Islam Times:
2025-01-20@09:07:05 GMT

کرم کا معاملہ جرگے سے حل کیا جائے، مولانا فضل الرحمان

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

کرم کا معاملہ جرگے سے حل کیا جائے، مولانا فضل الرحمان

سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ یہ انہوں (پی ٹی آئی والوں) نے کہا تھا کہ ہم اسٹیبلشمنٹ کے مخالف ہیں، بات کریں گے تو اسٹیبلشمنٹ سے کریں گے، پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ نواز سے بات نہیں کریں گے، اب حکومت سے بات ہو رہی ہے، لیکن پیشرفت نہیں ہو رہی۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ جمیعت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ مذاکرات سے مسائل کے حل پر یقین رکھتے ہیں، اچھا سیاسی ماحول ملک کے مفاد میں ہے، مذاکرات میں پیشرفت ہوتی نظر نہیں آتی لیکن اس کی کامیابی کیلئے پُرامید ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں حکومت کی کوئی رٹ نہیں، کرم کا معاملہ جرگے سے حل کیا جائے۔ سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ یہ انہوں(پی ٹی آئی والوں) نے کہا تھا کہ ہم اسٹیبلشمنٹ کے مخالف ہیں، بات کریں گے تو اسٹیبلشمنٹ سے کریں گے، پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ نواز سے بات نہیں کریں گے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اب حکومت سے بات ہو رہی ہے، لیکن پیشرفت نہیں ہو رہی، ہم مذاکرات سے مسائل کے حل پر یقین رکھتے ہیں، اسی لیے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں، ہم مذاکرات کی کامیابی کیلئے پرامید رہیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مولانا فضل نے کہا کہ کریں گے سے بات ہو رہی

پڑھیں:

اسٹیبلشمنٹ کو بلوچستان سے متعلق پالیسی تبدیل اور عوام کو حقوق دینے ہوں گے، حافظ نعیم الرحمان

کراچی:

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کو بلوچستان سے متعلق اپنی پالیسی تبدیل اور عوام کو ان کے حقوق دینے ہوں گے۔

امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے جماعت اسلامی صوبہ بلوچستان کے تحت کراچی پریس کلب میں ”بلوچستان کے سلگتے ہوئے مسائل اور ان کا حل“ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں اوراسٹیبلشمنٹ کو بلوچستان کے حوالے سے اپنی پالیسی تبدیل اور بلوچستان کے عوام کو ان کے حقوق دینے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کو عزت اور ان کے حقوق دیے جائیں تو یہ اورزیادہ محب وطن ثابت ہوں گے، بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے بلوچستان کی حقیقی قیادت سے بات کرنا ہوگی، بلوچستان کی اسمبلی میں بیٹھے ہوئے عوام کے نمائندے نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لاپتا افراد کے کمیشن کو فعال کیا جائے، طاقت کا استعمال بند اورلاپتا افراد کو بازیاب کروایا جائے، اگر کوئی دہشت گرد یا مجرم ہے تو اس کا آئین اور قانون کے مطابق اور عدالتوں کے ذریعے فیصلہ کیا جائے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کسی بھی آئین میں یہ موجود نہیں ہے کہ لوگوں کو پکڑ کر لاپتا کردو، بلوچ قیادت کا ہم کراچی پریس کلب میں خیر مقدم کرتے ہیں اور جماعت اسلامی بلوچستان کے حقوق کے لیے پورے ملک میں آواز اٹھائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی لاہور مینار پاکستان پر تاریخی جلسہ، پشاور اور اسلام آباد میں بھی مقدمہ لڑے گی۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم آئین اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، حکومت عدالت، فوج سب کو آئین اور قانون پر عمل کرنا ہوگا، وہاں کے مسائل حل ہو جائیں تو 3 ماہ میں خود بلوچستان کے عوام اپنے صوبے کا دفاع کریں گے اور ملک ترقی کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام کوضروریات زندگی کی سہولیات فراہم کی جائیں، سی پیک میں بلوچستان کا حصہ اور عوام کوگیس مہیا کی جائے، بلوچستان واحد صوبہ ہے جو پورے ملک کے لیے سولرانرجی کا انتظام کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں موجود منرلز کو چند سرداروں کے حوالے کردیا گیا ہے جس سے حکمران فائدہ اٹھا رہے ہیں، حکمرانوں کی نظرمعدنی خزانوں پر تو ہے عوام کو عزت اورحقوق نہیں دیتے۔

حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان سے ملنے والے منرلز میں سے 20 فیصد حصہ بلوچستان کے عوام کو دے دیا جائے تو صوبہ بھی ترقی کرے گا اور پاکستان بھی ترقی کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سے کراچی تک موٹر وے موجود نہیں جس کے باعث سالانہ 8 ہزار لوگ حادثات کا شکار ہوکر اپنی جان گنوا دیتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کرم میں آپریشن سے معاملات حل نہیں ہوں گے: فضل الرحمان کا "مذاکرات" اور " جرگہ" پر اصرار
  • اسٹیبلشمنٹ کو بلوچستان سے متعلق پالیسی تبدیل اور عوام کو حقوق دینے ہوں گے، حافظ نعیم الرحمان
  • مذاکرات میں پیش رفت ہوتی نظر نہیں آتی، مولانا فضل الرحمان
  • کرم میں قیام امن صوبائی حکومت کی ذمےداری ہے،فوجی آپریشن کی راہ ہموار کی جا رہی ہے، مولانا فضل الرحمان
  • کرم میں آپریشن سے معاملات حل نہیں ہوں گے، فضل الرحمان
  • پی ٹی آئی کے اندر مذاکرات کے حوالے سے اختلاف ہیں، مولانا فضل الرحمان
  • بالادست قوتوں کو محبت سے سمجھایا، شرافت سے ہماری بات مان لو: مولانا فضل الرحمان
  • موجودہ ‘ڈمی’ اسمبلی میں بیٹھنے میں کوئی دلچسپی نہیں، مولانا فضل الرحمان
  • حکومت معیشت کی بہتری کے دعوے کرتی ہے تو بتائیں کہ وسائل کہاں سے آئے، مولانا فضل الرحمان