Express News:
2025-04-15@09:08:23 GMT

ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ جیتنے کا مجرب نسخہ!

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

(تحریر: سہیل یعقوب)

پاکستان بہت آسانی سے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ جیت سکتا ہے۔ آپ یقیناً یہ سوال پوچھنا چاہیں گے کہ کیسے؟ اس کا جواب بہت ہی آسان ہے لیکن جواب پر آنے سے پہلے میں آپ کو ایک لطیفہ پڑھوانا چاہوں گا۔

لطیفہ کچھ یوں ہے کہ ایک صاحب ایک بچے سے پوچھتے ہیں کہ تمہارے والدین کیا کام کرتے ہیں؟ بچہ جواب دیتا ہے کہ اس کی والدہ دلہن تیار کرتی ہیں۔ وہ صاحب کہتے ہیں کہ اچھا ان کا بیوٹی پارلر ہے اور والد؟ اس پر بچہ کہتا ہے کہ وہ دلہا تیار کرتے ہیں۔ اس پر وہ صاحب کہتے ہیں کہ اچھا کیا ان کا بھی بیوٹی پارلر ہے؟ بچہ کہتا ہے کہ نہیں وہ حکیم ہیں۔

آپ یقیناً یہ سوچ رہے ہوں گے کہ اس لطیفے کا ورلڈ چیمپئن شپ سے بھلا کیا تعلق؟ امید ہے کہ تحریر کے اختتام تک یہ تعلق نہ صرف قائم ہوجائے گا بلکہ آپ اسے سمجھ بھی جائیں گے۔

اب ہم اپنی تحریر کے موضوع کی طرف آتے ہیں کہ پاکستان کیسے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ جیت سکتا ہے؟ بہت ہی سادہ اور آسان سی ترکیب ہے کہ تمام ٹیموں سے ٹیسٹ میچز ملتان میں کھیلے جائیں۔ تمام ٹیسٹ ڈھائی سے تین دن میں ختم ہوجائیں گے اور ایک دو مہینے میں ہی ہماری قومی ٹیم اتنے پوائنٹ حاصل کرلے گی کہ کوئی اس کا مقابلہ ہی نہ کرپائے گا اور یوں ہم فائنل میں پہنچ جائیں گے۔ میچ کا طریقہ یہ ہوگا کہ ہم ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کریں گے اور کوشش کریں گے کہ اتنے رن بنا لیں کہ دوسری دفعہ باری کی نوبت ہی نہ آئے اور ہم مخالف ٹیم کو دو دفعہ آؤٹ کرلیں اور اگر تھوڑے بہت رن بنانے کی نوبت آئی بھی تو ہمارے شروع کے کھلاڑی نہ سہی آخر والے تو وہ رن بنا ہی دیتے ہیں۔

ہاں ہاں مجھے پتہ ہے کہ آپ یہ سوچ رہے ہیں یہ کیسے ممکن ہے کہ ہر دفعہ ٹاس ہم ہی جیتیں؟ لیکن آپ بالکل بھی پریشان نہ ہوں ہمارے پاس اس کا بھی حل ہے۔ امیتابھ بچن اور شعلے کے رمیش سپی کے پاس وہ دونوں طرف ہیڈ (سر) والا سکہ ویسے بھی فارغ پڑا ہے، ہم اسے ٹاس کےلیے استعمال کریں گے تاکہ ہر دفعہ ٹاس جیتا جاسکے۔ آپ پریشان نہ ہوں دنیا کو اس کی عادت ہے کیونکہ جب بھی کوئی بڑی طاقت اپنی بات منوانا چاہتی ہے تو اقوام متحدہ کو سکے کی طرح استعمال کرتی ہے اور ہر دفعہ اس پر وہی رخ آتا ہے جو بڑی طاقت چاہتی ہے اور دیگر ممالک دھرمیندر کی طرح بغیر سکہ دیکھے بات قبول کرلیتے ہیں۔

