وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے صوبے میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو فروغ دینے کے لیے بلاسود آسان کاروبار لون اسکیم کا آغاز کیا گیا ہے۔

اس اسکیم سے 21 سے 45 سال کے تمام پاکستانی مستفید ہوسکتے ہیں جو کاروبار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ آئی ٹی اور ای کامرس کے شعبوں میں کاروبار کرنے کے لئے عمر کی کم سے کم حد 18 سال ہے۔ یوتھ انٹرپرینورشپ اسکیم کے ذریعے آپ پاکستان میں کہیں بھی اپنا کاروبار شروع کرنے یا پہلے سے موجود کاروبار کو بڑھانے کے لئے قرض حاصل کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ اس اقدام کو مختلف کاروباری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جن میں اسٹارٹ اپس، کاروبار کی توسیع، جدت کاری، ورکنگ کیپیٹل، کمرشل لاجسٹکس، اور آب و ہوا کے موافق کاروبار شامل ہیں۔

اسکیم کا مقصد صوبے بھر میں ترجیحی شعبوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کاروباری، روزگار کی تخلیق اور برآمدات میں معاونت کے ذریعے معاشی ترقی کو آگے بڑھانا ہے۔

قرض کی رقم کو کن 3 درجوں پر تقسیم کیا گیا ہے؟

ٹیئر ون:

قرض کی حد 1 لاکھ سے 10 لاکھ روپے تک ہے۔

ٹیئر ٹو:

قرض کی حد 10 لاکھ سے 1 کروڑ روپے تک ہے۔

ٹیئر تھری:

قرض کی حد 1 کروڑ سے 2.

5 کروڑ تک ہے۔

واضح رہے کہ قرضوں کی ادائیگی منظوری کی شرائط کے مطابق مساوی ماہانہ اقساط میں کی جائے گی اور لیٹ سرچارج روزانہ کی بنیاد پر ایک روپے سے ایک ہزار روپے تک فی دن لاگو ہوں گے۔

درخواست کا عمل

درخواست دہندگان کے پاس درخواست شروع کرنے سے پہلے درج ذیل دستاویزات جیسے پاسپورٹ سائز کی تصاویر اور شناختی کارڈ کی اسکین شدہ کاپیاں یا واضح تصاویر تیار ہونی چاہئیں۔

اس کے علاوہ، درخواست دینے کا عمل شروع کرنے سے پہلے یہ یقینی بنائیں کہ آپ کے پاس شناختی کارڈ سے رجسٹرڈ موبائل نمبر، نام، شناختی کارڈ کی کاپیاں، اور دو حوالوں کے موبائل نمبر (جو خون کے رشتہ دار نہ ہوں) موجود ہوں۔

اس کے علاوہ فعال ٹیکس فائلر کا ثبوت، کاروباری آمدنی اور اخراجات کی معلومات، کرایہ کا معاہدہ، ٹرانسفر لیٹر یا کاروبار اور رہائشی پتوں سے متعلق رجسٹری کی کاپیاں اور ادائیگی کی درخواست کے لیے فیس ہونی چاہیے۔

کولیٹرل (ازالے) میں جائیداد کی منتقلی کا خط، رجسٹری، فرد، یا سرکاری سیکیورٹیز دی جاسکتی ہیں۔

درخواست دینے کا عمل

درخواست دینے سے پہلے آپ کو مندرجہ ذیل چیزیں تیار کرنی ہوں گی:

پاسپورٹ سائز کی تصاویر: آپ کو اپنی تازہ اور واضح پاسپورٹ سائز کی تصاویر کی ضرورت ہوگی۔

شناختی کارڈ کی کاپیاں: آپ کے شناختی کارڈ کی دونوں طرف کی واضح کاپیاں لگانا ضروری ہے۔

موبائل نمبر: آپ کے شناختی کارڈ سے رجسٹرڈ موبائل نمبر، آپ کا نام اور شناختی کارڈ کی کاپیاں ہونا لازمی ہے۔

