیلی فضائی حملے میں تباہ ہو گیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں کے حملے میں اسپتال کے انسینٹیو کیئر اور سرجری ڈیپارٹمنٹس کو شدید نقصان پہنچا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حملے کے بعد دو منزلہ عمارت سے بڑی مقدار میں شعلے اور دھواں اٹھ رہا تھا۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد اسپتال میں موجود لوگ، جن میں کچھ مریض بھی شامل تھے جو ابھی بیڈ پر تھے، ان کے بھاگتے ہوئے مناظر ہماری آنکھوں میں ہمیشہ کے لیے محفوظ ہو گئے ہیں۔

اسرائیلی فوج کے مطابق اس حملے کا مقصد اسپتال میں موجود حماس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کو نشانہ بنانا تھا۔ تاہم، غزہ کی ایمرجنسی سروسز کے مطابق اس حملے میں کوئی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ کے علاقے دیر البلح میں اسرائیلی حملے میں 6 بھائیوں سمیت 37 افراد شہید ہو گئے۔

 غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیل کی جنگ میں اب تک کم از کم 50 ہزار 944 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ حکومت کے میڈیا دفتر نے شہادتوں کی تازہ ترین تعداد 61 ہزار 700 سے زائد بتائی ہے

غزہ کی وزارت صحت کا مزید کہنا ہے کہ شہادتوں کی تعداد بہت زیادہ ہے کیونکہ ہزاروں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور انہیں مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صیہونی قیدیوں کی ایک مرحلے میں رہائی کیلئے حماس کی شرائط
  • مصری تجویز مسترد: حماس کا جنگ بندی معاہدے کے لیے غیر مسلح ہونے سے انکار
  • غزہ جنگ بند کرنے کی ضمانت دیں تو تمام یرغمالیوں کی رہا کردیں گے؛ حماس کی پیشکش
  • غزہ میں مستقل جنگ بندی کی ضمانت پر یرغمالی رہا کر دیں گے، حماس
  • اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کے آخری مکمل فعال اسپتال کو بھی تباہ کر دیا
  • حماس ہسپتالوں کو کمانڈ سنٹر کے طور پر استعمال نہیں کرتی، اسرائیلی جھوٹ بولتے ہیں، یورپی ڈاکٹر
  • اسرائیلی فوج کا موراگ کوریڈور پر قبضہ، رفح اور خان یونس تقسیم، لاکھوں فلسطینی انخلا پر مجبور
  • اسرائیلی فوج کا غزہ میں اسپتال پر حملہ، عمارت خالی کرنے کا حکم
  • حماس کی جانب سے صہیونی قیدیوں کی رہائی کے لیے شرائط
  • بلوچستان میں مذاکراتی تعطل، بلوچ خواتین کی رہائی پر ڈیڈلاک برقرار