190 ملین پائونڈ کی رقم کسی کے ذاتی اکائونٹ میں نہیں آئی،سلمان اکرم راجا
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ پر کابینہ اجلاس بعد میں ہوا اور یہ رقم پہلے منتقل ہوئی جبکہ کسی کے ذاتی اکاؤنٹ میں نہیں آئی۔ پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجا نے پریس کانفرنس کے دوران واضح کیا ہے کہ 171 ملین پاؤنڈ معاملہ کابینہ میں جانے سے پہلے رجسٹرار عدالت عظمیٰ کے اکاؤنٹ میں گئے جبکہ 94 ارب روپے عدالت عظمیٰ نے وفاقی اور سندھ حکومت کو منتقل کیے۔ انہوں نے کہا کہ 3 دسمبر کو کابینہ کی میٹنگ سے پہلے 29 نومبر کو 100 ملین پاؤنڈ عدالت عظمیٰ کے اکاؤنٹ میں آچکے تھے جبکہ 94 ارب روپے 9 جنوری 2024 کو 23 نومبر 2023 کے فیصلے کے مطابق وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کو منتقل کردیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس رقم کے بدلے ہمارے فارن ریزرو میں اضافہ ہوا ، عدالت عظمیٰ کے اکاؤنٹس سے یہ رقم سندھ حکومت کو دی گئی، حقیقت اب کھل کر سامنے آ چکی ہے برطانوی عدالت نے اپنا فیصلہ پبلک کیا ہوا ہے، القادر یونیورسٹی ٹرسٹ ایک ٹرسٹ کے تحت بنائی گئی کسی کی ذاتی ملکیت نہیں ہے، یہ ٹرسٹ شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کی طرح کا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کون کہتا ہے کہ ریاست پاکستان یا کسی اکائی کو ایک پیسے کا نقصان ہوا، ایک پیسہ بھی کہیں اور نہیں گیا، معاہدے میں زمین ٹرسٹ کو ہی دی گئی۔ سلمان اکرم راجا نے کہا کہ باقاعدہ لکھا گیا کہ ذوالفقار بخاری کو برائے القادر یونیورسٹی ٹرسٹ یہ زمین منتقل کی جاتی ہے، انہوں نے امانت کے طور پر یہ زمین اپنے پاس رکھی اور جب 2020 میں ٹرسٹ بن گیا تو زمین منتقل ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ زمین ٹرسٹ میں ہی رہی اور یہ ایک پبلک ٹرسٹ ہے، یونیورسٹی بنائی گئی جو آج تک چل رہی ہے لیکن اب اس کو بند کرنے کی سازش کی جارہی ہے تو کس طرح اس سے عمران خان یا بشریٰ بی بی کو کوئی فائدہ ہوا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجا عدالت عظمی نے کہا
پڑھیں:
اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی کوشش اعظم سواتی کی اپنی ہے، پی ٹی آئی کا اس سے کوئی تعلق نہیں: سلمان اکرم
پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے حوالے سے ہونے والے سوالات پر وضاحت دیدی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرکزی رہنما پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی کوشش اعظم سواتی کی اپنی ہے، پی ٹی آئی کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے، اگر سواتی صاحب (اعظم سواتی) اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات میں ایسی کوئی راہ نکالتے ہیں تو وہ اصول کی بنیاد پر ہونی چاہیے۔سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل پر بحیثیت پارٹی کوئی ایسی بات نہیں کی جا رہی، ہم اپنی طرف سے کوئی راہ نکالیں گے جو اصول کی بنیاد پر ہوگی۔ سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کا کہنا تھا ہم ہمیشہ شفاف انتخابات اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں لوگ اغوا نہ ہوں، یہ سب ہمارا نصب العین ہے، اگر کوئی بات آگے بڑھتی ہے جس میں شخصی آزادیاں اور بنیادی حقوق کو بحال کیا جاتا ہے تو سو بسم اللہ، لیکن اگر کوئی یہ سوچ رہا ہے کہ پتلی گلی سے نکلنے کی کوشش کریں تو ایسا نہیں ہو سکتا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز جے یو آئی کے رہنما سینیٹر کامران مرتضیٰ نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا پی ٹی آئی کے ان رابطوں پر ہمارے تحفظات ہیں، پی ٹی آئی کے سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں مہمند نے ہم سے رابطہ کر کے اس کی تردید کی ہے لیکن ہم چاہیں گے اس معاملے پر اسد قیصر وضاحت کریں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اگر ہمارے ساتھ اتحاد میں شامل ہونے کی خواہش کے ساتھ ساتھ اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں کی بھی خواہش رکھتی ہے تو اس پر ہمیں اعتراض ہے۔سینیٹر کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ اگر بات بڑھ گئی تو اپوزیشن اتحاد کا اللہ حافظ ہے، ہمیں اُن کے آپس کے رابطوں پر کوئی مسئلہ نہیں ہوگا مگر ہم اتحاد سے دو قدم پیچھے ہٹ جائیں گے۔