امریکا میں ٹک ٹاک سروس مختصر پابندی کے بعد بحال
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
امریکا میں کچھ گھنٹوں کی پابندی کے بعد مقبول سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کی سروس بحال ہو گئی۔
نیشنل سیکیورٹی کی بنیاد پر ٹک ٹاک کی بندش کا قانون ہفتے کو نافذ العمل ہوا۔
چینی کمپنی کو امریکا میں ٹک ٹاک کی ذیلی شاخ غیر چینی خریدار کو بیچنے کی ڈیڈ لائن ختم ہوئی تھی۔
اس حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ پابندی کے قانون پر عمل درآمد نہیں کریں گے۔
دوسری جانب نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وعدہ کیا ہے کہ پابندی کو مؤخر کرنے کے لیے ایگزیکٹیو آرڈر جاری کریں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکا کو ٹک ٹاک کی نصف ملکیت حاصل کرنی چاہیے، چاہوں گا کہ جوائنٹ ونچر میں امریکا کی 50 فیصد ملکیت ہو۔
انہوں نے کہا کہ ٹک ٹاک کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن کھربوں ڈالرز تک پہنچ سکتی ہے۔
واضح رہے کہ نیویارک میں رات 12 بجتے ہی ٹک ٹاک ایپ مکمل بند کر دی گئی تھی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا میں ٹک ٹاک کو ایپ اسٹورز سے ہٹا دیا گیا تھا۔
جمعے کو امریکی سپریم کورٹ نے گزشتہ سال اپریل میں منظور کیے گئے ٹک ٹاک ایپ پر پابندی کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: امریکا میں پابندی کے ٹک ٹاک کی
پڑھیں:
تیسری عالمی جنگ نہیں ہونے دوں گا: ڈونلڈ ٹرمپ
دوسری مدت کے لیے امریکا کے صدر منتخب ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ میں تیسری عالمی جنگ روکنے کے لیے اپنی پوری توانائی صرف کردوں گا۔ دنیا کو امن کی ضرورت ہے۔ اگر کوئی ملک امریکی سرحدوں پر حملہ کرنے کا سوچے تو ایسا بھی کرنے نہیں دیا جائے گا۔
دوسری مدت کے لیے امریکی صدر کا حلف اٹھانے سے چند گھنٹے قبل واشنگٹن میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا پر کسی بھی نوعیت کا حملہ کسی حال میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ دنیا کو امن کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے امریکا اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ عالمی معیشت کے لیے بہت سی مشکلات موجود ہیں۔ سیاسی سطح پر تفریق اور انتشار نمایاں ہے۔ اسٹریٹجک معاملات بھی انتہائی نوعیت کی پیچیدگیوں سے دوچار ہیں۔ ایسے میں کسی نئی جنگ کی کوئی گنجائش نہیں۔ لازم ہے کہ جو کچھ بھی کیا جائے بہت سوچ سمجھ کر کیا جائے۔
’’میک امریکا گریٹ اگین وکٹری ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ دنیا الجھی ہوئی ہے۔ اِسے مزید الجھنے سے بچانا ہے۔ کوشش کی جانی چاہیے کہ دنیا کے مسائل حل ہوں اور اُن میں اضافہ نہ ہو۔
ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکا کے لیے سب سے بڑی ترجیح اُس کی اپنی ترقی اور خوش حالی ہے۔ اور اپنی سلامتی یقینی بنانے کے معاملے میں بھی امریکا غفلت یا سُستی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ کسی بھی ملک کو اس خوش فہمی میں میں مبتلا نہیں