دو گواہوں کے نمبر: آپ کو دو ایسے لوگوں کے موبائل نمبر فراہم کرنا ہوں گے جو آپ کے خون کے رشتہ دار نہ ہوں۔

ٹیکس کا ثبوت: اگر آپ ٹیکس دیتے ہیں تو آپ کو ٹیکس فائلر کا سرٹیفکیٹ دینا ہوگا۔

کاروبار کی معلومات: اگر آپ کا کوئی کاروبار ہے تو آپ کو اس سے متعلق آمدنی اور اخراجات کی تفصیل فراہم کرنی ہوگی۔

رہائش کی معلومات: اگر آپ کرایے کے مکان میں رہتے ہیں تو آپ کو کرایہ کا معاہدہ دینا ہوگا۔ اگر آپ کا اپنا مکان ہے تو آپ کو اس کی رجسٹری کی کاپی دینی ہوگی۔

کاروبار کا پتہ: اگر آپ کا کوئی کاروبار ہے تو آپ کو اس کے پتے کی رجسٹری کی کاپی دینی ہوگی۔

آسان کاروبار لون پروسیسنگ فیس کتنی ہے؟

ٹیئر 2 کے لیے درخواست جمع کروانے کی فیس 5000 روپے ہے جبکہ ٹیئر 3 کے لیے درخواست جمع کروانے کی فیس 10 ہزار روپے ہے۔

ضمانت (کولیٹرل):

اگر آپ سے ضمانت مانگی جائے تو آپ مندرجہ ذیل چیزیں پیش کر سکتے ہیں:

جائیداد کی منتقلی کا خط

جائیداد کی رجسٹری

فرد

سرکاری سیکیورٹیز

درخواست کیسے پُر کریں؟

1۔ درخواست شروع کرنے کے لیے ایک اکاؤنٹ بنائیں۔

2۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ موبائل نمبر آپ کے نام پر رجسٹرڈ ہو۔

3۔ درخواست کو مکمل کرنے کے لیے کم از کم 15 منٹ مختص کریں۔

4۔ فارم جمع کروائیں۔

5۔ اگر ضرورت ہو تو اضافی معلومات اپ لوڈ کریں۔

درخواست جمع کرانے کے بعد

جب آپ اپنی درخواست جمع کروائیں گے تو آپ کو ایک رجسٹریشن نمبر دیا جائے گا۔ یہ نمبر آپ کو اسکرین پر دکھائی دے گا اور آپ کو ایس ایم ایس کے ذریعے بھی بھیجا جائے گا۔

اس رجسٹریشن نمبر کی مدد سے آپ اپنی درخواست کی پیشرفت کے بارے میں جان سکیں گے۔ آپ کو اس کے بارے میں باقاعدگی سے ایس ایم ایس کے ذریعے اطلاع ملتی رہے گی۔ اس کے علاوہ، آپ اس ویب سائٹ پر جا کر بھی اپنی درخواست کی تازہ صورتحال چیک کر سکتے ہیں جو آپ کو بتائی جائے گی۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: شناختی کارڈ کی درخواست جمع کے ذریعے تو آپ کو آپ کو اس کرنے کے اگر آپ کے لیے قرض کی

پڑھیں:

حکومت کی جانب سے 6 نئی نہروں کے منصوبوں کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش

وفاقی حکومت نے 6 نئی نہروں کے منصوبوں کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردیں۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر برائے آبی وسائل معین وٹو نے 6 نئی نہروں سے متعلق تحریری تفصیلات ایوان میں پیش کیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پنجاب کے لیے چھوٹی چولستان نہر کے منصوبے کے لیےارسا نے جنوری 2024 میں این او سی جاری کیا، یہ منصوبہ حکومت پنجاب کی مالی معاونت سے مکمل کیا جا رہا ہے، جب کہ منصوبے کی کل لاگت 225 ارب 34 کروڑ روپے ہے جسے سی ڈی ڈبلیو پی نے ایکنک کو بھجوا دیا ہے، تاہم ایکنک نے تاحال اس کے پی سی ون پر غور نہیں کیا۔معین وٹو نے بتایا کہ حکومت سندھ نے 15 نومبر 2024 کو ارسا کا جاری کردہ سرٹیفکیٹ منسوخ کرنے کی سمری ارسال کی جب کہ تھر کینال منصوبے کے لیے ارسا سے این او سی کی باضابطہ درخواست نہیں دی گئی۔ واپڈا نے اس منصوبے کے لیے 212 ارب روپے کا پی سی ون جمع کرایا ہے، منصوبہ فی الحال غیر منظور شدہ ہے۔

