راجوری, ایک اور بچی کی پراسرار موت، مرنے والوں کی تعداد 17 ہو گئی
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
ذرائع کے مطابق لوگ انتظامیہ سے نالاں ہیں، ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ معاملے سے لاتعلق ہے اور اس نے پراسرار ہلاکتوں کی وجہ جاننے کیلئے تاحال کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ضلع راجوری کے گاﺅں بدھل میں ایک اور بچی کی پراسرار موت ہو گئی ہے جس سے علاقے میں اس طرح کی اموات کی تعداد بڑھ کر 17ہو گئی ہے۔ جمعہ کے روز ایک خاتون ہسپتال میں دم توڑ گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق بدھل میں پراسرار ہلاکتوں کا یہ سلسلہ گزشتہ چالیس روز سے زائد عرصے سے جاری ہے۔ مرنے والوں میں کئی خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپوٹس میں کہا گیا ہے کہ آج جو بچی فوت ہوئی ہے وہ علاقے کے رہائشی محمد اسلم کی تھی۔قبل ازیں ان کے پانچ بچے پراسرار طور پر فوت ہو چکے ہیں اور یہ ان کا آخری بچہ تھا جو آج فوت ہوا ہے۔ آج فوت ہونے والی محمد اسلم کی بیٹی یاسمینہ جان کو گزشتہ اتوار کو جی ایم سی راجوری لے جایا گیا تھا جہاں سے اسے پیر کو جدید علاج کے لیے جی ایم سی جموں ریفر کیا گیا تھا تاہم علاج کے دوران آج شام اس کی موت ہو گئی، یوں انہوں نے اپنے تمام چھ بچے کھو دیے ہیں۔ فوت ہونے والوں میں اسلم کی چار بیٹیوں اور دو بیٹوں کے علاوہ ایک ماموں اور خالہ بھی شامل ہیں۔ فل الحال کسی بیماری یا وائرل انفیکشن کا ثبوت نہیں ملا ہے۔ تاہم گاﺅں میں سخت خوف و دہشت کا ماحول ہے۔ لوگ انتظامیہ سے نالاں ہیں، ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ معاملے سے لاتعلق ہے اور اس نے پراسرار ہلاکتوں کی وجہ جاننے کیلئے تاحال کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی ہے۔ انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی کیوجہ سے لوگ سخت غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہو گئی
پڑھیں:
سجاول: پانی کی قلت کے خلاف شہریوں کا احتجاج
سجاول (نمائندہ جسارت) سندھ کے شہریوں کی جانب سے شہر میں پانی کی قلت کے خلاف جامع مسجد چوک پر احتجاج کیا گیا۔ شہری رہنما اشرف میمن، کونسلر محمد حسن قاسمی، نصیب اللہ حیدری، شہری اتحاد کے صدر ایاز میمن نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے پانی کی قلت کا سلسلہ جاری ہے، واٹر سپلائی کے تالابوں میں پانی کی شدید قلت، پانی نہ ہونے سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں پانی کی سپلائی بحال کر کے پانی پہنچایا جائے، بصورت دیگر احتجاج کیا جائے گا، جبکہ ٹاؤن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ محکمہ آبپاشی نے آگاہ کیا کہ پانی 15 جنوری تک پہنچ جائے گا، پانی نہ آنے کی وجہ سے کچھ مسائل ہیں، تاہم ہم وقفے وقفے سے پانی فراہم کر رہے ہیں۔