خیرپور (جسارت نیوز ) شاہ عبداللطیف یونیورسٹی (SALU)، خیرپور نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر یوسف خشک کی ہدایات پر الخدمت اور منان قاضی فاؤنڈیشن کے تعاون سے 35 مفت آنکھوں کے کامیاب آپریشنز کا انعقاد کیا۔ یہ آپریشنز سکھر الخدمت اسپتال میں کیے گئے، جن سے خیرپور میرس اور آس پاس کے علاقوں کے مریضوں نے فائدہ اٹھایا۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر یوسف خشک نے کہا، “ہمارا اسٹوڈنٹ سوسائٹیز سینٹر خیرپور اور قریبی علاقوں کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے۔ یہ اقدام اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs)، خاص طور پر ہدف نمبر3 اچھی صحت اور فلاح و بہبود کے مطابق ہے۔ ڈاکٹر علی رضا لاشاری، کوآرڈینیٹر اسٹوڈنٹ سوسائٹیز سینٹر نے یونیورسٹی کی سماجی خدمات کی جاری کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا، “ہماری صحت اور صفائی کی سوسائٹی نے ہمیشہ صحت کے شعبے میں سماجی خدمات کو ترجیح دی ہے۔ سیلاب اور آفات کے دوران صحت کیمپوں کا انعقاد کیا گیا۔ الخدمت اور منان قاضی فاؤنڈیشن کے ساتھ یہ تعاون ہماری سماجی خدمت کے عزم کو مزید مضبوط کرتا ہے۔ یہ اقدام پائیدار ترقی کے ہدف نمبر 17 اہداف کے حصول کے لیے شراکت داری کہ تحت بھی آتا ہے، جو مشترکہ کوششوں کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ الخدمت خیرپور کے صدر شعیب اقبال اور طاہر میمن نے شاہ عبداللطیف یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹ سوسائٹیز سینٹر کا شکریہ ادا کیا اور سماجی خدمات میں ان کے اہم کردار کو سراہا یہ تعاون شاہ عبداللطیف یونیورسٹی کے سماجی خدمت کے عزم کو ظاہر کرتا ہے اور تعلیم، صحت کے منصوبوں، اور پائیدار شراکت داری کے ذریعے معاشرتی بھلائی کو یقینی بناتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

نادرا نے ڈاکخانوں میں قائم شناختی کارڈ فراہمی کے کاونٹرز بند کر دیئے

نادرا نے تین سال قبل عوام تک کلیدی خدمات کی رسائی آسان بنانے کیلئے یہ قدم اٹھایا تھا، جس میں قومی شناختی کارڈ کی تجدید، ایڈریس اپ ڈیٹ اور ازدواجی حیثیت میں تبدیلیوں سمیت دیگر سہولتیں شامل تھیں۔ اس مقصد کیلئے نادرا نے پاکستان پوسٹ کیساتھ 10 سالہ معاہدے کے تحت کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت بڑے شہروں کے جی پی اوز میں مخصوص کانٹرز قائم کیے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ نادرا نے ملک بھر میں پوسٹ آفشز میں شناختی کارڈ سروس بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ سروس کے کم استعمال اور عوامی آگاہی نہ ہونے کے باعث کیا گیا۔ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی نے پاکستان بھر کے جنرل پوسٹ آفسز میں شناختی کارڈ سے متعلق خدمات کو باضابطہ طور پر بند کردی ہیں۔ یہ فیصلہ عوام کے کم استعمال اور وسیع پیمانے پر آگاہی کی کمی کے باعث کیا گیا۔ نادرا نے تین سال قبل عوام تک کلیدی خدمات کی رسائی آسان بنانے کیلئے یہ قدم اٹھایا تھا، جس میں قومی شناختی کارڈ کی تجدید، ایڈریس اپ ڈیٹ اور ازدواجی حیثیت میں تبدیلیوں سمیت دیگر سہولتیں شامل تھیں۔ اس مقصد کیلئے نادرا نے پاکستان پوسٹ کیساتھ 10 سالہ معاہدے کے تحت کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت بڑے شہروں کے جی پی اوز میں مخصوص کانٹرز قائم کیے تھے۔
 
رپورٹ کے مطابق اہم خدمات کی فراہمی اور نادرا کے مرکزی سروس سینٹرز میں رش کو کامیابی سے کم کرنے کے باوجود، یہ اقدام قابل ذکر توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ عہدیداروں نے پروگرام کی محدود رسائی کی وجہ ناکافی عوامی بیداری کو قرار دیا۔ سروس کے خاتمے کے اعلان کیساتھ نادرا نے جی پی اوز میں تعینات تمام عملے کو سامان اور جمع شدہ سروس فیس کی رقوم واپس جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔ ڈیلیوری کیلئے تیار قومی شناختی کارڈز والے درخواست دہندگان کو ترجیح دی جا رہی ہے کہ وہ کاونٹرز کی حتمی بندش سے پہلے اپنی دستاویزات حاصل کرلیں، اس فیصلے سے چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں تقریبا 83 کانٹرز متاثر ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ہماری منزل تیزی سے ترقی کرتا پاکستان ہے، شہباز شریف
  • یوسف رضا گیلانی کا نئے عالمی سماجی معاہدے کی تشکیل کی ضرورت پر زور
  • پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے آبادی میں اضافے کو مربوط کرناناگزیر ہے. ویلتھ پاک
  • پاک فوج کے 166 افسروں اور جوانوں کو شاندار خدمات کے اعتراف میں فوجی اعزازات
  • امریکہ کا تجارتی نقصان کا دعویٰ غلط ثابت ہوا ، ڈائریکٹر جنرل ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن 
  • نادرا نے ڈاکخانوں میں قائم شناختی کارڈ فراہمی کے کاونٹرز بند کر دیئے
  • نادرا نے ملک بھر میں پوسٹ آفسز میں شناختی کارڈ سروس بند کردی
  • خیرپور: صحافی کے قتل میں خاتون سمیت 5 ملزمان کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں، ایس ایس پی
  • پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں دریائے سندھ کے تحفظ سے متعلق قرار داد جمع کرا دی
  • شہریوں کیلئے اہم خبر، نادرا نےعوامی سہولیات بند کر دیں