Nai Baat:
2025-04-16@14:58:39 GMT

غزہ میں جنگ بندی، اسرائیل نے 90 فلسطینی رہا کردیے

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

غزہ میں جنگ بندی، اسرائیل نے 90 فلسطینی رہا کردیے

غزہ : غزہ میں 15 ماہ کی شدید لڑائی کے بعد جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے تحت حماس نے 3 اسرائیلی خواتین قیدیوں کو رہا کر دیا، جبکہ اسرائیل نے 90 فلسطینی قیدیوں کو آزاد کر دیا۔

 

غیر ملکی میڈیا کے مطابق، حماس نے جنگ بندی کے تحت اتوار کے روز تین اسرائیلی قیدیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا۔ اس کے بعد اسرائیل نے مختلف جیلوں سے 90 فلسطینیوں کو رہا کیا، جن میں 69 خواتین اور 21 بچے شامل تھے۔ یہ رہا شدہ فلسطینی قیدی ریڈ کراس کے ذریعے مغربی کنارے پہنچے، جہاں ان کا استقبال کیا گیا۔

 

رپورٹ کے مطابق، یہ قیدی 2 بسوں کے ذریعے مغربی کنارے کے شہر بیتونیہ پہنچے۔ ایک فلسطینی طالبہ نے بتایا کہ اسرائیلی جیل میں قید کے دوران حالات انتہائی مشکل تھے اور انہیں خوراک و پانی تک محدود رسائی تھی۔

.

ذریعہ: Nai Baat

پڑھیں:

غزہ کو اجتماعی قبر میں تبدیل کر دیا گیا ہے، ایم ایس ایف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 اپریل 2025ء) بین الاقوامی طبی امدادی تنظیم ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز (ایم ایس ایف) نے کہا ہے کہ اسرائیل کی فوجی کارروائیوں اور انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امداد کے غزہ میں داخلے پر بندش نے غزہ کو فلسطینیوں اور ان کی مدد کرنے والوں کے لیے ایک قبرستان میں تبدیل کر دیا ہے۔

غزہ پٹی میں اسرائیل اور حماس کے مابین جنگ سات اکتوبر 2023ء کو فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے اسرائیل میں اس بڑے دہشت گردانہ حملے کے فوری بعد شروع ہوئی تھی، جس میں تقریباﹰ 1200 افراد مارے گئے تھے اور واپس جاتے ہوئے فلسطینی عسکریت پسند 250 سے زائد افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ غزہ پٹی بھی لے گئے تھے۔

فلسطینی عسکریت پسندوں کے اسرائیل میں اس حملے کے فوری بعد اسرائیل نے غزہ پٹی میں حماس کو نشانہ بنانے کے لیے زمینی، بحری اور فضائی حملے شروع کر دیے تھے۔

(جاری ہے)

یوں شروع ہونے والی غزہ کی جنگ آج تک ختم نہیں ہو سکی۔ غزہ پٹی کی وزارت صحت کے مطابق اس فلسطینی علاقے میں، جو 18 ماہ سے زائد کی جنگ میں بری طرح تباہ ہو چکا ہے، اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں تقریباﹰ 51 ہزار فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

ان میں بہت بڑی تعداد فلسطینی خواتین اور نابالغ بچوں کی تھی۔

اس جنگ کے دوران رواں برس کے آغاز پر جنگ بندی کا ایک مرحلہ بھی آیا تاہم دو ماہ کے اس وقفے کے مکمل ہونے کے بعد دوسرے مرحلے پر اختلافات کی وجہ سے اسرائیلی فوج نے مارچ میں اس فلسطینی علاقے میں دوبارہ عسکری کارروائیاں شروع کر دی تھیں۔ اس جنگ کی وجہ سے غزہ میں لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

اسرائیل نے جنگ بندی کے خاتمے کے بعد دو مارچ سے لے کر اب تک کسی بھی قسم کی امداد کے غزہ میں داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس محصور ساحلی پٹی میں طبی سامان، ایندھن، پانی اور دیگر ضروری اشیاء کی شدید قلت ہے۔ ایم ایس ایف کے کوآرڈینیٹر اماندے بازرولے نے آج 16 اپریل بدھ کے روز کہا، ''غزہ کو فلسطینیوں اور ان کی مدد کے لیے آنے والوں کی اجتماعی قبر میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

‘‘ اسرائیلی فورسز کی گزشتہ ماہ غزہ میں ایمبولینسوں کے ایک قافلے پر فائرنگ کے نتیجے میں طبی عملے کے پندرہ ارکان اور امدادی کارکن ہلاک ہوگئے تھے، جس کی بین الاقوامی سطح پر مذمت کی گئی تھی۔

بازرولے نے مزید کہا، ''ہم اس وقت غزہ کی پوری آبادی کی تباہی اور جبری بے خانمانی کامشاہدہ کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا، ''فلسطینیوں یا ان کی مدد کرنے کی کوشش کرنے والوں کے لیے کوئی بھی جگہ محفوظ نہ ہونے کے باعث انسانی ہمدردی کے کام عدم تحفظ اور رسد کی شدید قلت کے بوجھ تلے شدید دبے ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے لوگوں کی انسانی دیکھ بھال کے بچے کھچےاقدامات تک رسائی بہت کم ہو چکی ہے۔

‘‘

شکور رحیم اے ایف پی کے ساتھ

ادارت: افسر اعوان، مقبول ملک

متعلقہ مضامین

  • غزہ کو اجتماعی قبر میں تبدیل کر دیا گیا ہے، ایم ایس ایف
  • لبنان: اسرائیلی حملوں میں شہریوں کے ہلاک و زخمی ہونے پر تشویش
  • غزہ کی جنگ ختم کی جائے، سینکڑوں اسرائیلی مصنفین کا مطالبہ
  • غزہ کے شہریوں کی تکالیف کا ’خاتمہ ہونا چاہیے،‘ فرانسیسی صدر
  • اسرائیل کی غزہ میں بربریت کی انتہا، شدید بمباری، 6 بھائیوں سمیت 37 فلسطینی شہید
  • صیہونی قیدیوں کی ایک مرحلے میں رہائی کیلئے حماس کی شرائط
  • مصری تجویز مسترد: حماس کا جنگ بندی معاہدے کے لیے غیر مسلح ہونے سے انکار
  • اسرائیلی شہری بھی غزہ میں جنگ بندی کے حامی، انوکھے طریقے سے احتجاج
  • غزہ میں مستقل جنگ بندی کی ضمانت پر یرغمالی رہا کر دیں گے، حماس
  • اسرائیل طاقت کے ذریعے قیدیوں کو نہیں چھڑا سکتا، حماس