آپ نے دیکھا کہ اقوام متحدہ کا ذکر آنے سے بات خوامخواہ سیاسی ہوگئی۔ کیا کریں ہمارے خون میں ہی سیاست ہے۔ اس تحریر سے پہلے میں نے سوچا کہ خون تبدیل کروا لوں لیکن ایک تو اس ملک میں غیر سیاسی خون ڈھونڈنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے اور ویسے بھی اگر نئے خون کے ساتھ لسانی، علاقائی اور برادری کے جراثیم آگئے تو نئی مشکل ہوگی۔ ہمارے ملک میں ویسے بھی ہم کھیل کو سیاست کی طرح کھیلتے ہیں اور سیاست کو کھیل کی طرح، اسی لیے ملک کا یہ حال ہے۔

آپ نے دیکھا کہ پھر بات اِدھر اُدھر چلی گئی۔ ہم دوبارہ موضوع کی طرف آتے ہیں۔ پہلے تو میں نے سوچا کہ ایک دن میں دو ٹیسٹ کرواتے ہیں، ایک ٹیم کے ساتھ صبح اور دوسری کے ساتھ شام کو، مگر پھر ارادہ بدل دیا کہ ہوسکتا ہے کہ آئی سی سی کو اس پر اعتراض ہو اور دوسرا یہ بھی کہ ایک ٹیسٹ کےلیے ٹیم کی فٹنس اتنی مشکل سے حاصل ہوتی ہے تو دو ٹیسٹ ایک ساتھ سے کہیں پوری ٹیم اسپتال میں ہی نہ پہنچ جائے، اس لیے تجویز بدل دی۔

آخر میں اس بات کا خیال رکھنا ہے کہ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل ملتان ہی میں کھیلا جائے۔ ملتان شہر ویسے بھی گیلانی صاحب کی حکومت کے بعد سے دلہن کی طرح تیار اور خوبصورت ہے اور باقی گراؤنڈ کے پچ کیوریٹر تو ہے ہی۔ وہ گراؤنڈ اور ہماری ٹیم کو دلہا تیار کرنے والے کی طرح شادی کےلیے، میرا مطلب ہے ٹیسٹ اور میچ کےلیے تیار کردیں گے اور اب ہمیں ٹیسٹ چیمپئن شپ جیتنے سے آئی سی سی کیا، پوری اے بی سی ڈی میں سے بھی کوئی نہیں ہرا سکتا۔ امید ہے کہ یہ پڑھنے کے بعد آپ کو ٹیسٹ چیمپئن شپ اور لطیفے میں تعلق نظر آگیا ہوگا۔

اگر اس تجویز کے عوض پی سی بی فدوی کو کوئی انعام، اعزاز یا ایوارڈ دینا چاہے تو میں واشگاف الفاظ میں اس بات کا اعلان کرنا چاہوں گا کہ مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ بس اب جلد از جلد اس ترکیب پر عمل ہوجانا چاہیے کیونکہ کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ ترکیب پڑھ کر کوئی اور ملک ہماری حکومت سے ملتان اسٹیڈیم ہی خرید لے۔ کیونکہ آج کل ہماری حکومت نجکاری کے نام پر سب کچھ بیچنے کو تیار ہے اور اگر کسی اور ملک نے ملتان اسٹیڈیم خرید کر اس ترکیب کے ذریعے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن جیت لی تو فدوی پر اس کی کوئی ذمے داری نہیں ہوگی۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ٹیسٹ چیمپئن شپ جیت ویسے بھی کے ساتھ ہیں کہ ہے اور کی طرح سے بھی

پڑھیں:

پنجاب سیاحوں کی میزبانی کیلئے مکمل طور پر تیار ہے: مریم نواز شریف

لاہور( نیوزڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ پنجاب سیاحوں کی میزبانی کیلئے مکمل طور پر تیار ہے، ای سی او کے معزز مہمانوں کی موجودگی ہمارے لئے باعثِ اعزاز ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے اکنامک کوآپریشن آرگنائزیشن کے 25 رکنی وفد نے ملاقات کی، وفد میں تاجکستان، ازبکستان، ترکیہ، ایران اور پاکستان کے سی ایم او میں مستقل مندوب شامل تھے، وفد کی سربراہی ای سی او کے سیکرٹری جنرل اسد مجید خان نے کی۔

