انڈوں کو ابالنے کے بعد پانی کبھی نہ پھینکیں، وجہ حیرت انگیز؟
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ بچ جانے والے ابلے ہوئے انڈے کے پانی کے ساتھ آپ کچھ اور کرسکتے ہیں؟ یہ عجیب لگ سکتا ہے، لیکن قدرے آلودہ اور معدنیات سے بھرے پانی کو سینک میں ڈالنے کے بجائے، آپ اس کا حیرت انگیز طور پر فائدہ مند استعمال کرسکتے ہیں۔
یہ عمل محض تھوڑا سا پانی بچانے کے بارے میں نہیں بلکہ ابلنے کے بعد اس مائع کے بارے میں ہے جو ایک غیر متوقع صلاحیت رکھتا ہے جو آپ کی زندگی کو تھوڑا سا سبز بنا سکتا ہے۔ بنا کسی اضافی اجزا اور اضافی لاگت کے، صرف فائدہ ہی فائدہ۔
مزید پڑھیں: ابلنے کے بعد انڈے کی زردی سبز کیوں ہوتی ہے؟
ایک بار جب آپ دیکھیں گے کہ یہ کتنا آسان ہے تو آپ حیران ہوں گے کہ آپ نے اسے جلدی کیوں نہیں آزمایا۔ تو یہ راز کیا ہے؟ وہ بچا ہوا ابلا ہوا انڈے کا پانی آپ کے پودوں کے لیے معدنیات سے بھرپور علاج ہے۔ ابالنے کے دوران، انڈے کے خول پانی میں کیلشیم چھوڑتے ہیں، ایک قدرتی، مؤثر کھاد بناتے ہیں جو کیمیکلز کے بغیر آپ کے پودوں کی پرورش کرتا ہے، یہ ماحول دوست نسخہ ہے جسے آپ یقیناً پسند کریں گے۔
مزید پڑھیں: مرغیاں اور انڈے چوری کرنے کے جرم میں سزائے موت پانے والے قیدی کی سزا 10 سال بعد معاف
انڈے کے چھلکے سے کیلشیم مٹی کے پی ایچ کو متوازن کرنے میں مدد کرتا ہے، جس سے پودوں کو غذائی اجزا کو زیادہ مؤثر طریقے سے جذب کرنے کی قوت ملتی ہے۔ یہ خاص طور پر کیلشیم سے محبت کرنے والے پودوں جیسے ٹماٹر اور مرچ کے لیے مفید ہے۔ بس پانی کو ٹھنڈا ہونے دیں اور اسے اپنے باغ یا انڈور پودوں پر استعمال کریں تاکہ انہیں مضبوط اور صحت مند ہونے میں مدد ملے۔ اسے آزمائیں، آپ کچھ ہی وقت میں سبز اور توانا پودے دیکھیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
امریکاکے ٹیرف پر ردعمل نہیں، بات چیت کریں گے: ہارون اختر
کراچی:وزیر اعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر کا کہنا ہےکہ امریکاکے ٹیرف پر ردعمل نہیں، بات چیت کریں گے۔
کراچی چیمبر آف کامرس کے دورے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر کا کہنا تھا کہ توانائی نرخ، مارک اپ ریٹ اور کارپوریٹ ٹیکس ریٹ کم کرنے پر توجہ ہے، امریکی ٹیرف کا جواب ٹیرف بڑھا کر نہیں مذاکرات کے ذریعے حل کریں گے۔
ہارون اختر کا کہنا تھا کہ وہ صدر ٹرمپ کے کام کرنے کا اندازجانتے ہیں، وہ مذکرات کی میز پر مضبوط ہو کر جانا چاہتے ہیں، ہمیں اپنے صنعت کاروں اور تاجروں کو وہ ماحول دینا ہے جو وہ چاہتے ہیں، میں صنعتی پالیسی دوں گا، منسٹری آف انڈسٹری کو منسٹری فار انڈسٹری بناؤں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے مسائل ہیں لیکن صنعت کار فیکٹریاں بند نہ کریں، مہنگائی کم ہوئی ہے، بجلی کی قیمتیں کم کی ہیں۔
Post Views: 1