وزیر آبی وسائل کے مطابق گریٹر تھل کینال کے لیے ارسا نے مئی 2008 میں پانی کی دستیابی کا سرٹیفکیٹ جاری کیا تھا، اس منصوبے کا پہلا مرحلہ 10 ارب 17 کروڑ روپے کی لاگت سے 2010 میں مکمل ہو چکا ہے اور اسے پنجاب کے حوالے بھی کیا جاچکا ہے، دوسرے مرحلے کی منظوری ایکنک نے 2024 میں سی سی آئی سے مشروط کر کے دی ہے۔وزیر آبی وسائل نے بتایا کہ برساتی نہر منصوبے کے لیے ارسا نے ستمبر 2002 میں سرٹیفکیٹ جاری کیا تھا۔ فیز ون 17 ارب 88 کروڑ 60 لاکھ روپے کی لاگت سے مکمل ہوا اور اسے حکومت سندھ کے حوالے کر دیا گیا، فیز ٹو کی تجویز کو جی او سی مشاورتی اجلاس میں مسترد کر دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے لیے شروع کیے گئے نہری منصوبے کا این او سی ارسا نے اکتوبر 2003 میں جاری کیا، اس کا فیز ون 2017 میں مکمل ہوا، تاہم 2022 کے سیلاب میں اسے نقصان پہنچا، واپڈا نے متاثرہ حصوں کی مرمت جزوی طور پر کر دی ہے، رواں مالی سال مارچ تک اس منصوبے کے لیے 22 ارب 92 کروڑ روپے مختص کیے گئے جب کہ فیز ٹو کے لیے 70 ارب روپے کا پی سی ون تیار کر لیا گیا ہے جس کی منظوری کا انتظار ہے۔معین وٹو کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے لیے سی بی آر سی نہر کو ارسا نے اپریل 2004 میں این او سی دیا جب کہ ایکنک نے 2022 میں 189 ارب 61 کروڑ روپے کا پی سی ون منظور کیا، یہ منصوبہ فی الحال ایوارڈ کے عمل سے گزر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کی جانب سے 6 نئی نہروں کے منصوبوں کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش
  • وزیراعظم سیکرٹریٹ، پارلیمنٹ لاجز، چیئرمین سینیٹ آفس سمیت اربوں روپے کے بجلی بل نادہندگان میں شامل
  • وزیراعلیٰ پنجاب ’’آسان کاروبار کارڈ‘‘کون اہل ہے،اپلائی کس طرح کیا جائے،جا نیں
  • وزیراعظم سیکریٹریٹ، پارلیمنٹ لاجز، چیئرمین سینیٹ آفس سمیت اربوں روپے کے بجلی بل نادہندگان میں شامل
  • نادرا نے پوسٹ آفس کے ذریعے شناختی کارڈ سروس بند کرنے کا اعلان کر دیا
  • نادرا کا پوسٹ آفس کے ذریعے شناختی کارڈ سروس بند کرنے کا اعلان
  • لاکھوں روپے ریویو فیس ادا نہ کرنے پر کراچی کے صارف کی درخواست مسترد، نیپرا ممبر کا فیصلے کیخلاف اختلافی نوٹ
  • اوورسیز پاکستانیوں نے تاریخی مالیت کی ترسیلات وطن بھیج کر ریکارڈ قائم کر دیا
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان، 1186 پوائنٹس کا اضافہ
  • کراچی، کورنگی ڈھائی نمبر میں رات گئے بااثر افراد کی ہوائی فائرنگ