مریم نواز نے وفد کی لاہور آمد پر پرتپاک خیر مقدم کیا، سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے شرکاء کو بریفنگ دی، وزیراعلیٰ پنجاب نے لاہور کو ای سی او کیپٹل قرار دینے میں معاونت پر ترکمانستان کا شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ ای سی او کے معزز مہمانوں کی موجودگی ہمارے لئے باعثِ اعزاز ہے، قدیم اور جدید ثقافت کے شہر لاہور سے محبت ہے، سابق وزیراعظم نواز شریف اپنی ذاتی نگرانی میں لاہور کی ثقافتی بحالی کیلئے کوشاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لاہور صرف ایک شہر نہیں بلکہ زندہ تاریخ کا میوزیم ہے، لاہور کی گلیوں میں تہذیب کی خوشبو ہے، شہر کے آثار قدیمہ ماضی کی عظمت کے گواہ ہیں، لاہور کے لوگ پیار اور محبت کے پیکر ہیں، لاہوریوں کی میزبانی بے مثال ہے۔

مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ لاہور کے باغات شاہی قلعے اور یونیسکو ورلڈ ہیریٹیج سائٹس اس کی شان و شوکت کا ثبوت ہیں، لاہور نہ صرف تاریخ کا محافظ ہے بلکہ ذائقوں کا مرکز بھی ہے، پنجاب سیاحوں کی میزبانی کیلئے مکمل طور پر تیار ہے، ٹورازم سیکٹر کو ایک نئی صنعت کے طور پرفروغ دینے کیلئے پرعزم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نہ صرف لاہور بلکہ پورے صوبے میں سیاحتی مقامات کو اپ گریڈ کر رہی ہے، ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا پنجاب کاروبار، ٹیکنالوجی اور سروسز کا ابھرتا ہوا مرکز بنتا جا رہا ہے، پنجاب میں زراعت، ٹیکنالوجی، ٹورازم، تعلیم، انڈسٹری اور دیگر شعبوں میں بے پناہ مواقع موجود ہیں، پنجاب میں فارن انویسٹر کیلئے ہر شعبے میں سرمایہ کاری کیلئے زمین ہموار کی جا چکی ہے۔

اس موقع پر سیکرٹری جنرل ای سی او اسد مجید کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں 1992 میں پاکستان ای سی او میں شامل ہوا، وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب، سیکرٹری جنرل ای سی او کا لاہور سے ہونا خوشگوار ہے۔

اکنامک کوآپریشن آرگنائزیشن کے وفد نے لاہور کی خوبصورتی، ثقافتی بحالی اور سیاحت کے فروغ کیلئے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا، وفد کے شرکا نے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کو شاندار خطاطی کا نمونہ اور دیگر یادگاری سوونیئر پیش کئے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • پنجاب سیاحوں کی میزبانی کیلئے مکمل طور پر تیار ہے: مریم نواز شریف
  • ورلڈ کپ کوالیفائر: پاکستان ویمنز کی مسلسل تیسری کامیابی، تباہ کن بولنگ کرکے ویسٹ انڈیز کو 65 رنز سے ہرادیا
  • ایس پی یو پنجاب پولیس کا ٹیسٹ: اصل امیدواروں کی جگہ دوڑنے والے چار افراد گرفتار
  • آئی سی سی ویمنز کوالیفائر ٹیموں کی شاہی قلعے میں مہمان نوازی
  • پاکستان کی پہلی نیٹ فلکس اوریجنل سیریز ’جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو‘ ریلیز کیلئے تیار
  • بنگلہ دیش اور زمبابوے کی ٹیسٹ سیریز ٹی وی پر نشر نہ ہونے کا خدشہ
  • نیو ورلڈ آرڈر کی تشکیل میں ایران روس تعاون
  • کراچی میں نیشنل پیڈل چیمپئن شپ کا کامیاب انعقاد، نوجوان کھلاڑیوں کی شاندار پرفارمنس
  • اوساکا ورلڈ ایکسپو 2025 میں چائنا پویلین کا باضابطہ افتتاح
  • لاہور کا لالہ جو کرکٹ کی تاریخ میں امر ہوگیا