مختصر تعطل کے بعد امریکا میں ٹک ٹاک سروس دوبارہ بحال
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
خبر رساں ایجنسی کے مطابق ٹک ٹاک کیجانب سے کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کے اعلان کے بعد وہ امریکا میں اپنی سروس بحال کر رہے ہیں۔ بعد ازاں پلیٹ فارم نے صارفین کو ایک پیغام میں کہا کہ صدر ٹرمپ کی کوششوں کے نتیجے میں ٹک ٹاک امریکا میں واپس آگئی، ٹرمپ کا شکریہ۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا میں کچھ گھنٹوں کی پابندی کے بعد مقبول سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کی سروس بحال ہونا شروع ہوگئی۔ رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت کی جانب سے ٹک ٹاک پر پابندی عائد کی گئی تھی، کیونکہ کمپنی نے اپنے امریکی آپریشنز کو فروخت نہیں کیا تھا۔ 19 جنوری کو امریکا بھر میں ٹک ٹاک پر پابندی کا اطلاق ہوگیا تھا، کروڑوں افراد سوشل میڈیا ایپ پر ویڈیوز دیکھنے کے قابل نہیں رہے تھے۔ امریکا میں جن افراد کے فونز میں ٹک ٹاک انسٹال ہے، جب وہ اسے اوپن کرنے کی کوشش کرتے رہے تو ان کے سامنے ایک پوپ اپ میسج میں لکھا آیا کہ "امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کے قانون کا اطلاق ہوگیا ہے، بدقسمتی سے اس کا مطلب ہے کہ اب آپ ٹک ٹاک استعمال نہیں کرسکتے۔" تاہم نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اہم اعلان کے بعد امریکا میں ٹک ٹاک کی سروس بحال ہونا شروع ہوگئی ہیں اور صارفین کو میسجز موصول ہو رہے ہیں۔
ٹرمپ نے عندیہ دیا تھا کہ وہ پیر کو عہدہ سنبھالنے کے بعد ٹک ٹاک کو بحال کرنے کے لیے کام کریں گے۔ ایک حالیہ انٹرویو کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا تھا کہ وہ ٹک ٹاک کو مزید 90 دن تک کام کرنے کی اجازت پر غور کر رہے ہیں۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ممکنہ طور پر 20 جنوری کو وہ ٹک ٹاک کو مزید 90 دن کی زندگی فراہم کرسکتے ہیں، یعنی صدر کے عہدے کا حلف لیتے ہی وہ یہ کام کریں گے۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق ٹک ٹاک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کے اعلان کے بعد وہ امریکا میں اپنی سروس بحال کر رہے ہیں۔ بعد ازاں پلیٹ فارم نے صارفین کو ایک پیغام میں کہا کہ صدر ٹرمپ کی کوششوں کے نتیجے میں ٹک ٹاک امریکا میں واپس آگئی، ٹرمپ کا شکریہ۔
خیال رہے کہ 17 جنوری کو امریکی سپریم کورٹ نے بھی ٹک ٹاک کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ایپ پر پابندی لگانے والے قانون کو برقرار رکھا تھا۔ عدالت میں بائیڈن انتظامیہ نے قانون کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹک ٹاک کی جانب سے امریکی صارفین کا بہت زیادہ ڈیٹا اکٹھا کیا جاتا ہے، جس تک چینی حکومت رسائی حاصل کرسکتی ہے، جو تشویشناک ہے۔ حکام کا دعویٰ تھا کہ ایپ کے الگورتھم کو چینی حکومت استعمال کرسکتی ہے۔ ٹک ٹاک کی سرپرست کمپنی بائیٹ ڈانس کی جانب سے تمام الزامات کو مسترد کیا گیا اور امریکی آپریشنز کو فروخت کرنے سے انکار کیا گیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریکا میں میں ٹک ٹاک کی جانب سے پر پابندی سروس بحال ٹک ٹاک کی رہے ہیں تھا کہ کے بعد
پڑھیں:
امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹک ٹاک کو 90 دن کی مہلت دینے کا اعلان
واشنگٹن:امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اہم اعلان کیا ہے کہ وہ پیر کو عہدہ سنبھالنے کے بعد چینی ایپلیکیشن ٹک ٹاک کو ممکنہ پابندی سے بچنے کے لیے 90 دن کی مہلت دیں گے۔
صدر ٹرمپ نے امریکی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ 90 دن کی توسیع ایک ایسا اقدام ہے جس کا زیادہ تر امکان ہے کیونکہ یہ مناسب ہے۔ اگر میں ایسا کرنے کا فیصلہ کرتا ہوں، تو میں شاید پیر کو اس کا اعلان کروں گا۔
ٹک ٹاک جو چین کی ملکیت ہے اور تقریباً نصف امریکیوں میں مقبول ہے، چھوٹے کاروباروں کو چلانے اور آن لائن کلچر کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
تاہم امریکی حکومت نے اس ایپ پر قومی سلامتی کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا ہے، جس کے باعث اس پر پابندی کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
جمعے کے روز ٹک ٹاک نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا کہ وہ اس وقت تک امریکا میں بند نہیں ہوگا جب تک صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ ایپل اور گوگل جیسی کمپنیوں کو یقین دہانی نہیں کراتی۔
ایپ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر پابندی نافذ ہوتی ہے تو انہیں نفاذ کے اقدامات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
یہ پابندی کے حوالے سے صورتحال اس وقت پیچیدہ ہو گئی ہے جب گزشتہ سال منظور کیا گیا قانون جمعے کو سپریم کورٹ کی جانب سے متفقہ طور پر برقرار رکھا گیا۔ اس قانون کے تحت ٹک ٹاک کو چین میں قائم اپنے سرپرست ادارے بائٹ ڈانس کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے یا امریکی آپریشنز کو بند کرنے کے لیے آج تک وقت دیا گیا ہے۔